خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
بچوں کے خلاف سائبرکرائمس کی روک تھام کے لئے اقدامات
Posted On:
19 MAR 2021 2:50PM by PIB Delhi
نیشنل کرائمس ریکارڈ بیورو (این سی آربی ) کی فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق 2019کے دوران بچوں کےخلاف ہونے والے سائبرکرائمس جورجسٹرڈ کئے گئے (بشمول مواصلاتی آلات میڈیم /ہدف کے طورپر )ان کی تعداد 305تھی ۔این سی آربی کی اطلاع کے مطابق تازہ ترین تفاصیل جو اس سلسلے میں موصول ہوئی ہیں وہ 2019سے تعلق رکھتی ہیں ۔ جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پی او سی ایس او)کےقانون میں 2019میں ترمیم کی گئی تھی ، جس کے تحت دفعہ 2(ڈی اے ) کے تحت چائلڈ پورنوگرافی کی تعریف اوراس قانون کے دفعہ 14اور15کے تحت اس جرم کی سزاکو بھی اس قانون کا حصہ بنایاگیاتھا۔
اس کے علاوہ حکومت نے بچوں کے خلاف سائبرکرائم کی روک تھام کے لئے کچھ اقدامات کئے ہیں ، جو حسب ذیل ہیں :
- انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی ) ایکٹ 2000کے تحت بچوں کے خلاف سائبرکرائم سے نمٹنے کے لئے التزام ۔اس قانون کی دفعہ 67بی میں الیکٹرانک طورطریقوں سے بچوں کو عریاں حالت میں دکھانے والے مواد کی اشاعت اورمنتقلی کے لئے سخت سزاکااہتمام کیاگیا ہے، مزیدبرآں تعزیرات ہند کے سیکشن 354اے اور354ڈی ، 1860کے تحت الیکٹرانک وسائل کے ذریعہ دھمکانے اورپیچھاکرنے جیسے جرائم کے لئے بھی سزاکا التزام رکھاگیاہے ۔
- آئی ٹی ایکٹ کے تحت مشتہرکردہ انفارمیشن تکنالوجی (انٹرمیڈیری گائڈلائنس اینڈ ڈجیٹل میڈیاایتھکس کوڈ)قوانین میں اس بات کی صراحت کی گئی ہے کہ ثالثی کرنے والے ادارے کمپیوٹراستعمال کرنے والے کویہ بتائیں گے کہ وہ ایسی کوئی بھی معلومات جو فحاشیت اورعریانیت اور بچوں کو کسی بھی طورنقصان پہنچاسکتی ہو، اسے اپ لوڈ، موڈیفائی ،شائع اور منتقل نہ کریں کیونکہ یہ موجودہ وقت میں نافذ قوانین کی خلاف ورزی ہوگی ۔
- حکومت بچوں کے جنسی جرائم پرمبنی مواد (سی ایس اے ایم ) پیش کرنے والے ویب سائٹس کو وقتا فوقتابلاک کرتی رہی ہےاوراس کی بنیاد سی بی آئی کوموصول شدہ انٹرپول کی ‘‘فہرست میں بدترین ’’کے نام سے دی گئی رپورٹ رہی ہے۔
- حکومت نے متعلقہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈروں( آئی ایس پیز)کو حکم دیاہے کہ وہ انٹرنیٹ واچ فاؤنڈیشن ( آئی ڈبلیو ایف ) ، اوربرطانیہ کے سی ایس اے ایم ویب سائٹس/ویب پیجیز کی فہرست حاصل کریں اور بچوں کے خلاف جرائم سے متعلق مواد رکھنے والے ویب پیجیز /ویب سائٹس کو بلاک کردیں ۔
- ٹیلی مواصلات کے محکمے نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں (آئی ایس پیز ) سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے صارفین کے درمیان اس سلسلے میں بیداری پیداکرنے کے لئے ای۔میل پیغامات ، ایس ایم ایس ،ویب سائٹ وغیرہ کا استعمال کریں ۔
- سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے 18اگست ، 2017کو اسکولوں کے لئے انٹرنیٹ کے محفوظ اور بے ضرراستعمال کی ہدایات جاری کی ہیں ۔ اس سرکلرکے ذریعہ اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہیں کہ موثر سیکوریٹی پالیسی کے نفاذ کے لئے تمام کمپیوٹروں میں نگرانی کرنے والے سافٹ ویئر کا استعمال کیاجائے ۔
- حکومت ایک جامع مرکزی شعبے کے منصوبے پر عمل کررہی ہے جس کانام‘‘ خواتین اور اطفال کے خلاف سائبرکرائم کے انسداد کا مرکز ’’ہے ۔جس کا مقصد چائلڈپورنوگرافی سمیت خواتین اور اطفال کے خلاف تمام سائبرکرائمس پر قدغن لگاناہے ۔
- شہریوں کو بچوں اورعورتوں کے خلاف سائبرکرائم پرخصوصی توجہ کے ساتھ تمام قسم کے سائبرکرائم کے آن لائن شکایت درج کرانے میں مدد دینے کے لئے حکومت کی طرف سے نیشنل سائبرکرائم رپورٹنگ پورٹل www.cybercrime.gov.in شروع کیاگیاہے ۔ اس پورٹل پرموصول ہونے والی شکایات کو ریاستوں کے قانون نافذ کرنے والے متعلقہ حکام دیکھتے ہیں ۔ اس پورٹل کے ذریعہ اپنی شکایات درج کرانے میں لوگوں کی مدد کرنے کی غرض سے ایک ملک گیرہیلپ لائن نمبر (155260)جاری کردیاگیاہے ۔
- حکومت نے نوعمر بچوں /طلباء کے لئے سائبرسیفٹی سے متعلق ایک کتابچہ شائع کیاہے ، جس کا مقصد انھیں مختلف قسم کے سائبرکرائم سے آگاہ کرانا اور ایسے جرائم سے خود کو محفوظ رکھنے کے طریقے بتاناہے ۔ یہ کتابچہ
www.mha.gov.in and www.cybercrime.gov.in ویب سائٹس پردستیاب ہے ۔ تعلیم کی وزارت نے اس کتابچے کو این سی ای آرٹی کی ویب سائٹ پربھی شیئرکیاہے ۔
10- سائبرکرائم سے موثرطورپر نمٹنے کے نظام کو مضبوط کرنے کی غرض سے مرکزی حکومت نے سائبرکرائم کے حوالے سے بیداری پھیلانے کی سمت میں کچھ اقدامات کئے ہیں جن میں الرٹ /ایڈوائزری کا جاری کرنا ،صلاحیت سازی /قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں/عدالتی افسران کی تربیت ، سائبر فورنسک سہولیات وغیرہ میں بہتری وغیرہ شامل ہیں ۔
11-حکومت انڈین سائبرکرائم کوآرڈینیشن سینٹر(14سی) کے نام سے سائبرکرائم پربھرپور اور مربوط انداز میں قابوپانے کے لئے ایک منصوبے پرکام کررہی ہے ۔
یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیرمحترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
***************
( ش ح۔س ب ۔ع آ،)
U-3189
(Release ID: 1708687)
Visitor Counter : 191