زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی بازار کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا

Posted On: 30 JUL 2021 6:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30؍جولائی2021:

حکومت مختلف منصوبوں اور پروگراموں جیسے راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا-زراعت اور اس کے متعلقہ شعبوں میں بہتری لانا۔(آر کے وی وائی-رفتار)منصوبہ، زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ(اے آئی ایف)کے لئے سود مند نظریہ کے توسط سے ملک میں زرعی بازار ؍بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں سرگرم طور سے اور مسلسل مصروف کار ہے۔جدید باغبای ترقیاتی مشن (ایم آئی ڈی ایچ)، قومی زرعی بازار(ای-این اے ایم)اور زرعی بازار بنیادی ڈھانچہ(اے ایم آئی) انٹیگریٹیڈ اسکیم فار ایگریکلچرل مارکیٹنگ(آئی ایس اے ایم) کے ذیلی منصوبے ہیں۔

اے آئی ایف منصوبہ زرعی پیداوار مارکیٹنگ کمیٹیوں (اے پی ایم سی)کو دو کروڑ روپے تک معمولی سود پر قرض مہیا کرتا ہے۔سرکار ای-این اے ایم منصوبے کے تحت فی منڈی 75لاکھ روپے کی یکمشت مدد فراہم کررہی ہے، تاکہ کمپیوٹر ہارڈویئر، آئی ٹی بنیادی ڈھانچہ، پرکھنے والے آلات وغیرہ کے لئے اخراجات کو پورا کیا جاسکے اور صفائی، گریڈنگ اور پیکیجنگ سہولیات کی فراہمی کے لئے بھی ای-این اے ایم میں ایک الگ سے اکائی موجود ہے۔

زرعی بازاروں اور بازار کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی نے کسانوں کو زرعی اجناس پیداوار بڑھانے میں مدد کی ہے۔

تیسرے ماہ قبل تخمینہ (21-2020ء) کے مطابق ملک میں کل زرعی پیداوار 305.44ملین ٹن ہونے کا امکان ہے، جو کہ 20-2019ء کے دوران حاصل ہوئی 297.50ملین ٹین زرعی پیداوار کے مقابلے 7.94ملین ٹن زیادہ ہے۔

یہ معلومات زراعت و کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 7261)



(Release ID: 1740998) Visitor Counter : 162


Read this release in: English