پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

جناب دھرمیندر پردھان نے ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم کو فروغ دینے کی غرض سے کمپریسڈ بائیو گیس کے سلسلے میں پہل قدمیوں کے ایک پورے سلسلے کی صدارت کی


جناب پردھان کا کہنا ہے کہ بھارت توانائی تغیرات کے سلسلے میں عالمی قیادت کی فرائض ادا کررہا ہے

ایس اے ٹی اے ٹی کا نفاذ کرنے والی تیل اور گیس کمپنیوں کے ذریعے باہمی تعاون معاہدے پر دستخط

سی بی جی پلانٹوں کے قیام کے لیے پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت اور کمپنیوں/ اداروں کے مابین مفاہمتی عرض داشت پر دستخط

پانچ قائم سی بی جی پلانٹوں کے سلسلے میں ابتدائی تقریبات کا اہتمام

سی بی جی پلانٹ اور متفرق دکانیں ملک کو وقف کی گئیں

سی بی جی-سی جی ڈی سنکرونائزیشن کا افتتاح

ویب سائٹ www.satat.co.in کا آغاز

Posted On: 01 JUN 2021 7:58PM by PIB Delhi

  

پٹرولیم اور قدرتی گیس اور فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج ایک ورچوول تقریب کی صدارت کی، جس میں متعدد پہل قدمیوں کا آغاز کیا گیا، جن کا مقصد ایس اے ٹی اے ٹی پہل قدمیوں کو مہمیز کرنا ہے اور بھارت کو سرسبز مستقبل کی جانب قدم بڑھانے میں اعانت فراہم کرنا ہے۔

اس میں انڈین آئل، ایچ پی سی ایل، بی پی سی ایل، جی اے آئی ایل اور آئی جی ایل سمیت تیل اور گیس کی بڑی کمپنیوں کے ذریعے ایک تعاون پر مبنی معاہدے پر دستخط کیے جانے کا عمل بھی شامل ہے، جس کا مقصد ایس اے ٹی اے ٹی (قابل استطاعت نقل و حمل کی جانب  پیش قدمی کے لیے ہمہ گیر متبادل ) اسکیم کو فروغ دینا اور آگے بڑھاناہے۔ ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم کا مقصد  کمپریسڈ بائیو گیس پیداوار پلانٹوں کی تنصیب  عمل میں لانا اور منڈی میں  سبز ایندھن کے استعمال کے لیے سی بی جی دستیاب کرانا ہے۔ واضح رہے کہ ایس اے ٹی اے ٹی کا آغاز یکم دسمبر 2018 کو کیا گیا تھا، جس کا مقصد 2023 تک 5 ہزار پلانٹوں کے ذریعے 15 ایم ایم ٹی سی بی جی کی  پیداوار کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ مزید قابل استطاعت نقل و حمل ایندھنوں کی دستیابی کو فروغ دینے کے مضمرات کے علاوہ،  زرعی باقیات کے بہتر استعمال ، مویشیوں کے گوبر اور میونسپل اداروں کے ٹھوس فضلے  کے بہتر استعمال کے ساتھ، 5 ہزار سی بی جی پلانٹوں کے تحت 1.75 لاکھ  کروڑ  کی سرمایہ کاری فراہم ہوگی اور کاشت کاروں کو آمدنی کا اضافی ذریعہ حاصل ہوگا اور 75 ہزار براہ راست مواقع ، نیز لاکھوں بالواسطہ روزگار مواقع فراہم ہوں گے۔

