جل شکتی وزارت

جل شکتی ابھیان-2

Posted On: 04 FEB 2021 7:43PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،4/فروری2021،

جل شکتی اور سماجی انصاف واختیار کاری کے وزیر مملکت   جناب رتن لال کٹاریہ نے آج لوک سبھا میں ایک اطلاع میں بتایا ہے کہ

پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کا محکمہ جل شکتی کی وزارت نے گزشتہ برس (یکم جولائی سے 30ستمبر اور یکم اکتوبر  سے 30 نومبر 2019 کے دوران) دو مراحل میں ملک کے 256 آبی قلت والے اضلاع میں 2836 بلاکوں میں سے 1592 بلاکوں میں جل شکتی (جے ایس اے) کا آغاز کیا تھا۔ یہ آغاز ان بلاکوں میں پانی کی دستیابی کو ایک مقررہ مدت کے اندر بہتر بنانے  کی غرض سے کیا گیا تھا۔ جل شکتی ابھیان1 کے تحت افسران، زمینی پانی کے ماہرین اور حکومت ہند کے سائنسدانوں نے ملک کے ان آبی قلت والے اضلاع میں ریاستوں اور ضلعی افسران کے ساتھ مل کر کام کیا ہے، تاکہ آبی تحفظ کو فروغ دیا جاسکے اور 5 اہداف بند دخل اندازیوں کے ذریعے پانی کے تحفظ اور آبی وسائل کے انتظام کو فروغ دیا جاسکے۔ ان 5 دخل اندازیوں میں آبی تحفظ اور بارانی پانی کو بروئے کار لانا اور جمع کرنا، روایتی اور دیگر آبی ذخائر کا احیا، تالابوں کا احیا، بور ویلوں یعنی بورنگ کے ذریعے کھودے گئے کنووں کو ازسر نوا ستعمال کرنا، واٹر شیڈ ترقیات اور بڑے پیمانے پر جنگل بانی کا عمل شامل ہے۔ اس مہم کے ساتھ بڑے پیمانے پر بیداری پھیلائی گئی ہے اور مختلف النوع شراکت دار مثلا سرکاری محکمے، ایجنسیاں، غیر سرکاری تنظیمیں، ادارے، افسران، پنچایتیں، افراد وغیرہ نے آبی تحفظ کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔

پانی، چونکہ ایک ریاستی موضوع ہے، لہذا آبی وسائل کو منظم بنانے، ان کا تحفظ کرنے اور ان کے موثر انتظام کی ذمہ داری بنیادی طور پر ریاستی حکومتیں اٹھاتی ہیں۔ مرکزی حکومت تکنیکی اور مالی امداد فراہم کرکے ریاستی حکومتوں کی کوششوں میں امداد فراہم کرتی ہے، یہ امداد مختلف النوع اسکیموں اور پروگراموں کی شکل میں فراہم کی جاتی ہے۔  جل شکتی کی وزرات اٹل بھوجل یوجنا (اٹل جل)، قومی آبی نقشہ بندی اور انتظام (این اے قیو یو آئی ایم) پروگرام، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا،  منظور شدہ آب پاشی فوائد پروگرام،( پی ایم کے ایس وائی- اے آئی بی پی)، کمانڈ ایریا ترقیات اور آبی انتظامات (سی اے ڈی ڈبلیو ایم) پروگرام،  سطح زمین پر چھوٹی موٹی آب پاشی اور مرمت اور احیا، جو آبی ذخائر کا کیا جاتا ہے۔ ( یہ پی ایم کے ایس وائی- ہر کھیت کو پانی کے ایک حصے کے طور پر کیا جاتا ہے) وغیرہ مختلف النوع اسکیمیں نافذ کرتی آئی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ کیچ دی رین اور صحیح فصل جیسی مہمات پر بھی عمل کرتی آئی ہے، جس میں عوام الناس/ کاشت کاروں کی سرگرم شراکت داری شامل رہی ہے اور تمام اقدامات کا مقصد یہی رہا ہے کہ آبی تحفظ اور اثاثہ فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

قومی آبی مشن کی جانب سے نافذ کردہ کیچ دی رین مہم دراصل اپنے آپ میں ایک بیداری پھیلانے والا پروگرام ہے، جس میں ریاستی حکومتیں اور شراکت داران اس علاقے کی مٹی کے لحاظ سے بارانی پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈھانچے بنانے کا کام کرتے ہیں، جس میں موسمیات کا بھی لحاظ رکھا جاتاہے اور عوام الناس بڑے پیمانے پر اس میں شرکت کرتے ہیں۔ 21 دسمبر 2020 کو نہرو یووا کیندر سنگٹھن کے اشتراک سے ایک وسیع بیداری پروگرام شروع کیا گیا تھا، جس میں 623 اضلاع کے نوجوانوں کو شامل کیا گیا تھا۔ قومی آبی مشن کے اس پروگرام کے علاوہ  یہ مشن مذاکروں ، ورک شاپوں  اور ماہانہ آبی گفت وشنید  نیز واٹر ٹیک ٹاکوں اور ہفتہ واری ویبیناروں یعنی کیچ دی رین: ضلع افسران کے ساتھ گفت وشنید کا اہتمام بھی کرتا رہا ہے۔ یہ اہتمام منتخبہ ضلعی مجسٹریٹوں/ ڈسٹرکٹ کلکٹر حضرات / ڈپٹی کمشنر حضرات کے ساتھ تعاون و اشتراک بناکر کرتارہا ہے، تاکہ بیداری پھیلائی جاسکے۔  دیہی ترقیات محکمہ ملک کے خشک سالی کے شکار علاقوں اور مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی  اسکیم (ایم جی این آر ای ای جی ایس) ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں آبی تحفظ کے پہلو پر زور دیتا رہا ہے، ا  س سلسلے میں مطالبات کے طور پر قدم اٹھایا جاتارہا ہے اور اسکیم کے تحت متعلقہ قواعد وضوابط پر عمل کیا جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-3551

ش ح۔   م  ن ۔  ت ع۔

 



(Release ID: 1710612) Visitor Counter : 114


Read this release in: English