خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

بے گھر بچّے

Posted On: 30 JUL 2021 5:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی02 اگست2021: جواںسال  بچوں کے انصاف (بچوں  کی دیکھ بھال  اور تحفظ) سے متعلق قانون 2015 ( جے جے ایکٹ ) ملک میں بچوں کے لئے ابتدائی قانون  جے جے قانون کی شق -2 (14) (VI)کے مطابق  کوئی بچہ، جس کے والدی نہ ہوں  اور اس کی دیکھ بھال کرنے والا بھی نہ ہو یا اس کے والدین نے اسے اکیلا چھوڑ دیا ہو ،اسے ایسے بچوںمیں شامل کیا جاتا ہے،جسے دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت ہو۔ اس قانون کے تحت  بے گھر ہونے کی صورت میں  بچوں کی جامع تندرستی کو یقینی بنانے کے لئے ادارہ جاتی اور غیرادارہ جاتی دیکھ بھال کے لئے اقدامات سمیت  خدما ت  کی فراہمی سے متعلق ڈھانچوں  کا ایک حفاظتی نیٹ ورک فراہم کیا جاتا ہے۔وزارت  مشکل حالات سے دوچار بچوں کی مدد کے لئے  ،  بچوں کی نشوونما سے متعلق  مربوط خدمات کی مرکزی اسکیم   کے تحت  ،  مرکز کی طرف سے اسپانسر کی گئی بچوں کے تحفظ کی خدمات   (سی پی ایس ) سے متعلق اسکیم  پر عمل درآمد کررہی ہے۔ اس  اسکیم کے تحت  بازآبادکاری کے قدم کے طور پر بچوں کی دیکھ بھال کے اداروں   (سی سی آئی )  کے ذریعہ  ادارہ جاتی دیکھ بھال فراہم کی جاتی ہے۔ ہومز  میں پروگراموں اور سرگرمیوں  میں عمر کی مناسبت سے تعلیم،  پیشہ ورانہ تربیت تک رسائی ،تفریح ،حفظان صحت اور نفسیاتی مشورے وغیرہ شامل ہیں۔ غیر ادارہ جاتی   دیکھ بھال کے تحت   گود لینے کے لئے دی جانے والی مدد ،  دیکھ بھال اور اسپانسر شپ کا فروغ  شامل ہے۔اس کے علاوہ سی پی ایس کے تحت   18سال کی عمر  کے بعد  ،  کی دیکھ بھال  بھی فراہم کرتا ہے تاکہ ادارہ جاتی دیکھ بھال سے  خودکفیل زندگی تک کی منتقلی  کی مدت کے دوران   اس کی بقا میں   مدد کی جاسکے ۔ بے گھر بچوں سے متعلق اعدادوشمار   کا بندوبست  وزار ت مرکزی طورپر  نہیں  کرتی ۔قانون پر عمل درآمد  اور اسکیم  پرعمل درآمد کی بنیادی ذمہ داری ریاستوں / مرکز کےزیر انتظام علاقوں پر ہے۔’’مشن وتسلیہ ‘‘ کا اعلان ، جو سی پی ایس اسکیم  کے تحت چلایا جاتا ہے، مرکزی بجٹ 22-2021 میں  کیا گیا تھا،جس کے مقصدسے رواں  مالی سال میں  900 کروڑروپے کا بجٹ  مختص  کیا گیا تھا۔

یہ جانکاری  خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے لوک سبھا میں  آج ایک تحریری جواب میں فراہم کی ۔

 

*************

 

ش ح۔اس ۔رم

U-7358


(Release ID: 1741479) Visitor Counter : 113


Read this release in: English