کوئلے کی وزارت
ملک میں کوئلے کی پیداوار
Posted On:
15 MAR 2021 3:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 15 مارچ گذشتہ پانچ سالوں اور سال رواں کے دوران ملک میں کوئلے کی پیداوار کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
سال
|
حقیقی پیداوار (ملین ٹن میں )
|
2015-16
|
639.230
|
2016-17
|
657.868
|
2017-18
|
675.400
|
2018-19
|
728.718
|
2019-20 (عارضی)
|
730.873
|
2020-21 (عارضی)
|
620.100 *
|
* 21-2020 فروری 2021 تک پیداوار
پچھلے تین سالوں کے دوران اورسال 2020کے دسمبر تک ہندوستان میں کوئلے کی درآمدات حسب ذیل ہیں:
سال
|
کوئلہ کی مجموعی پیداوار ( مقدار ملین ٹن میں )
|
2017-18
|
208.249
|
2018-19
|
235.348
|
2019-20
|
248.537
|
2020-21
(دسمبر 2020 تک )
|
156.496
|
کوئلے کی درآمد کے متبادل کے لئے وزارت کوئلہ میں ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) تشکیل دی گئی ہے۔ وزارت بجلی (ایم او پی) ، وزارت ریلوے ، وزارت جہازرانی ، وزارت تجارت ، وزارت اسٹیل ، چھوٹی، وزارت برائے بہت چھوٹی اور درمیانہ صنعتوں (ایم ایس ایم ای)، محکمہ برائے صنعت و اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے نمائندے مرکزی بجلی اتھارٹی (سی ای اے) ، کوئلہ اور بندرگاہوں کی کمپنیاں اس آئی ایم سی کے ممبر ہیں۔ یہ کمیٹی انتظامی وزارتوں کے ساتھ ایک بڑے فورم پر تبادلہ خیال کا ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے تاکہ کوئلے کی درآمدات کے خاتمے کے لئے اپنے اپنے شعبے کے کوئلے صارفین کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کی رہنمائی کرسکیں۔ اب تک بین وزارتی کمیٹی کی نو میٹنگیں ہوچکی ہیں۔ آئی ایم سی نے وزارت کوئلہ کے ذریعہ امپورٹ ڈیٹا سسٹم تیار کرنے کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ کوئلے کی وزارت کو درآمدات پر نظر رکھنے کا اہل بنایا جائے ۔ کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے کوئلہ کی درآمد کے متبادل کے لئے کوئلہ صارفین کی درخواستوں کو رجسٹر کرنے کا ایک آن لائن پورٹل بھی شروع کیا ہے۔
یہ اطلاع کوئلہ کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض (
U-3328
(Release ID: 1709387)
Visitor Counter : 146