صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

تپ دق کے عالمی دن کے موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ‘‘ جب بھارت طے کرلیتا ہے، بھارت کرکے دکھاتا ہے


اس موقع پر میں ٹی بی سے پاک بھارت کی اپیل کرتا ہوں اور ملک کے سبھی شہریوں سے اس موقع پر آگے  آنےکی درخواست کرتا ہوں  تاکہ 2025 تک ٹی بی کو ختم کرنے کے بھارت کے عزم کو عوامی تحریک بنادیا جائے : ڈاکٹر ہرش وردھن

‘‘سال 2020 میں کووڈ-19 وبا کی وجہ سے پیدا ہوئے چیلنجوں کے باوجود بھارت کے ٹی بی پروگرام میں صرف 18.04 لاکھ سے زیادہ ٹی بی مریض سامنے آئے ’’

ملک میں لکشدیپ (یو ٹی) اور بڈگام ضلع (جموں وکشمیر) ٹی بی سے پاک قرار دیے جانے والے پہلے مقامات

Posted On: 24 MAR 2021 9:08PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر میں ہیلتھ اور خاندانی بہبود کے وزیرمملکت جناب اشونی کمار چوبے کے ساتھ‘ تپ دق کی بیماری  کے عالمی دن ’پروگرام کا افتتاح کیا ۔

اس موقع پر صحت سے متعلق نیتی آیوگ کے رکن  ڈاکٹر ونود پال ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب راجیش بھوشن ، ڈی ایچ آر سکریٹری اور آئی اسی ایم آر ڈائرکٹر جنرل پروفیسر بلرام بھارگو اور بھارت کی عالمی صحت تنظیم میں نمائندہ ڈاکٹر روڈریکو ایچ آفرین سمیت دیگر سرکردہ شخصیات بھی موجود تھیں۔

 

WhatsApp Image 2021-03-24 at 6.44.28 PM.jpeg

 

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صحت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت میں دنیا کے تپ دق کے  30 فیصد مریض  ہیں۔ ہمارے عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں ہم نے 2025 تک تپ دق کی بیماری کو ختم کرنے کے لئے اولین ترجیح دی ہے ۔ ہم نے یہ بھی یقینی بنایا ہے کہ عہد بستگی کی حمایت وسائل کے ساتھ کی جائے ۔ بھارت میں ٹی بی کے لئے بجٹ تخصیص میں پچھلے پانچ سال میں چار گُنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اعلیٰ معیار کی دواؤں ، ڈیجیٹل تکنیک ، پرائیویٹ سیکٹر اور کمیونٹیز کے درمیان حفظان صحت کے نظام کے اندر سبھی سطح پر ٹی بی خدمات کو مربوط کرکے ملک میں ٹی بی کے معاملات اور موت کی شرح میں تیزی سے گراوٹ لانے کے لئے ان کا استعمال کیا گیا ہے۔

WhatsApp Image 2021-03-24 at 6.44.28 PM (1).jpeg

اپنی ریاست کے ٹی بی آئی اشاریہ کی بنیاد پر بہترین کارکردگی پیش کرنے والی ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو انعامات بھی دئے گئے ہیں۔ لکشدیپ  (یوٹی) اور بڈگام ضلع (جموں وکشمیر) کو ٹی بی سے پاک قرار دیا گیا ہے۔

ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو میڈل اور سند پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا  (یہ  بھارت کے لئے ایک تاریخی دن ہے کیونکہ ایک مرکز کے زیرانتظام علاقہ اور ایک ضلع کو ٹی بی سے پاک قرار دیا گیا ہے ۔ یہ بھارت سے ٹی بی کے خاتمے کے ایک بڑے خواب کی سمت میں ایک ابتدائی قدم ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آئندہ سال ہمارے پاس زیادہ ریاستیں، مرکز کے زیرانتظام علاقے اور ضلعے ہوں گے جو ٹی بی سے پاک ہونے کا دعویٰ پیش کریں گے۔ پچھلے کچھ برسوں میں ملک نے ٹی بی کے خاتمے کی سمت میں یقینی قدم اٹھائے ہیں۔ تپ دق کی بیماری کے خاتمے کے قومی پروگرام کی مسلسل کوششوں سے ٹی بی سے متعلق نوٹی فکیشن میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے اور بروقت جانچ ، عمل کرنے اور علاج کے نتائج میں اہم بہتری آئی ہے۔ یہ ایک حوصلہ افزا اشارہ ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ اب ہمارے پاس ٹی بی کے مریضوں تک بہتر رسائی ہے اور سرکاری اور پرائیویٹ دونوں سیکٹرس کے مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنے کی صلاحیت ہے۔ پچھلے کچھ برسوں میں ہم نے ٹی بی کے لئے بھارت  کی تشخیص کی صلاحیت میں کافی اضافہ کیا گیا ہے اور اب ہمارے پاس ہر ضلع میں کم از کم ایک ریپڈ مالیکیولر ڈائگنوسٹک سہولت دستیاب ہے اور ہم اسے بلاک سطح تک پہنچانے کا ہدف بنارہے ہیں۔

‘‘ تپ دق کی بیماری کے عالمی دن کے موقع پر میں ٹی بی سے پاک بھارت کی اپیل کرتا ہوں اور یہاں موجود آپ لوگوں سے اور اس ملک کے سبھی شہریوں سے اس موقع پر آگے آنے کی درخواست کرتا ہوں تاکہ ہم سب مل کر 2025 تک ٹی بی کو ختم کرنے کے بھارت کے عزم کو عوامی تحریک بناکر پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ساتھ مل کر آگے بڑھیں ، عزم کریں اور صحیح معنوں میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارا ملک آئندہ چار سال میں اس بیماری کو شکست دے۔ ’’

کووڈ19 وبا کے باوجود سال 2020 میں ٹی بی کے محاذ پر کامیابی کی تفصیلات بتاتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا  ‘‘ سال 2020 نے ٹی بی کے علاج کی سمت میں کچھ کامیابیاں دیکھی ہیں ، لیکن کووڈ 19 وبا کی وجہ سے پیدا ہوئے چیلنجوں کے باوجود بھارت کے ٹی بی پروگرام میں 18.04 لاکھ سے زیادہ ٹی بی مریض سامنے آے ہیں۔ حوصلہ افزا طریقہ سے اپریل – جون کی لاک ڈاون مدت کے بعد کئی اختراعی حکمت عملی کو نافذ کرکے یہ پروگرام کووڈ  سے پہلے  کی اپنی سطح پرواپس آنے میں کامیاب رہا ہے اور عزت مآب وزیراعظم کے نظریہ کے مطابق 2025 تک ٹی بی کو ختم کرنے کے لئے واپس ٹریک پر ہے جب بھارت فیصلہ کرلیتا ہے تو، بھارت کرکے بھی دکھاتا ہے۔ ملک بھر میں کووڈ 19 اور ٹی بی دونوں کی جانچ کے لئے ملکی سطح پر تیار کفایتی ، پوائنٹ آف کیئر مالیکیولر ڈائگونسٹک مشینوں کو تعینات کیا گیا تھا ۔ کئی ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے گھر گھر کووڈ 19 اسکریننگ مہم کا فائدہ اٹھایا اور کووڈ نگرانی کی حکمت عملی کے ساتھ ساتھ ٹی بی کو بھی مربوط کیا گیا۔ ’’

 

WhatsApp Image 2021-03-24 at 6.44.29 PM.jpeg

 