تعاون پر مبنی معاہدے کے تحت مختلف النوع ذرائع کے توسط سے سی بی جی پلانٹوں کے ذریعے پیداہونے والی مکمل مقدار کی مارکیٹنگ کا ایک مضبوط نیٹ ورک فراہم کرایا جائے گا۔ اس معاہدے کے تحت  اس امر کی گنجائش  بھی رکھی گئی ہے کہ ایسوسی ایٹ ادارے بھی ایس اے ٹی اے ٹی تحریک میں شامل ہوسکیں۔ معاہدے کے مطابق انڈین آئل ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم کے تحت تعاون کار  کا کردار ادا کرے گا اور حکومت ہند اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ صنعتی اراکین کی جانب سے رابطہ کار کے طور پر کام کرے گا۔ جی اے آئی ایل، سی بی جی- سی جی ڈی کی ہمہ آہنگی سے متعلق اسکیم کے نفاذ کے سلسلے میں معاون کار کا کردار ادا کرے گا۔

اس تقریب کے دوران پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے ایسار کیپٹل لمیٹیڈ، ایکس ای ایم ایکس پروجیکٹس، نالج انٹی گریشن سروسیز اور گلوبل گرین  گروتھ انسٹی ٹیوٹ سیول، کے ساتھ ملک بھر میں سی بی جی پلانٹوں کے قیام کے لیے مفاہمتی عرض داشتوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔

جناب پردھان نے وجود میں آنے  والے نئے پانچ سی بی جی پلانٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ وہ پلانٹ ہیں جو گجرات 2، اترپردیش2، اور پنجاب 1 میں قائم کیے جارہے ہیں اور یہ پلانٹ سی این ایم انرجی پرائیویٹ لمیٹیڈ ،  کاربنیو پرائیویٹ لمیٹیڈ، سٹیز انوویٹیو بائیوفیولس پرائیویٹ لمیٹیڈ اور سی ای ایف بدھانا پرائیویٹ لمٹییڈ کے ذریعے قائم کیے جارہے ہیں۔

جناب پردھان نے حال ہی میں شروع ہوئے  حیدرآباد میں قائم سولیکا انرجی پرائیویٹ لمیٹیڈ کے سی بی جی پلانٹوں  کو بھی  قوم کے نام وقف کیا اور اس کے ساتھ ہی ساتھ لدھیانہ میں ٹی آر میگافوٹس اینڈ بیوریجیز ایل ایل پی کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے حیدرآباد میں (مساب ٹینک سروس اسٹیشن) قائم شدہ نئے سی بی جی سیلنگ رٹیل آؤٹ لیٹس، بنگلورو،( جے بھیم) اور لدھیانہ (شرما فیلنگ اسٹیشن) کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔

معرکت الآرا تقریب کے دوران، پٹرولیم کے وزیر نے گجرات گیس سی جی ڈی نیٹ ورک میں گجرات کے ناڈیاڈ کھیڈا ضلع میں گووردھن ناتھ جی انرجیز میں سی جی ڈی پائپ لائن  میں  سی بی جی کے پہلے اتصال( انجکشن) کا افتتاح بھی کیا۔ یہ قدم پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت سے سی جی ڈی نیٹ ورک کے سلسلے میں سی بی جی انجکشن کے لیے  حال ہی میں جاری کیے گئے  پالیسی رہنما خطوط کے مطابق اٹھایا گیا ہے۔

اس تقریب کے دوران ایس اے ٹی اے ٹی پروگرام کو  ڈیجیٹل طریقے سے فروغ دینے  کے لیے ایک ویب سائٹ کی رونمائی بھی عمل میں آئی۔ مذکورہ ویب سائٹ  www.satat.co.in    ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم اور ایف اے کیو کے تحت نئے  سی بی جی  اور ایس اے ٹی اے ٹی کے سلسلے میں تفصیلات فراہم کرنے کے لیے موجودہ سی بی جی پلانٹوں کے لیے ایک وسیلہ مرکز کی حیثیت سے بھی کام کرے گا۔ اس پورٹل میں لرننگ ماڈیولس کا ایک شعبہ بھی شامل ہے، جہاں آسان قسم کے پرزنٹیشن اور ویڈیوز قابل رسائی بنائے گئے ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پٹرولیم کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ حکومت ہند محترم وزیراعظم کے درآمدات پر انحصار کم کرنے کے نظریے کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں بائیو ایندھنوں کے کلی مضمرات کو بروئے کار لانے  اور مستقبل میں ملک کے لیے  ایک ہمہ گیر توانائی انتظام کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی او پی -21 میں کی گئی عہد بندگیوں کے مطابق عالمی درجہ حرارت پر قابو حاصل کرنے کے سلسلے میں بھارت کی جانب سے جو اقدامات کیے گئے ہیں، انہیں خاطر خواہ ستائش حاصل ہوئی ہے۔ ان میں 8 کروڑ افراد کو ایل پی جی کنکشنوں کی فراہمی، رواں شکر سال میں پٹرول میں ایتھنول کی تقریبا9 فیصد آمیزش کا اضافہ ، بائیو-ڈیزل پروگرام کی پیش رفت، ایلومینیم ایئر بیٹری جیسے پہلو شامل ہیں۔

