جل شکتی وزارت
مرکز نے جل جیون مشن کے تحت جھارکھنڈ کے لئے 2479 کروڑ روپے کی گرانٹ مختص کی
رقم میں چار گنا اضافے کے ساتھ مرکزی حکومت جھار کھنڈ میں ہر مکان کے لئے نل کے پانی کے کنکشن کی تیزی سے فراہمی کو بڑھا دے رہی ہے
Posted On:
29 JUN 2021 12:48PM by PIB Delhi
نئی دہلی،29؍ جون : ہر گھر میں صاف نل کے پانی کو فراہم کرنے کے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کو پورا کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے جل جیون مشن کے تحت 22-2021 میں جھار کھنڈ کے لئے 2479.88 کروڑ روپے کی مرکزی امداد میں اضافہ کیا ہے، جو 21-2020 میں 572.24 کروڑ روپے تھی۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجندر سنگھ شیخاوت نے رقم میں چار گنا اضافے کی منظوری دیتے ہوئے ریاست کو مکمل امداد کا یقین دلا یا ہے، تاکہ 2024 تک ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی سپلائی کی فراہمی کی جاسکے۔
2019 میں اس مشن کے شروع ہونے پر ملک میں 19.20 کروڑ دیہی مکانوں میں صرف 3.23 کروڑ (17 فیصد) نل کے پانی کی سپلائی تھی۔ گزشتہ 22 ماہ کے دوران اور کووڈ -19 عالمی وبا کے علاوہ لاک ڈاؤن بندشون کے باوجود جل جیون مشن تیزی سے نافذ کیا گیا ہے اور 4.39 کروڑ مکانوں کو پائپ کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ 23 فیصد تک کنکشن میں اضافے کے ساتھ سردست 7.62 کروڑ (تقریبا 40 فیصد) ملک کے دیہی مکانوں میں نل کے پانی کی سپلائی ہے۔ گوا، تلنگانہ، انڈمان ونکوبار جزائر اور پڈو چیری نے دیہی علاقوں کے گھروں میں 100 فیصد کنکشن کا نشانہ حاصل کرلیا ہے اور وہ ہر گھر جل بن گئے ہیں۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس کے وزیراعظم کے ویژن کے اصول کے بعد اس مشن کا منتر ہے کہ کوئی بھی اس سے محروم نہ رہے اور گاؤں میں ہر گھر میں نل کے پانی کے کنکشن فراہم کئے جانے چاہئیں۔ سردست 63 ضلعوں اور تقریبا 95 ہزار گاؤوں کے ہر مکان میں نل کے پانی کی سپلائی ہے۔
جھارکھنڈ میں29752 گاؤوں میں58.95 لاکھ مکانوں میں سے صرف 70.72 لاکھ مکانوں (13 فیصد) کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ 15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے آغاز کے وقت صرف 3.45 لاکھ (5.85 فیصد) مکانوں کے پاس نل کے پانی کی سپلائی تھی۔ 22 مہینوں میں ریاست میں 4.27 لاکھ مکانوں (7.24 فیصد) کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے۔ البتہ 23 فیصد کے قومی اوسط کے مقابلے جھار کھنڈ میں نل کے پانی کی سپلائی فراہم کرنے میں اضافہ بہت سست ہے۔ 21-2020 میں ریاست میں صرف 2.99 لاکھ نل کے پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے تھے۔ اس طرح باقی 51.23 لاکھ مکانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرانا ایک بڑا ٹاسک ہے۔
21-2020 میں ریاست نفاذ کے عمل میں سست رفتاری کی وجہ سے دستیاب ہونے والی امداد کا استعمال نہیں کر سکا۔ 21-2020 میں ریاست کے پاس 572.24 کروڑ روپے کی مرکزی امداد حاصل تھی، لیکن وہ صرف 143.06 کروڑ روپے ہی نکال سکا اور اسے ریاست کے دیہی کے علاقوں میں نل کے پانی کی سپلائی کے لئے مخصوص 429.18 کروڑ روپے چھوڑنے پڑے۔
