نیتی آیوگ

بھارت-ڈنمارک نے پانی سے متعلق چیلنجوں اور ایس ڈی جی سے نمٹنے کےلئے عالمی سطح کے اختراعی حل تلاش کرنے کی خاطر اٹل انوویشن مشن کے ذریعے عالمی اشتراک کے لئے ساجھیداری کی

Posted On: 12 APR 2021 8:33PM by PIB Delhi

 

بھارت-ڈنمارک باہمی سبز کلیدی ساجھیداری کے ایک حصے کے طورپر بھارت ایک عالمی درجے کا اختراعی ماحول تشکیل دینے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھانے کے لئے تیار ہے، جس کے لئے بھارت کے بنیادی پالیسی تھنک ٹینک نیتی آیوگ کے اٹل انوویشن مشن(اے آئی ایم)اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے نے آج باضابطہ طورپر اشتراک کا اعلان کیا ہے۔

اس ساجھیداری کے تحت بھارت میں انوویشن سینٹر ڈنمارک اے آئی ایم کے مختلف موجودہ اور مستقبل کے اقدامات ، نیتی آیوگ اور اس سے فیض حاصل کرنے والے اداروں کی مدد کےلئے اے آئی ایم کے ساتھ اشتراک کرے گا اور ایس ڈی جی اہداف کو پورا کرنے کی خاطر عالمی سطح کے اختراعی سبز معیشت کی ساجھیداری کو فروغ دے گا۔

 

04.jpg

 

نیتی آیوگ کے اے آئی ایم اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے کے درمیان یہاں نیتی آیوگ کے دفتر میں اسٹیٹ منٹ آف انٹنٹ(ایس او آئی)پر دستخط کئے گئے ہیں۔ اس ایس او آئی کا مقصد خواہشمند کاروباریوں کے درمیان اختراعی اور کاروباری جذبے کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ طورپر کام کرنا ہے۔اس  ساجھیداری پر ڈنمارک کے سفارت خانے کی سرپرستی میں انوویشن سینٹر ڈنمارک (آئی سی ڈی کے) کے ذریعے عمل درآمد کیا جائے گا۔

نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ میں اس اشتراک سے بہت زیادہ پر امید ہوں اور یہ امید رکھتا ہوں کہ ہم جو کچھ بھی کریں گے، ہم زراعت میں پانی کے استعمال پر بھی توجہ مرکوز کریں گے اور جس میں 92فیصد تک پانی استعمال کیا جاتا ہے۔میں امید کرتا ہوں کہ اس اشتراک سے  ہم دیگر کے علاوہ اس شعبے کے لئے کوئی بہت اہم اختراعی کام کرسکیں گے۔

نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور ڈنمارک کے درمیان ساجھیداری کے وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں مؤثر اختراعات کے لئے اس ساجھیداری میں وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے عالمی اشتراک کے ذریعے ہم چیلنج بھرے اس دور میں بھی زیادہ تیز تر طریقے سے نتائج حاصل کرنے کی خاطر تحقیق و ترقی کی کوششوں کو مربوط کرسکتے ہیں۔

بھارت میں ڈنمارک کے سفیر فریڈی سووین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانی ایک ایسا مادہ ہے، جس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور ہمیں اس کا استعمال کرنے کےلئے ہر طرح کی اختراعی سوچ کی ضرورت ہے،تاکہ مستقبل کی نسلوں کو موجودہ پس منظر کے مقابلےپانی کے زیادہ چیلنجوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

سفیر موصوف نے تین کلیدی اور اہم نکات پر زور دیا ، جن میں پانی ، خواتین اور دنیا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی زندگی کا سرچشمہ ہے، اس لیے موجودہ اور مستقبل کے نسلوں کےلئے اس کی اہمیت کو نہیں بھلا یا جاسکتا۔ خواتین کو بااختیار بنانا کسی بھی ملک کی ترقی کی کلید ہے اور دنیا کے اہداف کی پایہ داری کے لئے اہم ہے۔اگر ہم پانی کے بندوبست اور چیلنجوں کو حل نہیں کرسکتے تو یہ پوری دنیا کے زندگی پر اثرانداز ہوگا۔

