صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹرہرش وردھن نے کووڈ-19 عالمی وبا: ‘‘ڈبلیو ایچ او کے مشرقی بحیرہ روم خطے میں صحت سے متعلق سیکورٹی اورامن کی اپیل’’ کے موضوع پر ایک ورچوئل کانفرنس سے خطاب کیا


ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا‘‘ مشترکہ چیلنجوں پر صرف مشترکہ کوششوں سے ہی قابو پایا جاسکتا ہے کوئی بھی ملک الگ تھلگ رہ کر نہ تو تیاری کرسکتا ہے اور نہ ہی محفوظ رہ سکتا ہے’’

‘‘عالمی بحران کے اس دور میں خطرات سے نمٹنے سے متعلق بندوبست اور اس میں کمی کی غرض سے عالمی ساجھیداری کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی صحت عامہ سے متعلق مفاد اور سرمایہ کاری میں از سر نو تقویت بہم پہنچائی جاسکے’’

‘‘ پہلے سے تیاری میں عالمی وبا کے اثرکی محض ایک معمولی لاگت آتی ہے لیکن اس سرمایہ کاری میں زبردست منافع ہوتا ہے’’

Posted On: 19 MAY 2021 9:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی 19مئی 2021: صحت  اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ‘‘کووڈ-19 عالمی وبا: ڈبلیو ایچ او کے مشرقی بحیرہ روم خطے میں صحت سے متعلق سلامتی اورامن کی پہل’’ کے موضوع پر ایک کانفرنس سے ورچوئل طور پر خطاب کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001J8NM.jpg

 

کووڈ-19 کو ایک بین الاقوامی تشویش کی صحت عامہ کی ایمرجنسی قرار دیئے جانے کے بعد سے نوویل کورونا وائرس کے ایک سالہ قہر کویاد کرتےہوئے اور ہر  ایک کو اس بات کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہاکہ اس طرح اس عالمی وبا نے دکھا دیا ہے کہ کوئی بھی اس وقت تک محفوظ نہیں ہے جب تک کہ ہم سب محفوظ نہیں ہیں، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ‘‘ اس عالمی وبا کے سبب، صحت کے مختلف پہلوؤں پر ملکوں کے درمیان اور زیادہ اشتراک اور تال میل کی ضرورت اجاگر ہوئی ہے، اس لئے یہ بہتر ہوگا کہ ہم پوری دنیا میں صحت کےنظام کو مستحکم کرنے کی غرض سے اپنے تجربات، مشاہدات، اپنی اختراعات کے ساتھ ساتھ اپنے بہترین طور طریقوں سے ایک دوسرے کو واقف کرائیں۔ ہمیں یہ اعتراف کرنا چاہئے کہ عالمی بحران کے اس دور میں خطرات سے متعلق بندوبست اور اس میں کمی غرض سے عالمی ساجھیدار کو مزید مستحکم بنائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی صحت عامہ میں مفاد اور سرمایہ کاری میں از سر نو تقویت بہم پہنچائی جاسکے۔ ہمیں اپنے اس دشمن پر اپنے وسائل کو یکجا کرنےاورایک دوسرے کی صلاحیت کو مکمل کرکے فتح حاصل کرنے کی ضرورت ہے’’۔

اس مہلک وائرس کے خلاف لڑائی میں اجتماعی کوششوں کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے کہا ‘‘ ایک اہم سبق جو کووڈ-19 نے ہمیں سکھایا ہے وہ  یہ ہے کہ پہلے سے تیاریوں پر عالمی وبا کے اثرات کے ایک معمولی حصے کی لاگت آتی ہے لیکن اس سرمایہ کاری پر منافع زبردست ہوتا ہے جیسا کہ ہم جانتے ہیں  اس عالمی وبا سےمعمول کی زندگی میں رخنہ پڑا ہے لیکن اس نے ہم سب کو زیادہ دم خم رکھنے والا بننے اور مستقبل کےلئے بہتر طور پر تیار رہنے کا بھی ایک اہم سبق دیا ہے ، اور ہم سب کو یہ بات سمجھنی چاہئے اور اس پر اتفاق کرنا چاہئے کہ مشترکہ چیلنجوں پر صرف مشترکہ کوششوں کے ذریعہ ہی قابو پایا جاسکتا ہے، اور کوئی بھی ملک سب سے الگ تھلگ رہ کر تیاری نہیں کرسکتا اورنہ ہی محفوظ رہ سکتا ہے’’۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002W9EC.jpg

 

ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید مطلع کیا کہ بھارت کی پیشگی اور سرگرمی سے کئے گئے اوردرجہ بدرجہ کئے گئے اقدامات سے حکومت کی ‘‘ مکمل حکمرانی’’ کے موقف کی وضاحت کرتے ہیں جو اس نے کووڈ-19 عالمی وبا کے خطرات سے نمٹنے کی غرض سےاختیار کی گئی ہے۔ بھارت کے وفاقی ڈھانچہ اور اس کے نتیجے میں صحت عامہ کے نظام کے سبب مختلف چیلنج درپیش ہوئے ہیں، کیوں کہ ملک میں وسیع تنوع ہے جو پورے ملک  کے کونے کونے میں موجود ہے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ  اس کے مد نظر، عالمی وبا سے نمٹنے میں بھارت کی تیاریاں ارتکازی نگرانی لیکن غیر ارتکازی نفاذ سے متعلق حکمت عملی پر مبنی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ عالمی وبا پر موثر طور پر نظر رکھنے کی غرض سے بھارت، مرکزی سطح کے ساتھ ساتھ ریاستی سطح پر بھی ڈجیٹل نظام پر مبنی ایک کووڈ- وار روم قائم کیا ہے، تاکہ وائرس کے خلاف ہماری لڑائی کی کوششوں میں اضافہ کیا جاسکے۔’’ کووڈ-19 کے خلاف ہماریلڑائی کے سب سے اہم پہلوؤں میں سے ایک پیش پیش رہنےوالے صحت کارکنان کی مرتکز  تربیت اور مختلف  ذرائع سے عوام کو مسلسل مصدقہ معلومات فراہم کرارہے ہیں، تاکہ کووڈ-19 سے متعلق غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جاسکے اور کووڈ سے متعلق مناسب طور طریقوں کے بارے میں بیداری پیدا کی جاسکے۔ وزیر موصوف نے نگرانی، متعلقہ ساز وسامان اور سپلائی چین کے بندوبست اور طبی آلات اور شفاخانہ سے متعلق بندوبست کے دیگر پہلوؤں کے تعلق سے کووڈ-19 عالمی وبا سے نمٹنے میں بھارت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو اجاگر کیا۔  اس عالمی وبا کے دوران صحت سے متعلق خدمات کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کی غرض سے ایک ملک گیر ٹیلی میڈیسن سروس (ای سنجیونی او پی ڈی ایپلی کیشن) کا آغاز کیا گیا تھا اور 14 مہینے کی ایک مختصر مدت میں بھارت میں 28 ریاستوں میں پچاس لاکھ سے زیادہ صلاح مشورے کئے جاچکے ہیں۔

ٹیکہ کاری کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ بیماری پر قابو پانے کےلئے ٹیکہ کاری ایک اہم حکمت عملی ہے اوریہ عالمی وبا کے اثرات کو کم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ بھارت نے اس سال 16 جنوری کو کووڈ-19 کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم کا آغاز کیا تھا۔ بھارت نے کوون پلیٹ فارم کے موثر نفاذ کی غرض سے زیادہ سے زیادہ ڈجیٹل ٹکنولوجیز کا استعمال کیا ہے، یہ پلیٹفارم کووڈ-19 ویکسین کے ذخیرہ کے بندوبست اور اس کی فراہمی کی غرض سے تیار کیا گیا ہے۔ بھارت نے انسانی ہمدردی ‘‘ویکسین میتری’’ پہل کے تحت مختلف ملکوں کو امداد کی شکل میں ویکسین فراہم کی ہیں۔ ‘‘ویکسین میتری’’ پہل کے تحت بھارت نے عمان کو بھی ویکسین کی ایک لاکھ  ڈوزز فراہم کی ہیں۔

مرکزی وزیرصحت نے اس بات کو اجاگر کیا کہ عمان  بھارت کا ایک اہم اسٹراٹیجک ساجھیدار ہے جو جغرافیہ، تاریخ اور ثقافت کے ذریعہ بھارت کے ساتھ منسلک ہے اوراس کے بھارت کے ساتھ گرمجوشی پر مبنی دوستانہ تعلقات ہیں۔ حفظان صحت کے شعبے میں بھارت اور عمان نے پہلے ہی مشترکہ ورکنگ گروپ کے ذریعہ ایک بہتر تال میل والانظام قائم کرلیا ہے۔

ڈاکٹرہرش وردھن نے اس بات کو بھی نمایاں کیا کہ شہر کاری میں بے تحاشہ اضافہ کی وجہ سے نہ صرف غیر متعدی بلکہ متعدی بیماریاں بڑے پیمانے پر پھیل رہی ہیں بلکہ ان سے صحت عامہ کو بھی دیگر کئی خطرات درپیش ہوگئے ہیں۔ اس لئے انہوں نے صحت سے متعلق مختلف پہلوؤں پر ملکوں کے درمیان اور زیادہ اشتراک کی ضرورت پر زور دیا اور صحت سے متعلق نظام کو مستحکم بنانے کے مقصد سےاپنے تجربات، مشاہدات سے حاصل عوام اور اختراعات کے ساتھ ساتھ بہترین طور طریقوں سے ایک دوسرے کو واقف کرانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے تجویز کیا کہ ہمارے پروگرام ، ایک ایسی دنیامیں کام کرنے کے لئے تیار رہنے کی غرض سے ڈیزائن کئے جائیں گے جن کے زیادہ تر تیزی سے بدلتی ہوئی حقیقتوں کے ذریعہ خدوخال بنائے گئے ہیں اور اس کی توضیح کی گئی ہے اورجو عالمی وباؤں جیسے اچانک درپیش صحت عامہ کے خطرات سے نمٹنے کی غرض سے پوری طرح تیار ہو۔ انہوں نے اپنے آخری کلمات میں کہاکہ بھارت، پوری دنیا میں ‘‘سبھی کے لئے صحت’’ کے مقصد کے حصول کےلئے انتھک کام کرنے کے تئیں عہد بند ہے کیوں کہ ہمارا یقین ہے کہ دنیا ایک ہے اور مزید عالمی تعاون کےلئے کی جانے والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔

 

******

 

U-NO.4651

 

ش ح۔ ع م۔ ف ر

 



(Release ID: 1720210) Visitor Counter : 174


Read this release in: English , Hindi