امور داخلہ کی وزارت

نکسل حملے

Posted On: 27 JUL 2021 4:51PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،27 جولائی ،2021   / ملک میں پچھلے تین برسوں کے دوران نکسل سرگرمیوں  / بائیں بازو کی انتہا پسندی کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے۔ پچھلے تین سال دوران بائیں بازو کی انتہا پسندی کی وجہ سے ہونے والے تشدد کے واقعات اور املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی ریاست وار تفصیلات:

 

ریاست

2018

2019

2020

حادثات

اموات

حادثات

اموات

حادثات

اموات

آندھر پردیش

12

3

18

5

12

4

بہار

59

15

62

17

26

8

چھتیس گڑھ

392

153

263

77

315

111

جھارکھنڈ

205

43

200

54

199

39

مدھیہ پردیش

4

0

5

2

16

2

مہاراشٹر

75

12

66

34

30

8

اڈیشہ

75

12

45

11

50

9

تلنگانہ

11

2

8

2

15

2

مغربی بنگال

0

0

0

0

0

0

کیرلہ

0

0

3

0

2

0

کل

833

240

670

202

665

183

 

سال

2018

2019

2020

املاک کو نقصان پہنچا

60

64

47

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

3 اپریل 2021 کو چھتیس گڑھ کے سکما ضلعے میں پولیس اسٹیشن جگرگنڈا کے علاقے میں ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستوں  کی شروع کی گئی ایک مشترکہ کارروائی میں  حفاظتی دستوں کے 22 اہلکار (سی آر پی ایف کے 08 اور پولیس کے 14) بائیں بازو کی  انتہا پسندوں کے ساتھ آمنے سامنے کی فائرنگ میں ہلاک ہو گئے۔  خفیہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اس جھڑپ میں بائیں بازو کی کچھ انتہا پسندی بھی مارے گئے تھے۔ البتہ بائیں بازو کی انتہا پسندوں کی طرف سے حفاظتی دستوں پر سب سے بڑا حملہ 6 اپریل ، 2010 کو کیا گیا تھا جس میں حفاظتی عملے کے 75 افراد چھتیس گڑھ کے دانتے واڑا میں شہید ہو گئے تھے۔

بائیں بازو کی انتہا پسندی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے حکومت ہند نے  2015 میں قومی پالیسی اور لائحہ عمل تیار کیا تھا، جو کثیر مقصدی طریقۂ  کار پر مبنی ہے جس میں حفاظتی اقدامات ، ترقیاتی اقدامات اور مقامی آبادیوں کے حقوق اور سہولتوں کی یقین دہانی شامل ہے۔ وزارت داخلہ ، ریاستی سرکاروں کو سی اے پی ایف بٹالینیں  تیار کر کے ہیلی کاپٹروں اور یا اے وی کی فراہمی کر کے اور بھارتی ریزرو بٹالینوں / خصوصی بھارتی ریزرو بٹالینوں  کی منظوری دے کر ریاستی سرکاروں کی وسیع پیمانے پر مدد کر رہی ہے۔  رقوم پولیس فورس کی جدید کاری ، سلامتی سے متعلق اخراجات کی اسکیم  اور خصوصی بنیادی ڈھانچے کی اسکیم کے تحت بھی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ ریاستی پولیس کو جدیدترین بنایا جا سکے اور اسے جدیدترین تربیت دی جا سکے۔  حکومت ہند نے بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں کی ترقی کے لیے بہت سے ترقیاتی اقدامات کیے ہیں۔ جن میں 14630 کلو میٹر سڑکوں کی منظوری  شامل ہے جس میں سے 9164 کلو میٹر (63 فیصد) سڑکیں مختلف اسکیموں کے تحت تعمیر کی جا چکی ہیں۔  بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ضلعوں میں موبائل رابطہ بہتر بنانے کے لیے 2343 نئے موبائل ٹاورز نصب کیے ہیں اور مزید 4072 ٹاور نصب کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ضلعوں میں لوگوں کو مالی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لیے 1236 بینک شاخیں، 1077 اے ٹی ایم اور 14230 بینکنگ کورسپونڈینس کو ادارہ جاتی شکل دی گئی ہے۔  سب سے زیادہ متاثرہ ضلعوں  میں ترقی کو مزید رفتار دینے کے لیے خصوصی مرکزی امداد کی اسکیم کے تحت 2598.24 کروڑ روپے بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ریاستوں کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔

یہ جانکاری داخلی امور کے وزیر مملکت جناب نتیہ آنند رائے نے لوک سبھا میں آج ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –7101


(Release ID: 1739720) Visitor Counter : 162


Read this release in: English