ارضیاتی سائنس کی وزارت

سمندری طوفان کی وارننگ دینے والے مرکز

Posted On: 30 JUL 2021 2:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30 جولائی ،2021   / طوفان کی وارننگ سے متعلق خدمات اور سمندری موسم سے متعلق خدمات کی ضرورتوں کو پور اکرنے کے لیے سات وارننگ مراکز ہے، جو ہمارے ملک کے مشرقی اور مغربی ساحلوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ ان میں تین مراکز ہیں جو چنئی ، ممبئی اور کولکتہ میں قائم  ہیں  ان کے علاوہ بقیہ چار طوفان کی وارننگ دینے والے مراکز احمد آباد،  تھیرواننتا پورم، ویساکھاپٹنم اور بھبنیشور میں قائم ہے۔  سائنس و ٹکنالوجی اور زمینی علوم کے وزیر مملکت آزادانہ چارج جناب جتیندر سنگھ نے یہ جانکاری لوک سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں دی۔ اے سی ڈبلیو سی اور سی ڈبلیو سی کی ذمہ داری کا علاقہ مندرجہ ذیل ٹیبل میں دکھایا گیا ہے :

 

مرکز

ساحلی علاقہ*

بحری ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے

اے سی ڈبلیو سی کولکاتہ

ریاست : مغربی بنگال

مرکز کے زیر انتظام علاقہ : انڈمان و نکوبار جائز

ریاست : مغربی بنگال

مرکز کے زیر انتظام علاقہ : انڈمان و نکوبار جائز

اے سی ڈبلیو سی چنئی

ریاست : تمل ناڈو

مرکز کے زیر انتظام علاقہ : پڈوچیری

ریاست : تمل ناڈو

مرکز کے زیر انتظام علاقہ : پڈوچیری

اے سی ڈبلیو سی ممبئی

ریاست : مہاراشٹر اور گوا

ریاست : مہاراشٹر اور گوا

سی ڈبلیو سی تھیرو اننتھا پورم

ریاست : کیرل اور کرناٹک

مرکز کے زیر انتظام علاقہ : لکش دویپ

ریاست : کیرل اور کرناٹک

مرکز کے زیر انتظام علاقہ : لکش دویپ

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

سی ڈبلیو سی احمد آباد

ریاست : گجرات

مرکز کے زیر انتظام علاقہ : دادرا – نگر حویالی – دمن – دیو

ریاست : گجرات

مرکز کے زیر انتظام علاقہ : دادرا – نگر حویالی – دمن – دیو

سی ڈبلیو سی ویساکھاپتنم

ریاست : آندھر پردیش

ریاست : آندھر پردیش

سی ڈبلیو سی بھبنیشور

ریاست : اڈیشہ

ریاست : اڈیشہ

 

 

 

 

 

 

 

 

*ساحل کی ذمہ داری، ساحلی لائن پر 75 کلو میٹر تک پھیلی ہے۔

 

مزید سی ڈبلیو سی قائم کرنے کا  کوئی منصوبہ نہیں ہے  جیساکہ ملک کی پوری ساحلی پٹی کی ضروریات موجودہ مرکزوں سے  ضروریات پوری کی جاتی ہیں، جیساکہ اوپر دکھایا گیا ہے۔

موجودہ تناظر میں بھارت پہلے سے وارننگ کی خدمات میں تقریباً صفر کے برابر ہے۔ نیز وہ طوفان سے وابستہ قدرتی آفات کے بندوبست میں بھی تقریباً نہ کے برابر ہے۔  بھارت کے محکمۂ موسمیات نے طوفان سے متعلق پہلے سے وارننگ فراہم کرنے کے لیے اپنی صلاھیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ پہلے سے وارننگ دینے میں مدد کے ساتھ ساتھ حکومت مقررہ وقت کے اندر اندر لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے کام کی اہل ہے۔ تاکہ لوگوں کی زندگیاں اور گزر بسر کے وسیلوں کی حفاظت کی جا سکے۔  طوفان سے متعلق پیش گوئی کے صحیح ہونے میں خاطر خواہ حالیہ برسوں میں بہتری آئی ہے  جیساکہ سمندری طوفان پھیلن (2013)، ہُدہد (2014)، ورداہ (2016)، تتلی (2018)، فانی اور بلبل (2019)، امپھان، نسرگا و نوار (2020) اور تاکتے و یاس (2021) سے ظاہر ہوتا ہے۔حالیہ برسوں میں جانوں کے نقصان کافی زیادہ کم ہو گیا ہے۔

یہ منصوبہ ہے کہ موسم سے متعلق پیش گوئیوں کے صحیح ہونے میں مزید بہتری  لائی جائے۔ اس کے لیے مشاہداتی نیٹ ورک میں بہتری کو یقینی بنانا ہوگا۔

حکومت ہند نے سمندری طوفان کے خطرے سے نمٹنے والاقومی پروجیکٹ شروع کیا ہے تاکہ ملک میں طوفان سے خطروں سے نمٹا جا سکے۔ پروجیکٹ کا مجموعی طور پر مقصد مناسب ڈھانچہ جاتی اور غیر ڈھانچہ جاتی اقدامت شروع کرنا ہے تاکہ بھارت کی ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سمندری طوفان کے اثرات سے نمٹا جا سکے۔  امور داخلہ کی وزارت کی سرپرستی میں قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی اتھارٹی پروجیکٹ پر عمل درآمد کرے گی۔  اسکے لیے وہ اس پروجیکٹ میں حصہ لینے والی ریاستی سرکاروں اور قدرتی آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے کا تعاون حاصل کرے گی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

7284U –



(Release ID: 1741101) Visitor Counter : 145


Read this release in: English , Bengali