صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

دیہی اور دور دراز علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانا

Posted On: 23 JUL 2021 4:37PM by PIB Delhi

23 جولائی 2021، نئی دہلی: بھارت سرکار، قومی صحت مشن کے تحت دیہی اور دور دراز علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں بہتری لانے کے لیے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔

بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے لیے ذیلی مراکز (ایس سی) اور بنیادی صحت مراکز (پی ایچ سی) کو اپ گریڈ کرکے کل 5 لاکھ آیوشمان بھارت صحت اور ویلنیس مراکز خصوصی طور پر دیہات اور دور دراز علاقوں میں لوگوں کے گھروں کے قریب قائم کیے جارہے ہیں۔

چناں چہ 77،284 ایچ ڈبلیو سی اس مدد سے فعال ہوگئے ہیں۔ ایچ ڈبلیو سی کے ذریعے دست یاب بنیادی سہولتیں ضمیمہ I میں دی گئی ہیں۔

ہنگامی رسپانس اور ہیلتھ سسٹم کی تیاری پیکیج (ای سی آر پی) کے ذریعے بھارت سرکار نے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کوویڈ-19 کی موجودہ اور مستقبل میں آنے والی لہر سے نمٹنے میں مدد فراہم کی ہے۔

ای سی آر پی I اور II کی تفصیلات ضمیمہ II اور III میں دی گئی ہیں۔

مذکورہ بالا کے علاوہ، مالی سال 21-22 کے بجٹ میں وزیر اعظم آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا ( پی ایم اے ایس بی وائی) اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں ہر سطح پر دیکھ بھال کے تسلسل میں صحت کے نظام اور اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بنیادی، ثانوی اور تیسری سطح اور مستقبل میں وبائی مرض / آفات کی تیاری پر توجہ دی جارہی ہے۔ پی ایم اے ایس بی وائی کی تفصیلات ضمیمہ IV میں دی گئی ہیں۔

ضمیمہ I

صحت اور ویلنیس مراکز

ایچ ڈبلیو سی صحت کی بنیادی سہولیات کو خصوصاً دیہی اور دور دراز علاقوں میں کم خدمات حاصل کرنے والے افراد کے لیے مساوی، قابل رسائی، سستی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل 12 خدمات کا ایک پیکیج فراہم کررہی ہے۔

  1. حمل اور بچے کی پیدائش میں نگہداشت۔
  2. نوزائیدہ اور بچوں کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات۔
  3. بچوں اور نوعمروں کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات۔
  4. خاندانی منصوبہ بندی، مانع حمل خدمات اور دیگر تولیدی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات
  5. متعدی بیماریوں کا انتظام: صحت کے قومی پروگرام
  6. شدید عام بیماریوں اور معمولی بیماریوں کے لیے عام آؤٹ پیشنٹ دیکھ بھال
  7. غیر مواصلاتی بیماریوں اور تپ دق اور جذام جیسے دائمی متعدی امراض کی اسکریننگ، روک تھام، کنٹرول اور انتظام
  8. منھ کی بنیادی صحت کی دیکھ بھال
  9. دماغی صحت سے متعلق بیماریوں کی اسکریننگ اور بنیادی انتظام
  10. آنکھوں اور ناک کان گلے کے عام مسائل کی دیکھ بھال
  11. بزرگوں کی صحت کی دیکھ بھال
  12. ہنگامی طبی خدمات بشمول جلنا اور چوٹ سے صدمہ۔

 مذکورہ بالا کے علاوہ ویلنیس سرگرمیاں بھی ہیں جن میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  • باقاعدگی سے یوگا سیشن / ویلنیس سیشن۔
  • صحت کے سالانہ کیلنڈر کے ذریعے، صحت کو فروغ دینے کی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے 39 صحت دنوں کی نشان دہی کی گئی ہے۔
  • آیوشمان بھارت۔ ہیلتھ اینڈ ویلنس ایمبیسیڈر پہل کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت ہر اسکول میں دو اساتذہ اسکول جانے والے بچوں کی صحت اور ویلینیس کو فروغ دینے، ترقی اور تعلیمی کام یابی کو فروغ دینے کے سفیر ہوں گے۔ جامع اسکول ہیلتھ پروگرام (ایس ایچ پی) کے تحت ایم ایچ ایف ڈبلیو اور ایم ایچ آر ڈی کی مشترکہ پہل ہے۔

· 'صحیح بھوجن بہتر جیون' (ایٹ رائٹ انڈیا)'' کی پہل کے تحت ایف ایس ایس اے آئی کے تعاون سے ایٹ رائٹ ٹول کٹ اور فوڈ سیفٹی کٹ (میجک باکس) تیار کی گئی ہے۔

ضمیمہ II

بھارت کوویڈ-19 ہنگامی رسپانس اور صحت نظام کی تیاری کا پیکیج (ای سی آر پی - 1)

