جل شکتی وزارت

مٹی کے کٹاؤ کی روک تھام کے منصوبے

Posted On: 15 MAR 2021 4:06PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 4  اپریل2021

مٹی کا کٹاؤ، بھاری سیلاب اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے سبب ہوتا ہے۔ دریا کے ذریعے مٹی کا کٹاؤ ایک متنوع اور قدرتی عمل ہے، جس کی وجہ سے دریا کے رخ میں تبدیلی آتی ہے اور زمین میں کمی ہوجاتی ہے۔ اس کی شدت وقت اور مقام کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے۔ ریاستی حکومتوں کی جانب سے ان کے اپنے وسائل اور ترجیحات پر مبنی سیلاب کے بندوبست اور مٹی کے کٹاؤ کی روک تھام کی اسکیمیں تیار کی جاتی ہیں اور لاگو کی جاتی ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستوں کو اس سلسلے میں مدد دیتی ہے اور حساس علاقوں میں امداد فراہم کرتی ہے۔ حکومت ہند سیلاب کے بندوبست کے لئے ریاستی حکومتوں کو مدد دینے کی لگاتار کوشش کرتی آئی ہے۔ گیارہویں منصوبے کے تحت حکومت ہند نے ریاستوں کو مرکزی حکومت کی جانب سے مدد کے لئے سیلاب کے بندوبست کا پروگرام (ایف پی ایم) شروع کیا جس کے تحت ریاستوں کو دریاؤں کے بندوبست، پانی کی نکاسی کے فروغ، سیلاب کے بندوبست، مٹی کے کٹاؤ کی روک تھام وغیرہ میں مدد پہنچائی جاتی ہے۔ بارہویں منصوبے کے دوران بھی یہ جاری رہا اور اس کے بعد 18-2017 سے 21-2020 کی مدت کے لئے سیلاب کے بندوبست اور سرحدی علاقوں کے پروگرام (ایف ا یم بی اے پی)کا حصہ بنا رہا۔

گیارہویں اور بارہویں منصوبے کے دوران ایف پی ایم کے تحت 13238.36 کروڑ روپے کی لاگت والے 522 سیلاب کے بندوبست کے پروجیکٹوں کو منظور کیاگیا۔ گزشتہ تین مالی برسوں کے دوران ریاستوں کو مرکز سے جاری امداد کی تفصیل ضمیمہ اول میں شامل ہے۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، گواہاٹی کے مطالعات کے مطابق برہمپتر دریا کے ذریعے 05-2003 سے 11-2008 تک کی مدت میں زمین کے کٹاؤ کا خاکہ اس طرح ہے۔

 

Period

Erosion (in sq. Km)

Depostion (in sq, Km)

Between 2003-05 to 2008-11

252.6

118.6

اچانک آئے سیلاب، موسمیاتی اور ہائیڈرولوجک صورتحال کا اشتراک اور دریا کے آس پاس کے علاقے کی خصوصیات کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ سیلاب کے بندوبست کا مقصد ساختیاتی اور غیر ساختیاتی اقدامات کے ذریعے سیلاب سے ہونے والی تباہی کو کم سے کم کرتا ہے۔

ساختیاتی اقدامات کے حصے کے طور پر آسام میں 2383.11 کروڑ روپے کی لاگت والے 141 پروجیکٹوں کو گیارہویں اور بارہویں منصوبے کے دوران ایف ایم پی کے تحت منظوری دی گئی۔

سیلاب کی پیش گوئی کو سیلاب کے بندوبست کے لئے سب سے زیادہ مہنگے غیر ساختیاتی اقدامات میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ مرکزی آبی کمیشن (سی ڈبلیو سی) کو بھارت میں سیلاب کی پیش گوئی اور وارننگ کا کام دیا گیا ہے۔

یہ جانکاری جل شکتی اور سماجی انصاف وتفویض اختیارات کے وزیر جناب رتن لال کٹاریا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

ضمیمہ اول: یہ ضمیمہ راجیہ سبھا کے تحریری سوال نمبر 2167 کے حصہ (اے) اور (بی) کے ضمن میں ہے، جو مٹی کے کٹاؤ کی روک تھام کے منصوبوں پر عمل درآمد کے بارے میں ہے اور اس کا جواب پندرہ مارچ 2021 کو دیاگیا۔ گزشتہ تین برس میں ریاستوں، مرکزی انتظام والے علاقوں کو (ایف ایم بی اے پی) کے تحت مرکزی امداد اس طرح ہے۔

روپے کروڑ میں

نمبر شمار

ریاست

2017-18

2018-19

2019-20

کل فنڈ ریلیز

1

اروناچل پردیش

21.18

0

0

21.18

2

آسام

245.49

142.12

85.03

472.64

3

بہار

52.57

132.27

65.29

250.13

4

ہماچل پردیش

87.5

162.6

176.41

426.51

5

جموں وکشمیر

119.17

55.0325

97.058

271.2605

6

کیرالہ

19.05

0

0

19.05

7

میزورم

0.48

0

0

0.48

8

ناگالینڈ

0

10.84

0

10.84

9

اترپردیش

103.98

87.87

39.15

231

10

اتراکھنڈ

0

4.63

35.58

40.21

11

پنجاب

7.4725

0

0

7.4725

12

مغربی بنگال

65.03

89.3

117.12

271.45

 

کل

721.923

684.663

615.638

2022.223

 

...............................................................

   ش ح،ع س، ع ر

                                                                                                                U-3370



(Release ID: 1709568) Visitor Counter : 211


Read this release in: English