امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خوردنی تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے مرکز نے عام پام تیل (سی پی او) پر ڈیوٹی میں 5 فیصد کی کمی کی


مزید برآں آر بی ڈی پامولین (ریفائنڈ پام آئل) کی قیمتوں میں نرمی کرنے کے لیے ڈی ایف پی ڈی نے آر بی ڈی پامولین کی درآمد پر  عائد پابندی کو ختم کرنے اور اسے برآمدات کی کھلی عام قسم میں رکھنے کی سفارش کی ہے

گھریلو صارف کے لیے کم قیمت پر اس کی دستیابی کی حمایت میں اقدام

Posted On: 30 JUN 2021 8:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30 جون  2021:   صارفین کو راحت پہنچانے اور خوردنی کی تیل کی قیمتوں کو کم  کرنے کے لیے ، مرکز نے خام پام تیل  (سی پی او) پر عائد ڈیوٹی میں 5 فیصدی کی کمی کرتی ہے۔

مزید برآں، آر بی ڈی پامولین (ریفائنڈ پام آئل) کی قیمتوں میں نرمی کرنے کے لیے ڈی ایف پی ڈی نے آر بی ڈی پامولین کی درآمد پر  عائد پابندی کو ختم کرنے اور اسے برآمدات کی کھلی عام قسم میں رکھنے کی سفارش کی ہے۔

توقع ہے کہ ان اقدامات سے گھریلو صارفین کے لیے خوردنی تیل کی قیمتیں کم ہوجائیں گی۔

ملک میں استعمال کیے جانے والے اہم خوردنی تیل میں سرسوں، سویا بین، مونگ پھلی، سورج مکھی کے تلوں کا تیل، نائیجر کا بیج، جعفران کا بیج، ارنڈی اور السی(بنیادی ماخذ) اور ناریل، پام آئل، روئی،چاول کا چوکر، سالونٹ نکالا ہوا تیل، درخت اور جنگل شامل ہیں۔ ملک میں خوردنی تیل کی مجموعی  طلب  تقریباً 250 ایل ایم ٹی سالانہ ہے۔ ملک میں استعمال کیے جانے والے خوردنی تیل کا تقریباً 60 فیصد تیل درآمد کیا جاتا ہے۔ پام آئل (خام+ ریفائنڈ) درآمد کیے جانے والے کل خوردنی تیل کا لگ  بھگ 60 فیصد ہے  جس میں سے 54 فیصد انڈونیشیا اور ملائیشیا سے درآمد  کیا  جاتا ہے۔ کیونکہ طلب اور رسد کے مابین پائے جانے والے فرق کو پورا کرنے کے لیے، ملک کو درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرنا پڑتا ہے۔ لہٰذا بین الاقوامی قیمتوں سے خوردنی تیل کی قیمتوں پر اثر  پڑتا ہے۔

خوردنی تیل کی زیادہ قیمتوں سمیت  خوراک کی افراط تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے  اور اسی وجہ سے حکومت ان کی قیمتوں پر نظر رکھے ہوئے ہے نیز ان قیمتوں میں نرمی لانے کے لیے رکاوٹیں دور کرنے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ بحری بندرگاہوں پر دالوں اور خام پام ا ٓئل ( سی پی او) جیسی اشیائے خور ونوشت کی تیزی کے ساتھ کلیئرنس کی نگرانی کے لیے کسٹمز کے محکمے ، ایف ایس ایس اے آئی، پلانٹس کورنٹائن ڈویزن کے نوڈل دفاتر پر مشتمل ایک میکنزم تشکیل دیا گیا تھا۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران  خام خوردنی تیل   اور ریفائنڈ پام آئل کی   بین الاقوامی  قیمتوں میں  کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔ اس کے باوجود گھریلو ریفائنڈ پام آئل اور خام تیل کے نرخوں میں اضافہ ہی رہا۔

خوردنی تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے سرکار نے صارفین کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے، سی پی او پر 5 فیصدی کی کمی کردی ہے۔ مزید برآں، آر بی ڈی پامولین (ریفائنڈ پام آئل)، کی قیمتوں میں کمی لانے کی غرض سے ، ڈی ایف پی ڈی نے آر بی ڈی پامولین کی درآمد پر عائد پابندی کو ختم کرنے اور گھریلو صارف کے لیے کم قیمتوں پر اس کی دستیابی کے لیے اسے درآمد کے کھلے عام زمرے میں رکھنے کی سفارش کی ہے۔

وزارت خزانہ نے نوٹیفکیشن نمبر 34/2021-کسمز بتاریخ 29 جون 2021 کو سی پی او پر ڈیوٹی کو 15 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردیا ہے  اور یہ 30 ستمبر 2021 تک نافذ ا لعمل رہے گی۔ اس کمی سے سی پی او پر ٹیکس کی موثر شرح کو پہلے کی 35.75 فیصد سے کم کرکے 30.25 فیصد کردیا جائے گا جس میں اضافی زرعی سیس 17.5 فیصد اور سماجی بہبود سیس 10 فیصد شامل ہے۔ اس کمی کے نتیجے میں تیل کی خوردہ قیمتوں میں کمی آئے گی۔

علاوہ ازیں، کامرس کے محکمے نے نوٹیفکیشن نمبر 10/2015-2020، بتاریخ 30 جون 2021 کے ذریعے  ریفائنڈ بلیچ ڈیوڈورائزڈ (آر بی ڈی)  پام تیل   اور آر بی ڈی  پامولین کے لیے  نظر ثانی شدہ  درآمداتی پالیسی  جاری کی ہے اور ان دونوں کو ممنوعہ زمرے سے ہٹا کر آزاد زمرے میں کردیا ہے۔ جس کا ا طلاق فوری طور پر ہوگا اور یہ 31 دسمبر 2021 تک کی مدت کے لیے نافذ العمل رہے گا۔

حکومت نے  کسانوں کو واضح طور پر اشارہ دینے کے لیے صرف ستمبر 2021 تک ہی ڈیوٹی میں کمی کی ہے کہ ان کے مفادکے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ خوردنی تیل میں ہندوستان کو ’’آتم نربھر‘‘ بنانا ہمارا روشن مقصد ہے اور قومی تلہن کا مشن غیر ملکی تجارت سمیت پالیسیوں کی صف بندی کرکے اسے حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت روزانہ کی قیمتوں پر نظر رکھے گی۔ اور یہ توقع رکھتی ہے کہ یہ صنعت صارفین کو تمام فوائد دستیاب کرے گی۔

*****

U.No.6168

(ش ح - اع - ر ا)                                      


(Release ID: 1732730) Visitor Counter : 332


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi