جل شکتی وزارت

لاک ڈاؤن کے درمیان جمنا ندی میں آلودگی کی سطح

Posted On: 04 FEB 2021 7:49PM by PIB Delhi

جل شکتی اور سماجی انصاف واختیار کاری کے وزیر   مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے آج لوک سبھا میں ایک اطلاع میں بتایا ہے کہ

پانی کی کوالٹی پر لاک ڈاؤن کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے دہلی کے تین علاقوں میں  جمناندی کی نگرانی کا کام انجام دیا تھا، یہ علاقے تھے: پلا، نظام الدین برج اور اوکھلا یو/ ایس ۔ اس جائزے کے نتائج حسب ذیل ہیں۔

  1. پلا کے مقام پر جمنا ندی کا پانی ڈزولوڈ آکسیجن (ڈی او) اور بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی) نہانے کے لیے پانی کی کوالٹی کے بنیادی معیار سے ہم آہنگ پایا گیا، جبکہ  نظام الدین براج کے مقام پر پانی ڈی او اور بی او ڈی کے معیارات سے ہم آہنگ نہیں پایا گیا۔
  2. اپریل 2020 میں لاک ڈاؤن کے دوران جمنا کے پانی کے معیار کے جائزے کے مطابق، لاک ڈاؤن سے پہلے کی نسبت، پلا کے مقام پر بی او ڈی کے سلسلے میں بہتری دیکھی گئی، جبکہ نظام الدین برج اور اوکھلا یو / ایس پر ڈی او، اور بی او ڈی، دونوں کے اعتبار سے بہتری سامنے آئی۔

پانی کی کوالٹی میں بہتری کی وجوہات درج  ذیل ہیں:

  1. وزیرآباد بیراج سے جمنا میں پانی کا چھوڑا جانا۔
  2. لاک ڈاؤن کی وجہ سے کارخانوں سے نکلنے والی آلودگی (تقریبا 35.9 ایم ایل ڈی) میں بہت حدتک کمی واقع ہونا۔
  3. دریاؤں کی تہہ میں جمی گاد کے دھل جانے سے سورج کی شعاعوں کا اچھی طرح گہرائی تک داخل ہوجانا۔
  4. لاک ڈاؤن کی وجہ سے انسانی سرگرمیوں مثلا: نہانے، کپڑے دھونے، کچرا پھینکنے وغیرہ پر پابندی عائد ہونا۔

بڑے پیمانے پر آلودگی پھیلانے والی صنعتوں (جی پی آئیز)  کی طرف سے قوانین پر عمل درآمد کے جائزے کے لیے سخت نگرانی اور ضابطہ بندی کی جاتی ہے۔ یہ اقدامات سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) / اسٹیٹ پولیوشن کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی) کی طرف سے کیے جاتے ہیں۔

ماحولیات، جنگلات اور موسمی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی ) کی طرف سے صنعتوں اور کارخانوں سے ماحول کو آلودہ کرنے والے عناصر کے اخراج کے حوالے سے یہ معیارات تیار اور مشتہر کیے جاتے ہیں، جس کا مقصد ماحول کی کوالٹی کو محفوظ رکھنے اور ماحولیاتی آلودگی پر قدغن لگانا ہے۔

صنعتوں اور کارخانوں سے ہونے والے اخراج کے حوالے سے یہ معیارات 1986 کے ماحولیاتی تحفظ سے متعلق ایک قانون کے  شیڈول- 1 کے تحت وضع کیے جاتے ہیں۔ ان قوانین کی پابندی کرنا ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ  اور کمیٹیوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اب تک  صنعتی آلودگی والے عناصر سے متعلق 47 اور صنعتی اخراج سے متعلق 63 معیارات مشتہر کیے جاچکے ہیں۔

دہلی پولیوشن کنٹرول کمیٹی  (ڈی پی سی سی ) کارخانوں سے ہونے والے اخراج کے لیے ضابطہ بندی کرتی ہے۔  اور اس نے دہلی میں سیویج کے پانی کے ٹریٹمنٹ کےلیے سخت تر قوانین جاری کیے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-3549

ش ح۔   س ب ۔  ت ع۔



(Release ID: 1710632) Visitor Counter : 112


Read this release in: English