محنت اور روزگار کی وزارت
زرعی اور دیہی مزدوروں کے لیے کل ہند صارفین قیمت عدد اشاریہ- ماہ اپریل 2021
Posted On:
20 MAY 2021 6:55PM by PIB Delhi
نمایاں جھلکیاں
- (1986-87=100) کی بنیاد پر زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے لیے کل صارفین قیمت عدد اشاریہ برائے ماہ اپریل 2021 میں 6 نکات کا اضافہ درج کیا گیا ہے اور یہ بالترتیب 1041 کے بقدر (ایک ہزار اکتالیس) اور 1049 (ایک ہزار انچاس) ہوگیا ہے۔
- زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے سلسلے میں عام عدد اشاریہ میں ہونے والا اضافہ بیشتر طور پر خوراک گروپ کا عدد اشاریہ (بالترتیب3.97 اور 3.74 نکات) کے اضافے کی وجہ سے نیز ایندھن اور روشنی کے گروپ کا عدد اشاریہ (بالترتیب 1.19 اور 1.15) کے اضافے کی وجہ سے رونما ہوا اور اس کی وجہ یہ رہی کہ چاول، گہیوں کے آٹے، مکئی، جوار، راگی، سرسوں کے تیل، بھیڑ بکری کے گوشت، سبزیوں اور پھلوں، جلانے کی لکڑی اور مٹی کے تیل وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ رونما ہوا۔
- ماہ اپریل 2021 میں سی پی آئی –اے ایل اور سی پی آئی – آر ایل کے سلسلے میں پوائنٹ ٹو پوائنٹ افراط زر کی شرح بالترتیب 2.66 فیصداور 2.94 فیصد کے لحاظ سے تخفیف سے ہمکنار ہوئی، جبکہ مارچ 2021 میں یہ بالترتیب 2.78 فیصد اور2.96 فیصد کی شرح سے تخفیف سے ہمکنار ہوئی تھی۔
- اسی طریقے سے سی پی آئی-اے ایل اور سی پی آئی – آر ایل کا خوراک عدد اشاریہ اور اس پر مبنی افراط زر ماہ اپریل 2021 میں بالترتیب (+) 1.24 فیصد اور (+)1.54 فیصد کی تخفیف سے ہمکنار ہوا، جبکہ ماہ مارچ 2021 میں بالترتیب(+) 1.66 فیصد اور (+)1.86 فیصد کے لحاظ سے تخفیف سے ہمکنار ہوا تھا۔
ریاستوں میں:
- زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے معاملے میں صارفین قیمت عدد اشاریہ میں ہونے والا زیادہ سے زیادہ اضافہ مغربی بنگال کی ریاست ( بالترتیب+17 پوائنٹ اور+ 18 پوائنٹ) رہا ۔
- زرعی مزدووں کے معاملے میں صارفین قیمت عدد اشاریہ میں سب سے زیادہ تخفیف ریاست آندھرا پردیش میں اور دیہی مزدوروں کے معاملے میں آندھرا پردیش اور تری پورہ کی ریاستوں میں (منفی چار نکات ہر جگہ) رہی۔
ماہ اپریل 2021 کے لیے (1986-87=100 کی بنیاد پر زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے لیے کل ہند صارفین قیمت عدد اشاریہ بالترتیب 6 نکات اضافے سے ہمکنار ہوکر 1041 اور 1049 کے بقدر ہوگیا۔ زرعی مزدوروں اور دیہی مزدورں کے معاملے میں عام عدد اشاریہ میں رونما ہونے والا اضافہ خوراک کے شعبے کی جانب سے بالترتیب (+) 3.97 نکات اور (+)3.74 کے بقدر مشاہدہ کیا گیا، کیونکہ چاول، جوار، مچھلی، تازی سبزیاں اور پھلوں وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔
عدد اشاریہ میں ہونے والا اضافہ یا تخفیف الگ الگ ریاستوں میں الگ الگ نوعیت کی رہیں۔ زرعی مزدوروں کے معاملے میں اس میں 16 ریاستوں میں ایک سے لے کر 17 نکات کا اضافہ درج کیا گیا، نیز 4 ریاستوں میں ایک سے لے کر 4 نکات کی تخفیف درج کی گئی۔ 1249 نکات کے ساتھ ریاست تمل ناڈو عدد اشاریہ کے جدول میں سب سے اوپر رہی، جبکہ ہماچل پردیش کی ریاست 813 نکات کے ساتھ سب سے نیچے رہی۔
دیہی مزدوروں کے معاملے میں، 17 ریاستوں میں ایک سے 18 نکات کا اضافہ اور 3 ریاستوں میں ایک سے 4 نکات کی تخفیف دیکھی گئی۔ تمل ناڈو کی ریاست میں 1233 نکات کے ساتھ عدد اشاریہ کی جدول سب سے اوپر رہی، جب کہ ریاست بہار میں 851 نکات کے ساتھ یہ ریاست سب سے نیچے رہی۔
Group
|
Agricultural Labourers
|
Rural Labourers
|
|
March,2021
|
April,2021
|
March,2021
|
April,2021
|
General Index
|
1035
|
1041
|
1043
|
1049
|
Food
|
977
|
983
|
984
|
990
|
Pan, Supari, etc.
|
1790
|
1802
|
1802
|
1815
|
Fuel & Light
|
1111
|
1125
|
1106
|
1120
|
Clothing, Bedding &Footwear
|
1046
|
1053
|
1062
|
1068
|
Miscellaneous
|
1088
|
1094
|
1091
|
1097
|
حالیہ یعنی تازہ ترین عدد اشاریہ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش گنگوار نے کہا کہ سی پی آئی –اے ایل اور سی پی آئی –آر ایل میں رونما ہونے والا اضافہ دیہی شعبے میں لاکھوں کارکنان کی اجرتوں پر مثبت انداز میں اثر ڈالے گا۔
لیبر بیورو کے ڈائریکٹر جنرل جناب ڈی پی ایس نیگی نے عدد اشاریہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ زرعی مزدورں اور دیہی مزدوروں سے متعلق عام عدد اشاریہ میں ہونے والا اضافہ بطور خاص چاول، گیہوں کے آٹے، مکئی، جوار، راگی، سرسوں کے تیل، بھیڑ بکری کے گوشت، سبزیوں اور پھلوں، جلاون کی لکڑی اور مٹی کے تیل وغیرہ کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے رونما ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدد اشاریہ میں ہونے والا اضافہ دیگر سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے مرتب کیے جانے والی عدد اشاریوں کی قیمتوں سے ہم آہنگ ہے۔
ماہ مئی 2021 کے لیے سی پی آئی-اے ایل اور سی پی آئی- آر ایل کا اجرا 18 جون 2021 کو عمل میں آئے گا۔
********** ***
( ش ح ۔م ن ۔ ت ع (
U.No. 6310
(Release ID: 1733632)
Visitor Counter : 151