کانکنی کی وزارت

کوئلے کی کانوں کی نیلامی

Posted On: 02 AUG 2021 3:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ، 02اگست  ، 2021

 

کوئلے کی کانوں کی نیلامی ایک مسلسل عمل ہے۔نیلامی کے عمل کی کامیابی کا بولی لگانے والوں کےردعمل پر منحصر کرتی ہے۔ممکنہ بولی دہندگان کو مزید لچک فراہم کرنے کےلئے مندرجہ ذیل پالیسی اقدامات کئے گئے ہیں:

1.13.03.2020میں نافذ کئے گئے منرل لا امینڈمنٹ ایکٹ ،2020 کے ذریعہ کول مائنز (اسپیشل پروویژن )ایکٹ 2015(سی ایم ایس پی ایکٹ ) اور مائنز اینڈ منرلز (ڈولپمنٹ اینڈ ریگولیشن )ایکٹ 1957 (ایم ایم ڈی آرایکٹ )، میں کئی ترمیم کی گئی ہیں ،جس سے کانوں میں نیلامی میں وسیع شرکت اور مسابقت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ایکٹ میں ترامیم مندرجہ ذیل اختیارات دیتی ہیں:

    کمپوزٹ پراسپیکٹنگ لائسنس اور کان کنی کے لیز کے لیے کوئلے کے بلاکس کی الاٹمنٹ جو مختص کرنے کے لیے کوئلے/لیگنائٹ بلاکس کی انوینٹری کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔

مرکزی حکومت کی سابقہ ​​منظوری کے لیے بار بار اور فالتو فراہمی کی ضرورت ہوتی ہے یہاں تک کہ ان معاملات میں جہاں مرکزی حکومت کی جانب سے کوئلہ/لیگنائٹ بلاک کی تقسیم یا ریزرویشن کی گئی ہو۔انہیں خود ہی ختم کر دیا گیا ہے۔

سی ایم ایس پی ایکٹ کے تحت کوئلے کی کانوں کے تھرڈ اور سیکنڈ شیڈیول کے اختتامی استعمال کا فیصلہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو لچک فراہم کی جاتی ہے۔

    وہ کمپنیاں جن کے پاس ہندوستان میں کوئلے کی کان کنی کا کوئی سابقہ ​​تجربہ نہیں ہے وہ اب کول بلاکس کی نیلامی میں حصہ لے سکتی ہیں۔

2.کوئلے اور لگنائٹ کی فروخت کےلئے کوئلے اور لگنائٹ بلاکس کی نیلامی کا طریقہ کار 28.05.2020کو جاری کیاگیا۔

کوئلے کی وزارت نے کوئلے کی 41کانوں کی کمرشیل مائننگ کےلئے سی ایم ایس پی ایکٹ اور ایم ایم ڈی آر ایکٹ کے تحت 18.06.2020کو کوئلے کی کانوں کی نیلامی شروع کی تھی۔البتہ،نیلامی کے عمل کے دوران ،چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر کی ریاستی حکومتوں سے مشورے کے بعد چھ کانوں کو فہرست سے واپس لے لیا گیا اور تین نئی کانوں کوجوڑ کر 38 کانوں کو نیلامی میں  شامل کردیا گیا۔یہ 38کانیں سی ایم ایس پی ایکٹ کے تحت نیلامی کی گیارہویں میں شامل کردیا گیا اور  ایم ایم ڈی آر ایکٹ کے پہلی قسط  میں بھی کچھ سی ایم ایس پی کانوں کو شامل کیا گیا ،جنہیں پہلی پیش کی گئی نیلامیوں کی قسطوں میں شامل کیاگیا تھا۔

 

 موجودہ پریکٹس کے مطابق ، وزارت ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیل(ایم او ای ایف سی سی )، فاریسٹ سروے آف انڈیا(ایف ایس آئی) اور کوئلے کی وزارت کے ذریعے مشترکہ طور پر ایک مشق کی گئی تھی تاکہ کوئلے کی ایک بڑی تعداد کے تحفظ کی قیمت کا تعین کیا جا سکے۔ بلاکس اور ڈیسیژن  سپورٹ سسٹم (ڈی ایس ایس) سافٹ ویئر کی مدد سے کول بلاکس کو ہائی کنزرویشن ویلیو ، میڈیم کنزرویشن ویلیو اور کم کنزرویشن ویلیو کے تحت درجہ بندی کیا گیا۔ کوئلے کے بلاک کی کنزرویشن ویلیو سے قطع نظر ، کوئلے کی کان کنی کے لیے جنگلات کی زمین کو موڑنے کی ہر تجویز پر عمل درآمد کیا جاتا ہے اور ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اس کی خوبیوں پر کیس ٹو کیس کی بنیاد پر غور کرتی ہے۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کوئلے کی کانوں اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے دی۔

 

 

ش ح ۔ا م۔رب۔

U:7380

 



(Release ID: 1741736) Visitor Counter : 134


Read this release in: English