صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

نمونیا میں نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں کمی کے لیے نئی پالیسی تشکیل

Posted On: 27 JUL 2021 3:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی،27 جولائی 2021:  رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی سیمپل رجسٹریشن سسٹم رپورٹ کے مطابق 2010 سے 2013 تک کی گئی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ 16.9 فیصد بچے نمونیا سے مرجاتے ہیں، جو نوزائیدہ بچوں کی اموات کی دوسری سب سے بڑی وجہ ہے۔

نمونیا کی وجہ سے نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح کو کم کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے 2019 میں "نمونیا کو کام یابی سے کم کرنے کے لیے سماجی بیداری اور اقدام" (ایس اے اے این ایس) کے نام سے ایک پہل شروع کی تھی۔

اس پہل کے ذریعے نمونیا کے علاج کے بارے میں ایک پالیسی گائیڈ لائن شائع کی گئی۔ ایس اے اے این ایس میں درج ذیل سہ رخی حکمت عملی شامل ہے:

  1. بچوں کے نمونیا کے علاج و انتظام میں میں اے این ایم کے ذریعے ایموکسی سیلین دوا کا استعمال کرنا۔

  2. نمونیا کی تشخیص اور معیاری انتظام کے لیے خدمت فراہم کرنے والوں کی صلاحیت سازی

  • iii. بچوں کے نمونیا کے بارے میں کاندانوں اور والدین میں بہتر بیداری پیدا کرنے کے لیے مہم

ضمیمہ

بھارت میں ایک سال سے کم عمر کی موت کی 10 بڑی وجوہات: 2010-2013

درجہ

موت کی وجہ

اموات فیصد

لڑکے

لڑکیاں

فرد

1

قبل از وقت پیدائش اور کم وزن ہونا

35.6

36.4

35.9

2

نمونیا

17.0

16.8

16.9

3

پیدائش کے وقت دم گھٹنا اور پیدائش کا صدمہ

10.7

9.1

9.9

4

دیگر غیر متعدی بیماریاں

8.2

7.5

7.9

5

اسہال کی بیماریاں

6.2

7.3

6.7

6

نامعلوم پیچیدگیاں

4.4

4.9

4.6

7

پیدائشی بے پیچیدگیاں

4.8

4.3

4.6

8

شدید بیکٹیریل سیپسس اور شدید انفیکشن

4.2

4.3

4.2

9

چوٹیں

2.0

2.1

2.1

10

نامعلوم وجہ سے بخار

1.7

1.8

1.7

 

دیگر تمام وجوہات

5.2

5.7

5.4

 

کل

100.0

100.0

100.0

ماخذ: رجسٹرار جنرل کی سیمپل رجسٹریشن سسٹم رپورٹ (2010۔13)

 

یہ معلومات صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہیں۔

***

U. No. 7092

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)



(Release ID: 1739824) Visitor Counter : 189


Read this release in: English , Bengali