سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ملکی وے یعنی آسمانی گنگا سے گزرنے والے کوسمک کرنیں الیکٹرون کے مماثل زیادہ اینٹی میٹر پیدا کرنے والے میٹر یعنی شہ کے ساتھ انٹرایکٹ کرتے ہیں

Posted On: 30 APR 2021 6:02PM by PIB Delhi

کوسمک یونی ورس یعنی کائنات میں زیادہ توانائی والے ذرات عام طور پر کم تعداد میں ہوتے ہیں لیکن الیکٹرونز کے مماثل اینٹی میٹر کے اعلیٰ توانائی والے ذرات، جنہیں پوسی ٹرونز کہا جاتا ہے کی زیادہ تعداد نے لمبے عرصے سے سائنس دانوں کو گمان میں ڈال رکھا تھا، لیکن اب انہیں اس پراسرار راز کی وضاحت مل گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SZDZ.jpg

 برسوں سے ماہرین فلکیات نے الیکٹرون کے مماثل اینٹری میٹر یا پوسی ٹرونز کی زیادتی کا مشاہدہ کیا ہے، جس میں 10 گیگا الیکٹرون وولنٹس یا 10 جی ای وی سے زیادہ کی توانائی ہوتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یہ 10,000,000,000 وولٹ کی بیٹری میں زیادہ سے زیادہ طور پر ایک پوزیٹولی چارج الیکٹرون کی توانائی ہے۔ حالانکہ 300 سے زیادہ جی ای وی توانائی والے پوسی ٹرونز کی تعداد ماہرین فلکیات کے ذریعے اندازہ کی گئی تعداد کے مقابلے کم ہے۔10 اور 300 جی ای او کے درمیان کی توانائی والے پوسی ٹرونز کے اس برتاؤ کو ماہر فلکیات کے ذریعے اندازہ کی زیادتی کہتے ہیں۔

رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بنگلورو کے محققین نے ہائی انرجی اسٹروفزکس کے جریدے میں شائع ہوئے ایک نئے مطالعے میں اس راز کا حل ڈھونڈ نکالا ہے۔ ان کی تجویز سادہ ہے۔ ملکی وے آسمانی گنگا سے گزرتے ہوئے کاسمک کرنیں ان میٹریلز انٹرایکٹ کرتی ہیں جو دیگر کاسمک کرنوں اہم طور سے الیکٹرٹرونو اور پوسی ٹرونز کی پیداوار کرتی ہیں۔ مصنفین ڈی سرکار وساین بسواس اور نینترا گپتا نے دلیل دی ہے کہ یہ نئی کوسمک کرنیں پوسی ٹرونز زیادتی عمل کی بنیاد ہے۔

ملکی وے میں مولی کیولر ہائیڈروجن کے بڑے بادل ہوتے ہیں۔ وہ نئے تاروں کی تشکیل کی جگہیں ہیں اور یہ تارے سورج کے ماس (مقدار سے 10 ملین گنا بڑے حجم کے ہوسکتے ہیں۔ وہ 600 لائٹ ایر (روشنی سال) کی دوری تک وسیع ہوسکتے ہیں یعنی اس دوری کو طے کرنے میں روشنی کو 60 سال لگیں گے۔

......................

  ش ح،ح ا، ع ر

02-05-2021

                                                                                                                U-4141



(Release ID: 1715817) Visitor Counter : 228


Read this release in: English , Hindi