انہوں نے اُن 10 اختراعات پر زور دیا ، جن کی ڈنمارک اور بھارت نے اے آئی ایم کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے پانی سے متعلق اخترعات کے چیلنج کے ذریعے نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 10اختراعات پانی کے مسئلے کو حل کرنے میں اہم رول ادا کریں گی اور وسیع امور کو حل کرنے کی خاطر اس ساجھیداری کے ذریعے ایسی بہت سی مشترکہ اختراعات کی نشاندہی کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اشتراک سے بھارت کو درپیش پانی کے مسئلے کو حل کرنے کےلئے ڈنمارک کی اختراعات کو کام میں لینے کی اجازت دی جائے گی۔

نیتی آیوگ میں اٹل انوویشن مشن کے مشن ڈائریکٹر آر رمانن نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ہمارے تمام اقدامات میں ایک جامع اشتراک ہے، جو ایس ڈی جی اہداف پر خاص طورپر توجہ مرکوز کررہی ہے کہ کس طرح ایس ڈی جی کے اہداف کو مصنوعات میں تبدیل کرکے انہیں پوری عالمی مارکیٹ میں پہنچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ انوویشن سینٹر ڈنمارک (آئی سی ڈی کے)اور ڈنمارک ٹیکنیکل یونیورسٹی(ڈی ٹی یو)کے ساتھ پانی کے چیلنج کو حل کرنے کےلئے شروع کی گئی اختراع بہت کامیاب ہے اور اس کے نتیجے میں ڈنمارک کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس چیلنج میں جن 10 اختراعی ٹیموں کی نشاندہی کی گئی ہے، انہیں خاص طورپر اس مقصد کےلئے ساجھیداروں کے ذریعے اپنی مصنوعات تیار کرنے کی خاطر مدد فراہم کی جارہی ہے۔بھارتی ٹیمیں ، 5دوسرے ملکوں کے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اب مئی 2021ء میں ہونے والے عالمی فائنل میں شرکت کریں گی۔انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم اور آئی سی ڈی کے کے درمیان اشتراک دونوں فریقوں کو اس طرح مزید اختراعی چیلنج حل کرنے کی ہمت افزائی کریں گے۔

اس دوران ایس او آئی کے ایک حصے کے طورپر اے آئی ایم اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے کے ذریعے بھارتی اختراع کاروں کی مدد کی جائے گی اور ڈنمارک کی تکنیکی مہارت تک رسائی فراہم کی جائے گی اور ڈنمارک کے اختراع کاروں کو ہندوستان کے لئے خصوصی حل تلاش کرنے کےلئے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

اے آئی ایم-آئی سی ڈی کے، کو اے آئی ایم-ڈنمارک اسکولی طلباء کے اختراعی تبادلے اور مشترکہ طورپر اختراعات تیار کرنے ، بھارت-ڈنمارک اختراعی چیلنج کی میزبانی اور اسٹارٹ اَپس کے فروغ اور کاروبار کے فروغ کی تقریبات اور مسابقت کو دونوں فریقوں کے ذریعے ہمت افزائی کی جائے گی۔

اے آئی ایم اور آئی سی ڈی کے نے آبی چیلنج سے نمٹنے کےلئے اشتراک کو منظوری دی ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان ایس او آئی مستقبل میں ہونے والی اس طرح کی اشتراک کےلئے راہ ہموار کریں گی اور دونوں ملکوں کے درمیان اختراعات کے تبادلے میں اضافہ ہوگا۔

 

*************

ش ح۔و ا ۔ ن ع

 (U: 3653)


(Release ID: 1711398) Visitor Counter : 182


Read this release in: English , Hindi