قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی صحت تعاون ’انامیا‘: قبائلی لوگوں کی صحت و غذائیت کو فروغ دینے کے لئے متعدد حصص داروں والی ایک پہل کا آغاز

Posted On: 07 APR 2021 8:39PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  7/اپریل2021 ۔ صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن اور قبائلی امور کے وزیر جناب ارجن منڈا نے آج نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں قبائلی صحت تعاون ’انامیا‘ کا آغاز کیا۔ یہ تعاون قبائلی امور کی وزارت کی متعدد حصص داروں والی ایک پہل ہے، جسے پیرامل فاؤنڈیشن  اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) کی حمایت حاصل ہے۔ یہ بھارت کی قبائلی برادریوں میں صحت و غذائیت کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے مختلف سرکاری ایجنسیوں اور تنظیموں کی کوششوں کو مربوط کرے گی۔

اس موقع پر نیتی آیوگ کے صحت رکن ڈاکٹر ونود کے پال، قبائلی امور کی وزارت میں سکریٹری جناب آر سبرامنیم، قبائلی امور کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر نول جیت کپور، بی ایم جی ایف کے ڈائریکٹر جناب ہری مینن، پیرامل فاؤنڈیشن کے سربراہ جناب آدتیہ نٹراج، سی آئی ایف ایف کے کنٹری ڈائریکٹر جناب گورو آریا اور پیرامل سواستھ کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر شیلندر ہیگڑے شامل تھے۔

یہ تعاون بھارت کی قبائلی برادریوں کے درمیان قابل انسداد سبھی اموت کو روکنے کے لئے حکومتوں، خیراتی اداروں، قومی اور بین الاقوامی فاؤنڈیشنوں، غیرسرکاری تنظیموں / سی بی او وغیرہ کو ساتھ لانے والی ایک انوکھی پہل ہے۔ بھارت کی قبائلی آبادی کو درپیش اہم صحت چیلنجوں کا حل نکالنے کے لئے ایک مستقل، اعلیٰ کارکردگی والے صحت ماحول کی تعمیر کرنا ہے۔ یہ قبائلیوں کی زیادہ آبادی والی 6 ریاستوں کے 50 قبائلی، توقعاتی اضلاع (20 فیصد سے زیادہ ایس ٹی کی آبادی والے) کے ساتھ اپنے آپریشنز کا آغاز کرے گی۔ آئندہ 10 سال کے دوران ٹی ایچ سی کے کام کی توسیع قبائلی امور کی وزارت کے ذریعے منظور شدہ 177 قبائلی اضلاع تک کی جائے گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے کہا کہ قبائلی امور کی وزارت قبائلی لوگوں کو درپیش صحت سے متعلق چیلنجوں کو دور کرنے کے لئے ریاستی حکومتوں اور سول سوسائٹی کے اداروں کے ساتھ مل کر مسلسل کام کررہی ہے۔ وزارت نے قبائلی صحت کارروائی منصوبہ کے ذریعہ قبائلی لوگوں کے صحت سے متعلق مسائل کے حل کے لئے ایک خاکہ تیار کیا ہے۔ ہم قبائلی لوگوں کے صحت سے متعلق مسائل کو مشن موڈ پر دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ میں ان سبھی غیر سرکاری تنظیموں کا خیرمقدم کرتا ہوں جنھوں نے ساتھ آکر اس انوکھی پہل میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ میں ڈاکٹر ہرش وردھن اور صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کا ان کی حمایت کے لئے خاص طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں قبائلی برادریوں کی زندگی کو خوش حال بنانے کے مشترکہ نقطہ نظر تک مشترکہ طور پر پہنچنے کے لئے مستعد ہوں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے قبائلی امور کی وزارت کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی صحت تعاون کا آغاز میرے لئے ایک خواب جیسا ہے۔ صحت ایک ایسا شعبہ ہے جہاں ہر وزارت اپنا تعاون دے سکتی ہے۔ ہم سبھی جانتے ہیں کہ آدی واسی علاقے ہمارے حقیقی محروم علاقے ہیں۔ صرف پرائمری صحت خدمات ہی نہیں بلکہ اپنی متعدد اسکیموں کے ذریعے ہم  سماج کے سب سے زیادہ حاشیے پر پڑے لوگوں کو سیکنڈری اور ٹرٹیری صحت خدمات فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس تعاون کے لئے میری واحد اپیل یہ ہے کہ دیگر سبھی قابل ذکر شعبوں کے علاوہ براہ کرم ٹی بی پر توجہ دیں تاکہ ہم ٹی بی سے پاک بھارت کے اپنے ہدف کی تکمیل کرسکیں۔

خواتین و اطفال بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہمارے ملک کے قبائلی لوگ صحت اور غذائیت سے متعلق چیلنجوں سے نبردآزما ہیں۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سرکاری اور غیرسرکاری ایجنسیوں کے درمیان تعاون بہت ہی خوش آہند فیصلہ ہے۔

ڈاکٹر ونود پال نے قبائلی صحت منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے کمیونٹی شراکت داری اور کمیونٹی جڑاؤ کی ضرورت پر زور دیا۔

قبائلی امور کی وزارت میں سکریٹری جناب آر سبرامنیم نے اپنی تقریر میں کہا کہ قبائلی امور کی وزارت میں ایک قبائلی صحت سیل  کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ قبائلی علاقوں میں حفظان صحت سے متعلق سہولیات کافی کم ہیں اور قبائلی لوگوں کے صحت معیارات عمومی سطح سے کافی نیچے ہیں۔ سبھی رفاہی تدابیر کو زمینی سطح تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

پیرامل انٹرپرائزیز کے چیئرمین جناب اجے پیرامل نے سماج کے سب سے زیادہ حاشئے پر پڑے لوگوں اور کمزور طبقات تک پہنچنے کے لئے معاونت پر مبنی نقطہ نظر کی ضرورت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ قبائلی صحت تعاون کے شراکت داروں کی جانب سے مجھے بھارت کی سب سے کمزور آبادی کی صحت و غذائیت کی صورت حال کو بہتر کرنے میں تعاون کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔ مختلف قسم کے تجربات و مہارت رکھنے والی تنظیموں کو ایک ساتھ لانے اور انھیں قبائلی لوگوں کی صحت کو بہتر بنانے کے مشترکہ مقصد کے ساتھ جوڑنے میں ایک سال کا وقت لگ گیا۔ ہم دونوں وزارتوں کی رہنمائی میں کام کرنے کی امید کرتے ہیں۔

اس موقع پر قبائلی صحت سے متعلق ایک کمپنڈیم کا اجرا بھی کیا گیا۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 3615

11.04.2021


(Release ID: 1711090) Visitor Counter : 247


Read this release in: English , Hindi , Punjabi