محنت اور روزگار کی وزارت

صنعتی کارکنان کاصارف قیمت اشاریہ (6-100201-( جنوری 2021 گراوٹ ظاہر کرتا ہے


گنگوار نے کہا کہ افراط زر میں گراوٹ کام کاجی طبقے کی قوت خرید میں بہتری لائے گی

Posted On: 26 FEB 2021 8:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 26فروری2021: لیبر بیورو محنت وروز  وزارت سے متعلق دفتر کے ذریعے ہر ماہ   صنعتی کارکنان کے لئے صارف قیمت اشاریئے کی تیاری  پورے ملک میں پھیلے ہوئے 88  اہم  صنعتی  مراکز کے 317 بازاروں سے  جمع شدہ  خردہ قیمتوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اشاریئے کی تیاری  88 صنعتی مراکز  و پورے  ملک کے لئے کیا جاتا ہے اور آئندہ  مہینے کے  آخری  کام کے دن پر جاری کیا جاتا ہے۔ جنوری 2021  کے  اشاریہ اس پریس ریلیز کے توسط سے جاری کیا جا رہا ہے۔

اہم نکات:

1۔  جنوری 2021  کا  کُل ہند  صارف قیمت اشاریہ(2016=100) 1181  سے 0.6 گھٹ کر  118.2 کی سطح پر  جمع ہوا۔

2۔اشاریہ میں درج کمی میں سب سے زیادہ تعاون  غذا  اور مشروب  گروپ کا رہا، جو  فیصد میں پچھلے ماہ کے مقابلے 0.51  فیصد کم رہا، جن کا حصہ 39.17 فیصد تھا۔ جس میں ان دو مہینوں میں 1.92 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔ جن  کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں گراوٹ آئی ان میں  چاول ، گیہوں ، آٹا، ارہر دال، پولٹری چکن، مرغی کا انڈہ، کیلا، بیگن، پتہ گوبھی، گاجر ، پھول گوبھی، ہری مرچ، لہسن، ادرک،  پیاج، مٹر، آلو ، ٹماٹر،  ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کا  تعاون وغیرہ  معاون رہے۔

3۔ مہینے کے لئے سال در سال  افراط زر  تین پوائنٹ پندرہ فیصد رہی۔ جب کہ  پچھلے مہینے  یہ  تین  پوائنٹ  سڑسٹھ فیصد تھی اور پچھلے سال اسی مدت میں یہ سات پوائنٹ انچاس فیصد تھی۔ اسی طرح  غذائی افراط  زر دو پوائنٹ اڑتیس  فیصد رہی جب کہ پچھلے مہینے یہ  دو پوائنٹ نواسی فیصد تھی اور  ایک سال قبل اسی مدت کے دوران  دس  پوائنٹ اکسٹھ فیصد تھی۔

جنوری 2021  کے لئے  کل ہند  سی پی آئی ۔آئی ڈبلیو میں صفر پوائنٹ سکس  پوائنٹ کی گراوٹ آئی  اور یہ  118 پوائنٹ دو  رہا۔ ایک مہینے کے  فیصد تبدیلی میں اس میں پچھلے مہینے کے مقابلے  صفر  پوائنٹ اکیاون کی گراوٹ آئی جب کہ ایک سال قبل اسی مدت میں  کوئی تبدیلی نہیں  تھی۔

موجودہ اشاریہ میں زیادہ سے زیادہ گراوٹ غذا اور  مشروبات  گروپ میں دیکھنے کو ملی، جس میں کل تبدیلی  میں  صفر پوائنٹ نوے فیصد  پوائنٹ کا تعاون دیا۔ مد کی سطح پر  چاول ، گیہو ں کا آٹا ، ارہر دال، چکن ، مرغی کے انڈے، کیلا ، بیگن،  گوبھی ، گاجر ، پھول گوبھی، ہری مرچ، لہسن، ادرک، پیاج، مٹر ، آلو، ٹماٹر ، ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس  کا تعاون وغیرہ اشاریہ میں گراوٹ کے لئے ذمہ دار رہے۔ پھر بھی  اس گراوٹ پر  رہائش  اور ایندھن و  لائٹ  گروپوں نے  بالترتیب  صفر پوائنٹ  انتیس و  صفر پوائنٹ بائیس  فیصد سے  اشاریہ میں  درج کمی کو  قابو کرنے کی کوشش کی  جس کے تحت  مکان کرایہ، کوکنگ گیس، پیٹرو ل وغیرہ مد معاون رہے۔

