محنت اور روزگار کی وزارت

ملازم اور آجر کی حصہ داری

Posted On: 15 MAR 2021 3:03PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 4  اپریل2021

آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی) آجروں کو سوشل سیکورٹی والے روزگار پیدا کرنے کے لئے ترغیب دینے اور کووڈ 19 عالمی وبا کے دوران روزگار کے نقصان کی بھرپائی کے مقصد سے شروع کی گئی تھی۔

پندرہ ہزار روپے ماہانہ سے کم تنخواہ  پانے والے کسی بھی ملازم کو جو یکم اکتوبر 2020 سے قبل ملازمین کے پرویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف او) سے رجسٹرڈ ادارے میں ملازم نہیں ہو اور جس کا یکم اکتوبر 2020 سے قبل یونیورسل اکاؤنٹ نمبر یا ای پی ایف ممبر اکاؤنٹ نمبر نہیں ہے وہ اس فائدے کے لئے اہل ہے۔

ایسا کوئی ای پی ایف ممبر جس کے پاس یونیورسل اکاؤنٹ نمبر ہے اور جو پندرہ ہزار روپے سے کم تنخواہ پاتا ہو، جس نے کووڈ عالمی وبا کے دوران یکم مارچ 2020 سے 30 ستمبر 2020 تک اپنی ملازمت چھوڑ دی تھی اور جو 30 ستمبر 2020 تک ای پی ایف کے تحت آنے والے کسی بھی ادارے میں ملازم نہیں تھا وہ اس فائدہ کے حصول کے لئے اہل مانا گیا۔

ملازم کے پرویڈنٹ فنڈ کی تنظیم (ای ایف پی او) کے ذریعے لاگو کی گئی یہ اسکیم آجر پر مالی دباؤ کو کم کرے گی اور انہیں زیادہ کارکنوں کو کام پر رکھنے کی ترغیب دے گی۔

اے بی آر وائی کے تحت حکومت ہند  دو سال کی مدت کے لئے ملازم کے حصے (تنخواہ کا بارہ فیصد) اور آجرکے حصے (تنخواہ کا بارہ فیصد) دونوں ادا کرے گی یا صرف ملازم کا حصہ ادا کرے گی، جس کا انحصار ای پی ایف او کے تحت رجسٹرڈ ادارے میں ملازمین کی تعداد پر ہوگا۔ یہ اسکیم یکم اکتوبر 2020 سے شروع کی گئی ہے اور 30 جون 2021 تک اہل ملازمین اور نئے ملازمین کے رجسٹریشن کے لئے کھلی رہے گی۔ رجسٹریشن سے دو سال تک حکومت سبسڈی ادا کرے گی۔

محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگواڑ نے یہ جانکاری آج لوک  سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

...............................................................

       ش ح،ع س، ع ر

                                                                                                                U-3372


(Release ID: 1709576) Visitor Counter : 117


Read this release in: English