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کیسے آفاقی دستیابی اور حفظان صحت تک رسائی صحیح تشخیص ، جلد علاج، ملک میں یونیورسل ٹی بی کیئر کوریج اور تدارکی خدمات میں تیزی لانے میں مدد کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘ ہمارا مقصد ٹی بی کے معاملوں کا جلد پتہ لگانا اور نئےمعاملوں کو پھیلنے سے روکنا ہے۔ کمیونٹیز سمیت مختلف فریقوں کو ساتھ لاکر ٹی بی دیکھ بھال کو توسیعی دے کر ٹی بی کو وسیع تر ابتدائی حفظان صحت  دیکھ بھال کا ایک لازمی حصہ بنایا گیا ہے اور اب اسے آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنیس سنٹرز (ایچ ڈبلیو سیز)  کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے جو دنیا میں سب سے بڑا  جامع صحت دیکھ بھال اور حفظان صحت کا پروگرام ہے ۔ ہمارا آتم نربھر بھارت ماڈل پوری طرح سے بھارتی حفظان صحت کی خدمات کے نظام کو بدلنے پر مرکوز ہوگا ’’۔

انہوں نے مزید کہا    ‘‘ ہم وبا کے اثرات کو کم کرنے اور کھوئی ہوئی رفتار کو دوبارہ حاصل کرنے کے لئے سخت کوششیں کررہے ہیں ۔ کووڈ 19 سے حاصل تجربے کو ٹی بی کے خاتمے کے مقصد کے حصول میں دوہرایا جاسکتا ہے  جس پیمانے پر بھارت نے کووڈ 19 کی جانچ ایک دن میں صرف کچھ جانچ سے بڑھا کر ایک دن میں 10 لاکھ سے زیادہ کرلیا ، وہ قابل تعریف ہے۔ ہم ٹی بی میں بھی جانچ بڑھانے کے لئے اس تجربے کا استعمال کرسکتے ہیں۔ نہ صرف ہم نے اپنے ملک میں پانچ کروڑ سے زیادہ خوراکیں دی ہیں ، بلکہ ہم نے کئی دیگر ملکوں کو بھی ٹیکے برآمد کئے ہیں۔ ہم نے ٹی بی اور کووڈ 19 اسکریننگ کو مربوط کرنے ، لیبارٹیز خدمات ، تشخیص اور علاج کی صلاحیت کو بڑھا کر اور صحت مراکز اور اسپتالوں میں ٹی بی کی جانچ اور ٹی بی جانچ میں پائے گئے مریضوں کی کورونا جانچ کی حکمت عملی کو اس بیماری کی نگرانی اور اس کے معاملوں کو بڑھنے سے روکنے کی کوشش کے طور پر اپنایا ہے’’۔

جناب اشونی کمار چوبے نے کہا  ‘‘ آج تپ دق کی بیماری کے عالمی دن کے موقع پر میں آپ سبھی کو مبارکباد دیتا ہوں جو آج اس اہم واقعہ کے گواہ بنے ہیں ۔ بھارت نے ہمارے عزت مآت وزیراعظم جناب نریندر مودی  کی متحرک اور اہل قیادت میں  ٹی بی کو ختم کرنے کی سمت میں اہم کوششیں کی ہیں   ۔ میں ٹی بی چیمپئن  کی تعریف کرتا ہوں جنہوں نے  اس بیماری کے خلاف اپنی لڑائی جیتی ہے اور اپنی کوششوں سے سماج کو بدلنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ میں سبھی رہنماوں سے اسے عوامی تحریک بنانے کی اپیل کرتا ہوں ۔ آج بھارت کووڈ 19 پیمانوں کے معاملوں میں بیشتر ملکوں کے مقابلے بہتر کارکردگی پیش کررہا ہے۔ یہ حقیقت میں ہمارے وزیراعظم کی کامیاب قیادت کا نتیجہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم ٹی بی کے خلاف اپنی لڑائی میں بھی کامیاب ہوں گے۔’’

نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ، ڈاکٹر وی کے پال نے کہا ،‘‘ یہ واقعی قابل ذکر دن ہے۔ کووڈ کے تناؤ کے باوجود ، ٹی کی کوششوں کو مضبوط کرنے کے لئے سفر جاری رہا  ۔ کووڈ-19 نے ہمیں کئی سبق سکھائیں ہیں ۔ ہم نے اپنے برتاؤ میں تبدیلی لانا سیکھ لیا ہے۔ ہم نے ماسک پہننے سے جڑے غلط تصورات کو ختم کیا ہے ۔ یہ ہمیں ذاتی طور پر اور سماج میں دیگر رویوں میں تبدیلی لانے کا اہل بناتا ہے۔ ’’

بھارت میں عالمی صحت تنظیم کے نمائندہ ڈاکٹر روڈریکو ایچ آفرین نے کہا  ‘‘ اس سال تپ دق کے عالمی دن کا مرکزی خیال ‘ٹک ٹک چلتی ایک گھڑی ’ہے،۔  ٹی بی کو ختم کرنے کی ہماری کوششوں کو آگے بڑھانے کے لئے ہمیں کووڈ 19 کی وجہ سے پچھلے سال کے دوران ملکی کامیابیوں کا استعمال کرنا چاہئے ۔ بھارت نے ٹی بی کو ختم کرنے کے لئے ایک عوامی تحریک شروع کی ہے اور اس عزم کو بجٹ سے متعلق تخصیص بنیادی ڈھانچہ اور وسائل کے ذریعہ حمایت کی گئی ہے۔ کوششیں تقریباً دوگنی ہوگئی ہے ۔ مرکزی سطح پر ٹی بی سے متعلق اقدامات کو ریاستوں ، ضلعوں ، بلاک اور گرام پنچایت سطح تک پھیلا دیا گیا ہے۔ ’’

مرکزی وزیر صحت جناب ہرش وردھن اور وزیرمملکت جناب چوبے نے اس دوران کئی رپورٹیں جاری کیں۔ انڈیا ٹی بی رپورٹ 2021 ، ڈرگ ریزسٹینٹ ٹی بی  کے پروگرامیٹک کے بندوبست کے لئے رہنمااصول 2021 ، ٹی بی سے متعلق امیتازی سلوک اور غلط فہمیوں کو ختم کرنے کے لئے حکمت عملی پر ایک گائیڈنس ڈاکیومنٹ، حاملہ خواتین میں ٹی بی کے بندوبست کے لئے تعاون پر مبنی ڈھانچہ ، صنفی بنیاد پر امتیازی سلوک پر مبنی نظریہ وغیرہ رپورٹس اس میں شامل تھیں۔ اس پروگرام میں آئی ڈیفیٹ ٹی بی پروجیکٹ اور کارپوریٹ ٹی بی عزم کے ساتھ شہریوں / ٹی بی مریضوں کے لئے ٹی بی آروگیہ ساتھی ایپ بھی لانچ کی گئی۔ ٹی بی آروگیہ ساتھی ایپ ایک ایسا پلیٹ فارم ہوگا جہاں ٹی بی سے متعلق ہر معلمومات دسیتاب ہوگی۔

اس دوران پانچ ٹی بی چیمپئنوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا ۔ پروگرام میں دو ٹی بی چیمپئن نے بھی اپنی کہانیاں بیان کیں۔

بعد میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ایک ویڈیو کانفرنس کے توسط سے ٹی بی کے خلاف بیداری پیدا کرنے کے لئے ڈبلیو ایچ او کے ذریعہ منعقد ایک بین الاقوامی پروگرام سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا ‘‘ تپ دق کی بیماری دنیا کی سب سے خطرناک متعدی ہے۔ ہردن 4000 لوگ ٹی بی سے اپنی جان گنواتے ہیں اور 30000 کے قریب بیمار پڑ جاتے ہیں۔ یہ تب ہوتا ہے جب ٹی بی ایک قابل تدارک اور قابل علاج بیماری ہے۔ ’’

جناب سنیل کمار، ڈی جی ایچ ایس، صحت اور خاندانی بہبود  کی وزارت ، محترمہ آرتی آہوجہ ، ایڈیشنل سکریٹری (این ٹی ای پی) ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب وکاس سیل بھی اس موقع پر  موجود تھے۔

 

 

 

 

*************

 

ش ح۔ف ا   ۔ م ص

 (U: 3232)



(Release ID: 1708660) Visitor Counter : 242


Read this release in: English