مرکزی سطح پر  جلپائی گوڑی  کے اشاریئے میں  سب سے زیادہ  چھ پوائنٹ صفر  پوائنٹ کی کمی رہی، جس کے بعد وشواناتھ چریالی میں  چار پوائنٹ پانچ  پوائنٹ کی کمی رہی۔ دیگر پانچ  مراکز میں  تھری پوائنٹ صفر سے  تھری پوائنٹ سیون پوائنٹ نو مراکز میں  دو پوائنٹ دو سے  دو پوائنٹ نو پوائنٹ، 12 مراکز میں  ایک پوائنٹ دو  سے  ایک  پوائنٹ نو  اور  33 مراکز میں  صفر پوائنٹ ایک سے صفر پوائنٹ نو  کی کمی رہی۔ اس کے برخلاف  کنور میں  دو پوائنٹ سات پوائنٹ کا اضافہ پایا گیا۔ دیگر سات مراکز میں  ایک پوائنٹ صفر سے ایک  پوائنٹ چھ پوائنٹ اور 17 مراکز میں  صفر پوائنٹ ایک سے  صفر پوائنٹ آٹھ کا اضافہ رہا۔ باقی  دو مراکز  کے اشاریئے مستحکم رہے۔

 جنوری  2021  کے لئے  افراط شرح پچھلے مہینے کے  تین پوائنٹ سڑسٹھ فیصد  اور  پچھلے سال کے اسی ماہ کے  سات پوائنٹ انچاس فیصد کے مقابلے تین پوائنٹ پندرہ فیصد رہی۔ غذائی  افراط زر شرح پچھلے ماہ کے  دو پوائنٹ نواسی فیصد  اور  ایک سال قبل اسی ماہ کے 10.61 فیصد کے مقابلے 2.38 فیصد رہی۔

سی پی آئی – آئی ڈبلیو پر مبنی افراط زر شرح (غذا و عام)

کل ہند گروپ وار اشاریہ – دسمبر  2020   اور   جنوری 2021

نمبر شمار

 گروپس

 دسمبر 2020

جنوری 2021

I

غذا  و مشروبات

119.7

117.4

II

پان، سپاری، تمباکو و نشیلی اشیاء

133.3

134.4

III

کپڑے و جوتے

117.6

117.8

IV

رہائش

113.5*

115.2

V

ایندھن وروشنی

132.4

136.4

VI

متفرقات

117.6

116.9

 

عام اشاریہ

118.8

118.2

 

*دوسری  صفر نقطہ سے اوپر کو راؤنڈ کیا گیا ہے

سی پی آئی – آئی ڈبلیو گروپ اشاریہ

تازہ ترین اشاریہ کے بارے میں محنت وروز گار کے  وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) جناب سنتوش گنگوار نے کہا کہ جنوری  2021  کے دوران  افراط  زر میں گراوٹ کا اہم سبب بازاروں میں بڑے پیمانے پر سپلائی  کی وجہ سے دیکھی گئی  سبزیوں کی قیمتوں میں گراوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ  افراط  زر میں گراوٹ سے  کام کاجی  طبقے کے خاندان کے ہاتھوں میں  زیادہ  قوت خرید ہوگی۔

لیبر بیورو کے  ڈائریکٹر جنرل  جناب  جی پی ایس نیگی نے کہا کہ اشاریہ میں  گراوٹ  اور  افراط  زر کی شرح  دیگر  سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے  جمع  اور جاری کئے گئے  دیگر  قیمت اشاریہ کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گراوٹ  خاص طور سے  غذا اور  مشروبات گروپ کے تعاون  (-) کل تبدیلی کا  0.90  فیصد  پوائنٹ کے لئے ذمہ دار ہے۔ اشیاء جیسے  چاول ، گیہوں کا آٹا، ارہر کی دال، مرغی کے انڈے، کیلا، بیگن ، گوبھی،  گاجر ، پھول گوبھی، مرچ ہری ، لہسن،  ادرک ، پیاز، مٹر ، آلو ، ٹماٹر، ایمپلائز اسٹیٹ  انشورنس ہیں۔ انشورنس تعاون وغیرہ اشاریہ میں  گراوٹ کے لئے ذمہ دار ہیں۔

اشاریہ کی  آئندہ کڑی  فروری 2021  ماہ کے لئے  بروز بدھ 31 مارچ 2021  کو جاری کی جائے گی۔ یہ دفتر کی ویب سائٹ  :  www.labourbureaunew.gov.in. پر بھی دستیاب رہے گا۔

محنت اور روز گار وزات سے جڑے لیبر بیورو ملک  کے صنعتی نقطہ نظر سے اہم 88 مراکز میں پھیلے  317  بازاروں سے  جمع  خوردہ قیمتوں کی بنیاد پر  ہر مہینے  صنعتی کار کنان کے لئے  صارف قیمت اشاریہ  اکٹھا کرتا ہے۔ اشاریہ  88 مراکز  اور  پورے ملک کے لئے  جمع کیا گیا ہے اور  کامیاب مہینے کے  آخری کام کے دن پر جاری کیا گیا ہے۔

 

*****************

ش ح۔ج ق۔ ق ر

08-04-2021

UN-3510



(Release ID: 1710388) Visitor Counter : 218


Read this release in: English , Hindi