کوویڈ-19 کے علاج کے لیے صحت کا بنیادی ڈھانچہ

ای سی آر پی 1 کے لیے کوویڈ 19 کے ذریعے پیدا ہونے والے خطرے کی روک تھام، ان کا پتہ لگانے اور ان کا جواب دینے کے لیے اپریل 2021 میں تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 15،000 کروڑ روپے (2 ارب امریکی ڈالر) کا پیکیج جاری کیا گیا۔ پیکیج کے تحت اب تک عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے مجموعی طور پر 113719.22 کروڑ روپے کا خرچ بتایا گیا ہے۔ کوویڈ 19 کے ذریعے لاحق خطرے کی روک تھام، ان کا پتہ لگانے اور اس کے رسپانس کے لیے 8147.29 کروڑ روپے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کیے گئے ہیں۔

صحت کی موجودہ مراکز کو لیس کرنے اور اضافی سہولیات کے قیام کے لیے وسائل مہیا کیے جارہے ہیں۔ کوویڈ-19 صحت کی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے وقف اسپتال قائم کیے گئے ہیں۔

 

نمبر شمار

زمرہ

مارچ  2020 کو

 30 جون 2021کو

کتنے گنا اضافہ ہوا

1

کوویڈ کے لیے وقف اسپتال

163

4389

27

2

وقف کوویڈ صحت مراکز

0

8340

-

3

وقف کوویڈ کیئر سنٹر

0

10،015

-

4

آکسیجن کے حامل بستر

50583

4،16،947

8

5

جملہ آئسولیشن بستر (آئی سی یو بستروں کو چھوڑ کر)

41000

1،811،850

44

6

جملہ آئی سی یو بستر

2500

121،671

48

 

ضمیمہ III

بھارت کوویڈ-19 ہنگامی رسپانس اور صحت نظام کی تیاری کا پیکیج (ای سی آر پی 2)

ای سی آر پی-2،  28 جولائی 2021 کو 23،123 کروڑ روپے کا پیکیج کابینہ کی طرف سے منظور کیا گیا اور یہ رقم وبائی مرض کے مؤثر اور تیز رفتار رسپانس کو مضبوط بنانے کے لیے سے ضلع اور ذیلی ضلع میں صلاحیت سازی کے مقصد سے ریاستوں کو جاری کی جا رہی ہے۔

ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے یہ مدد دست یاب ہے:

  • ای سی آر پی-2 کے تحت 2021-22 کے دوران، کابینہ نے 8.07.2021 کو پیکیج منظور کیا، جس میں 23،123 کروڑ روپئے کی رقم اسکیم کو یکم جولائی 2021 سے 31 مارچ 2022 تک نو مہینے میں نافذ کرنے کے لیے مختص کی گئی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد کوویڈ-19 کے بھارت میں مسلسل خطرے کا سدباب کرنا، بیماری کا سراغ لگانا اور قومی صحت کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ اسکیم مرکزی طور پر فنڈڈ (سی ایس ایس) ہے جس میں کچھ مرکزی شعبے (سی ایس) کے اجزا شامل ہیں۔
  • تمام اضلاع میں پیڈیاٹرک یونٹ بنانا (42 یا 32 بستروں پر مشتمل اکائیاں جن میں آکسیجن سپورٹ بیڈ اور آئی سی یو بیڈ شامل ہیں)  نیز ہر ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں پیڈیاٹرک سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنا (میڈیکل کالجوں، ریاستی سرکاری اسپتالوں یا مرکزی اسپتالوں جیسے ایمز، آئی این آئی وغیرہ میں) تاکہ ضلع پیڈیاٹرک یونٹوں کو ٹیلی آئی سی یو خدمات، رہ نمائی اور تکنیکی مدد فراہم کی جاسکے۔
  • مضافاتی اور قبائلی علاقوں میں بستر کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کمیونٹی صحت مراکز میں ذیلی صحت مراکز اور بنیادی صحت مراکز میں 6 بستروں پر مشتمل یونٹ اور 20 بستروں پر مشتمل یونٹ قائم کرنا۔
  • اس کے علاوہ، کوویڈ انتظام کے لیے مطلوبہ دوائیوں اور تشخیص کی فراہمی میں بھی مدد فراہم کی جاتی ہے، جس میں کوویڈ-19 کے موثر انتظام کے لیے ضروری دوائیوں کے لیے بفر اسٹاک کو برقرار رکھنا بھی شامل ہے۔ مزید برآں، جہاں ضرورت ہو وہاں فیلڈ ہاسپٹل (100 بستر یا 50 بستر والے یونٹ) کے قیام کے لیے تعاون دیا جاتا ہے۔
  • صحت عامہ کی نگہداشت کے نظام میں آئی سی یو بستروں میں اضافہ کرنا جن میں سے 20 فیصد پیڈیاٹرک آئی سی یو بستر ہوں گے۔
  • دیہی، مضافاتی اور قبائلی علاقوں میں کوویڈ-19 کے پھیلنے کی وجہ سے کمیونٹی کے قریب دیکھ بھال فراہم کرنا، موجودہ سی ایچ سی، پی ایچ سی اور ایس ایچ سی (6 سے 20 بستروں پر مشتمل) یونٹوں میں اضافی بستر شامل کرنا اور بڑے درجے کے اسپتال (50-100 بستر والے یونٹ) قائم کرنے کے لیے بھی مدد فراہم کرنا جو درجہ-2 یا 3 کے شہروں اور ضلعی ہیڈکوارٹرز کی ضروریات پر منحصر ہے۔
  • میڈیکل گیس پائپ لائن سسٹم (ایم جی پی ایس) کے ساتھ مائع طبی آکسیجن اسٹوریج ٹینکس انسٹال کرنا، جس کا مقصد ہر ضلع میں کم از کم اس طرح کے یونٹ کی اسپورٹ فراہم کرنا ہے۔
  • ہر بلاک میں کم سے کم ایک اے ایل ایس ایمبولینس کی دست یابی کو یقینی بنانے کے لیے ایمبولینسوں کے موجودہ بیڑے میں، خصوصی طور پر، اے ایل ایس ایمبولینسوں میں اضافہ کرنا۔
  • کوویڈ کے موثر انتظام کے لیے آخری سال کے ایم بی بی ایس کے طلبا، انٹرنز، پوسٹ گریجویٹ ریزیڈنٹس اور آخری سال بی ایس سی، اور جی این ایم نرسنگ طلبا کو مشغول کرنا۔
  • چوں کہ "جانچ کرنا، الگ تھلگ کرنا اور علاج" اور ہر وقت کوویڈ مناسب رویے پر عمل کرنے کے اصول مؤثر کوویڈ-19 انتظام کے لیے قومی حکمت عملی ہیں، لہذا ریاستوں کو ہر روز کم از کم 21.5 لاکھ جانچیں برقرار رکھنے کے لیے مدد حاصل ہوگی۔

· کوویڈ-19 انتظام  کے لیے ضروری ادویات کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اضلاع کو لچک دار مدد، بشمول بفر اسٹاک کی تشکیل کرنا۔

"بھارت کووڈ 19 ایمرجنسی رسپانس اور صحت نظام تیاری پیکیج - فیز 2" (ای سی آر پی - فیز II) کے بارے میں ہدایتی نوٹ 14 جولائی 2021 کو ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھجا گیا ہے، جس میں ریاستوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ جانچ اور منظوری کے لیے اپنی تجاویز بھیجیں۔

22 جولائی 2021 کو ای سی آر پی- II کے سی ایس ایس اجزا کے مرکزی حصے کی 15 فیصد رقم (1،827.8 کروڑ روپے) 36 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کو پیشگی جاری کردی گئی ہے، تاکہ اہم سرگرمیوں کے نفاذ کو یقینی بنایا جاسکے۔

ضمیمہ IV

وزیر اعظم آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا (پی ایم اے ایس بی وائی)

وزیر اعظم آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا (پی ایم اے ایس بی وائی)

میں 6 سال میں تقریباً 64180 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی  جسے (2025-26 تک لاگو کیا جائے گا۔

پی ایم اے اسی بی وائی کے تحت صحت عامہ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے جاری کوششیں درج ذیل ہیں:

  • شہری بنیادی صحت خدمات کی فراہمی میں مثال قائم کرنا جس میں ملک بھر میں 11،024 نئے شہری صحت اور ویلنیس مراکز کے قیام کے ساتھ کچی بستیوں اور ان جیسے جیسے علاقوں پر توجہ دی جائے گی۔
  • بنیادی ڈھانچے کے تعاون کے لیے سات اعلی فوکس والی ریاستوں اور تین شمال مشرقی ریاستوں میں دیہی علاقوں میں 17،788 صحت اور ویلنیس مراکز۔
  • صحت عامہ کے کاموں جیسے نگرانی، وبائی مرض کی تفتیش کے ساتھ ساتھ طبی تشخیصی خدمات کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے 11 ہائی فوکس ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 3،382 بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس (بی پی ایچ یوز) کا قیام۔
  • تمام 730 اضلاع میں مربوط ضلع پبلک ہیلتھ لیبز (آئی پی ایچ ایل) کا قیام / استحکام۔
  • 602 اضلاع میں 50/100 بستروں پر مشتمل کرٹیکل کیئر اسپتال بلاکس اور 12 ایمس اور مرکزی اداروں میں 150 بستروں پر مشتمل کرٹیکل کیئر اسپتال بلاکس کا قیام۔
  • ہیلتھ ایمرجنسی رسپانس - دو جدید ترین سیلف کنٹینڈ کنٹینروں پر مبنی موبائل اسپتال اور 15 ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن مراکز (ایچ او سی) آفات اور وبا کی تیاری اور ردعمل کو مستحکم بنانے کی خاطر۔

· اس اسکیم کے لیے کابینہ کا نوٹ بھیج دیا گیا ہے اور یہ کابینہ کی منظوری کا منتظر ہے۔

صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں معلومات فراہم کیں۔

****

U. No. 6928

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)



(Release ID: 1738465) Visitor Counter : 199


Read this release in: English