امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی)کے حساب سے 43,916.20کروڑ روپےکے عوض 232.49لاکھ میٹرک ٹن گیہوں کی خرید کی گئی، جس سے 22,20,665کسانوں کا فائدہ ہوا


پچھلے سال خریدے گئے646.36لاکھ میٹرک ٹن دھان کے مقابلے میں اس سال 710.53لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان خریدا گیا(جس میں خریف فصل702.24لاکھ میٹرک ٹن اورربیع کی فصل 8.29لاکھ میٹرک ٹن شامل ہے)

حال میں جاری خریف مارکیٹنگ سیزن(کے ایم ایس)خریداری کی کارروائیوں سے تقریباً 106.35لاکھ کسان پہلے ہی فائدہ اٹھا چکے ہیں

اپنی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے حکومت نے خریف 21-2020ء اور ربیع 2021ء کے تحت 5,97,914.15میٹرک ٹن  دالیں اور تلہن کی خرید کی ہے

Posted On: 27 APR 2021 6:03PM by PIB Delhi

 

جیسا کہ  پچھلے سیزنوں میں کیا جاتا رہا ہے، ربیع مارکیٹنگ سیزن(آر ایم ایس)22-2021ء کے لئے پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان، اتراکھنڈ، چنڈی گڑھ، ہماچل پردیش، دہلی، گجرات اور جموں و کشمیر میں  کم از کم امدادی قیمت کے حساب سے گیہوں کی خریداری شروع کی جاچکی ہے۔اس سلسلے میں اب تک (26اپریل 2021ءتک)232.49لاکھ میٹرک ٹن کی مقدار میں گیہوں  ایم ایس پی کے حساب سے 43916.20کروڑ روپے کی قیمت پر خریدا جاچکا ہے، جس سے 22,20,665کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

 

001.png

 

خرید کرنےوالی ریاستوں میں جاری خریف سیزن21-2020ء کے دوران دھان کی خریداری عمدگی کے ساتھ جاری ہے۔اس کے تحت 26اپریل 2021ء تک 710.53لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان خریدا جاچکا ہے(اس میں خریف فصل 702.24لاکھ میٹرک ٹن اور ربیع کی فصل8.29لاکھ میٹرک ٹن شامل ہیں)۔ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران646.36لاکھ میٹرک ٹن  دھان کی خریدکی گئی تھی۔ حال میں جاری خریف مارکیٹنگ سیزن(کے ایم ایس)خریداری جس کی کم از کم امدادی قیمت1,34,148.29کروڑ روپے ہے، کی کارروائیوں سے تقریباً 106.35لاکھ کسان پہلے ہی فائدہ اٹھا چکے ہیں۔

 

003.png 002.png

 

مزید برآں ریاستوں سے موصول ہونے والی تجویز کی بنیاد پر تمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، مدھیہ پریدیش، اترپردیش، اُڈیشہ، راجستھان اور آندھرا پردیش کےلئے پرائس سپورٹ اسکیم(پی ایس ایس)کے تحت خریف ماریکٹنگ  سیزن 21-2020ء اور ربیع مارکیٹنگ سیزن 2021ء کے 107.08لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی۔آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ کے لئے 1.23لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل)کی خریداری کےلئے بھی منظوری دی گئی۔اگر متعلقہ ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مشتہر کردہ کٹائی کے مدت کے دوران بازار کے ریٹ ایم ایس پی سے نیچے چلے جاتے ہیں، تو ریاستوں کی طرف سے نامزد کردہ خریداری کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کی طرف سے ، دالوں، تلہن اورکھوپرا کی پی ایس ایس کے تحت خریداری کی تجاویز وصول ہونے پر اُن کو منظوری دی جائے گی، تاکہ اِن فصلوں کے ایف اے کیو گریڈ کی خریداری کو سال 21-2020ء میں براہ راست رجسٹرڈ کسانوں کی طرف سے مشتہر کردہ ایم ایس پی کے برابر لایا جاسکے۔

26اپریل 2021ء تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کےذریعےخریف21-2020ءاورربیع2021ءکےتحت 5,97,914.15 میٹرک ٹن مونگ، اُڑد، تور، چنا، مسور، مونگ پھلی، سرسوں کے بیج اور سویابین ایم ایس پی 3,137.88کروڑ کی قیمت سے خریدا۔اس کا فائدہ تمل ناڈو،کرناٹک،آندھرا پردیش،مدھیہ پردیش،مہاراشٹر،گجرات،اترپردیش،تلنگانہ،ہریانہ اور راجستھان کے 3,75,316کسانوں کو پہنچا۔

اسی طرح ، 26 اپریل 2021ء تک 52.40کروڑ روپے کی ایم ایس پی قیمت کا 5089میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل)خریدا گیا، جس کا فائدہ کرناٹک اور تمال ناڈو کے 3961کسانوں کو ہوا۔ متعلقہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقےاُس تاریخ سے خریداری کی شروع کے لئے ضروری انتظامات کررہےہیں، جو یہ ریاستیں دالوں اور تلہن کی آمد کی بنیاد پر طے کریں گی۔

 

005.png 004.png

 

پنجاب، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، گجرات، تلنگانہ، آندھراپردیش، اُڈیشہ اور کرناٹک میں کپاس کے بیج (کپاس)کی خریداری کی کارروائیاں ایم ایس پی کے تحت خوش اسلوبی کے ساتھ جاری ہیں۔ 26 اپریل 2021ء تک 91,89,310کپاس کی گانٹھیں، جن کی قیمت 26,719.51کروڑ روپے ہوتی ہے، خریدی گئیں، جس سے 18,86,498کسانوں کو فیض پہنچا۔

 

006.png

 

************

 

ش ح۔س ب۔ن ع

(U: 4022)



(Release ID: 1714538) Visitor Counter : 150


Read this release in: English , Hindi , Punjabi