وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

مویشی پروری کے لیے کے سی سی

Posted On: 27 JUL 2021 3:57PM by PIB Delhi

ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنے سرکلر FIDD.CO.FSD. BC.12/05.05.010/2018-19 مورخہ 04 فروری، 2019 کے ذریعہ جانور پالنے والے کاشتکاروں اور ماہی گیروں کے لیے ان کے کام کے سلسلے میں سرمایہ کی ضروریات کے لیے کے سی سی کی سہولت میں توسیع کر دی ہے جس میں کسان یا تو انفرادی یا مشترکہ قرض لینے والے، جوائنٹ لایبلٹی گروپس یا سیلف ہیلپ گروپس سمیت کرایہ دار کسان، جن کے پاس ذاتی/ کرایہ پر/ لیز پر لیے گئے شیڈ موجود ہوں وہ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ ریاستی سطح کی تکنیکی کمیٹی (ایس ایل ٹی سی) کے ذریعہ فنانس اسکیل طے کیا جاتا ہے جس کی لاگت فی ایکڑ / فی یونٹ / فی جانور / فی پرندہ وغیرہ کی بنیاد پر تیار کی گئی مقامی لاگت پر مبنی ضلعی سطح کی تکنیکی کمیٹی (ایس ایل ٹی سی) کے ذریعہ طے کی جاتی ہے۔

مارچ 2021 تک، مویشی پروری اور ماہی گیری میں ملوث کل 6,63,055 کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ فراہم کیے گئے۔

روایتی کسانوں کی طرف سے اپنائی جانے والی جانوروں کی دیکھ بھال اور ماہی گیری کو فروغ دینے کے لیے ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت مندرجہ ذیل اسکیموں کا نفاذ کر رہی ہے:

  1. قومی مویشی مشن (این ایل ایم) کے تحت انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ اینڈ ایمپلائمنٹ جنریشن (ای ڈی ای جی)
  2. مویشی پروری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف)
  • iii. پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)

کوآپریٹیو کی تائید اور ترویج کے لیے، ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت مندرجہ ذیل اسکیموں پر عمل پیرا ہے:

  1. قومی پروگرام برائے ڈیری ڈیولپمنٹ (این پی ڈی ڈی)
  2. ڈیری پروسیسنگ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف)
  • iii. ڈیری سرگرمیوں میں مصروف ڈیری کوآپریٹوز اور کسان پروڈیوسر تنظیموں کی امداد (SDCFPO)
  • iv. پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)

ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

                                               **************

 

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 7087


(Release ID: 1740065) Visitor Counter : 165
Read this release in: English