2024 تک ہر گھر کے لئے نل کے پانی کی سپلائی فراہم کرنے کی خاطر ریاست کی امداد کے لئے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندرسنگھ شیخاوت نے مرکز کی طرف سے پانی کے کنکشن کے واسطے چار گنا رقم کا اضافہ کیا، جو 2479.88 کروڑ روپے تھی۔ مرکز کی اس اضافی رقم، 137.93 کروڑ روپے کا خرچ نہ کیا جانے والا بیلنس اور ریاست کا 2617.81 کروڑ روپے کے حصے داری کے ساتھ جھارکھنڈ کے پاس 22-2021 میں پانی کی سپلائی کے کام کے لئے جل جیون مشن کے تحت 5235.62 کروڑ روپے کی یقینی دستیابی ہے۔ البتہ ریاست کو ابھی مرکزی رقم کی پہلی قسط کے جاری کرنے کے لئے ایک تجویز بھیجنی ہے۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے جھار کھنڈ کے وزیراعلیٰ کو ایک مراسلہ تحریر کیا ہے، جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تمام گاؤوں میں نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنے کے کام کو شروع کیا جانا چاہے تاکہ 2024 تک ریاست نل کے پانی کی سپلائی فراہم کرسکے۔ جناب شیخاوت نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ اضافی رقم ریاست کو اس قابل بنا سکے گی کہ وہ جل جیون مشن کے تحت مختلف منصوبہ بند سرگرمیوں کے حصول کے لئے منصوبے پر عمل آوری کو تیز کرے، تاکہ دیہی علاقوں میں ہر گھر کے لئے نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا جاسکے۔
مرکزی وزیر نے اپیل کی ہے کہ ریاست دستیاب تمام امداد کا استعمال کرنے اور اس رقم کو حاصل کرنے کے لئے پوری کوشش کرے گی۔ جھارکھنڈ کے دیہی علاقوں میں اس زبردست سرمایہ کاری سے روز گار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا اور ریاست میں دیہی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔
ملک میں اسکولوں ، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی سینٹروں میں بچوں کے لئے صاف ستھرے نل کے پانی کو یقینی بنانے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی نے 100 دن کی مہم کا اعلان کیا تھا، جو 2 اکتوبر 2020 کو مرکزی وزیر جناب گجیندرسنگھ شیخاوت کی طرف سے شروع کی گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں ہریانہ ، ہما چل پردیش، پنجاب ، گجرات، آندھرا پردیش ، گوا ، تمل نا ڈو ، تلنگانہ، انڈمان ونکوبار جزائر جیسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اسکولوں ، آشرم شالاؤں اور آنگن واڑی سینٹروں میں نل کے پانی کی گنجائش پیدا کی ہے۔ جھار کھنڈ میں 5867 اسکولوں، اور 962 آنگن واڑی سینٹروں میں ہی پائپ کے پانی کی سپلائی کی رسائی ہے۔
اپنے مراسلے میں جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے دیئے گئے اس بیان کو دہرایا ہے کہ پانی کی قلت سے دو چار علاقوں ، معیاری پانی سے متاثر گاؤوں ، آرزومند ضلعوں، ایس سی ایس ٹی اکثریت والے گاؤں اور سانسد آدرش گرام یوجنا گاؤں میں تمام مکانوں کے لئے اس سال کے دوران ترجیحی بنیاد پر نل کا پانی فراہم کیا جائے۔
پانی کے معیار کی نگرانی اور جائزہ سرگرمیوں کو ترجیح دی جائے گی، جس کے لئے آنگن واڑی ورکرس، آشا ورکرس، سیلف ہیلپ گروپوں کے ممبران، پی آر آئی ممبران اور اسکول کے اساتذہ وغیرہ کو تربیت دی جارہی ہے، تاکہ وہ فیلڈ ٹیسٹ کٹ کا استعمال کرکے آلودگی کے لئے پانی کے نمونوں کی جانچ کرسکیں۔
لال قلعہ کی فصیل سے 15 اگست 2019 کو وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ جل جیون مشن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی شراکت داری سے زیر نفاذ ہے، تاکہ 2024 تک ملک کے ہر دیہی مکان کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم ہو سکے۔ 22-2021 میں جل جیون مشن کے لئے کُل بجٹ 50011 کروڑ روپے ہے۔ اس سال دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی سپلائی کے شعبے میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ اس سے گاؤوں میں روز گار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں اور دیہی معیشت کو فروغ مل رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ح ا- ق ر)
U-6000
(Release ID: 1731110)
Visitor Counter : 296