جناب پردھان نے کہا کہ ایس اے ٹی اے ٹی کے تحت سی بی جی پروگرام مہمیز سے ہمکنار ہوا ہے۔ تاہم اس نمو کو مثالی ثابت ہونا ہے، نہ کی محض اضافہ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ تیل اور گیس کی سرکاری دائرہ کار کی صنعتیں زیادہ ذمہ دارانہ کردار اداکریں، رخنوں اور مشکلات کو دور کریں، بنیادی ڈھانچہ قائم کریں، چھوٹے صنعت کاروں کی سرپرستی کریں اور بڑی کمپنیوں کو سی بی جی کے لیے بڑے کلسٹر قائم کرنے کی جانب راغب کریں۔ وزیرموصوف نے کہا کہ بھارت کو توانائی تحفظ کے معاملے میں عالمی قیادت کا فرض انجام دینے کے ساتھ ساتھ زرعی  باقیات/ میونسپل اداروں سے خارج ہونے والے فضلوں اور دیگر سرسبز فضلوں کو توانائی میں بدلنے کا کام انجام دینا چاہیے اور کاشت کاروں اور کوڑا کرکٹ چننے والوں سے لے کر تمام دیگر شراکت داروں کو اس عمل میں شریک کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تیل کی درآمدات میں تخفیف رونما ہوگی، ماحولیات میں بہتری آئے گی، غیرملکی زرمبادلہ میں بچت ہوگی، ہمارے نادار افراد کی حالت بہتر ہوگی اور برانڈ بلڈنگ کا راستہ بھی ہموار ہوگا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اقتصادی لحاظ سے افادی طریقے سے سی بی جی سے قابل استعمال ہائیڈروجن کو بروئے کار لانے کے وسیع تر مضمرات موجود ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پٹرولیم کے سکریٹری جناب ترون کپور نے کہا کہ حکومت کے تحت سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کے مابین جو معاہدات طے پائے ہیں، ان سے سی بی جی پلانٹوں کے قیام کے سلسلے میں صنعت کاروں میں اعتماد بڑھے گا۔ اور ان پلانٹوں سے مارکیٹنگ کی ذمہ داری کے سلسلے میں لاحق اندیشوں کا ازالہ ہوگا۔ انہوں نےکہا کہ سی جی ڈی پائپ لائن نیٹ ورک میں سی بی جی کا انجکشن ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاستی حکومتوں سے ان پلانٹوں کے سلسلے میں اٹھنے والے مختلف النوع مسائل کو حل کرنے کے لیے گفت وشنید کررہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ کیمیاوی کھادوں کے محکمے سے بھی بات چیت کررہی ہے، تاکہ ان پلانٹوں میں پیداہونے والی کھاد کی مارکیٹنگ کا راستہ ہموار ہوسکے۔ جناب کپور نے ایس اے ٹی اے ٹی پلانٹوں کی فوری تنصیب کی تلقین کی۔

********** ***

( ش ح ۔م ن ۔ ت ع (

 U. No. 5481

 


(Release ID: 1727178) Visitor Counter : 236


Read this release in: English , Hindi