خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
پی ایم ایم وی وائی کے تحت مستفیدین
Posted On:
25 MAR 2021 1:07PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 25 مارچ 2021: ترقی برائے خواتین و اطفال کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت یہ اطلاع فراہم کی کہ کلینڈر سال 2020 کے دوران، 68.33 لاکھ سے زائد مستفیدین کو پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) کے تحت زچگی فوائد فراہم کرائے گئے تھے۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حساب سے تفصیلات منسلک ہیں۔
حکومت پی ایم ایم وی وائی کو (i) نقدی ترغیبات کی شکل میں اجرت کے نقصان کے جزوی معاوضے کی فراہمی کے مقصد کے تحت نافذ کرتی ہے تاکہ خاتون پہلے بچے کی ڈلیوری کے پہلے اور بعد میں خاطرخواہ آرام کر سکے؛ اور (ii) حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے درمیان صحتی دیکھ بھال کے رویہ میں بہتری لانے کے لئے نقدی ترغیبات فراہم کرانے کے مقصد سے بھی یہ اسکیم نافذ کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ، حکومت نے 2017 میں زچگی فوائد ایکٹ، 1961 میں ترمیم کی تھی۔ کلیدی ترمیمات مندرجہ ذیل ہیں:
- تنخواہ کے ساتھ زچگی رخصت کو 12 ہفتوں سے بڑھا کر 26 ہفتے کیا گیا؛
- ’کمشننگ/ گود لینے والی ماؤں‘ کے لئے تنخواہ کے ساتھ 12 ہفتوں کی زچگی رخصتی کی توسیع
- ایسے ادارے جن میں 50 سے زائد ملازمین کام کرتے ہوں ، ان میں دارالاطفال کے لئے لازمی شرط، اس کے علاوہ دارالاطفال میں خاتون کے ذریعہ چار (4) مرتبہ دورہ کرنےکی بھی اجازت شامل ہے؛
- ایک خاتون کے ذمہ سونپے گئے کام کے لحاظ سے، اس طرح کی مدت کے لئے زچگی فوائد حاصل کرنے کے بعد اور اس طرح کی صورتحال میں خاتون اور آجر کے باہمی اتفاق رائے سے گھر سے کام کرنے کی چھوٹ ؛
- ایکٹ کے تحت فوائد پہنچانے کے دوران ابتدائی تقرری کے وقت ہر خاتون کو تحریری اور الیکٹرانک شکل میں لازمی اطلاع دینا۔
ضمیمہ
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے کلینڈر سال 2020 کے دوران پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا کے تحت زچگی فوائد حاصل کرنے والے مستفیدین کی تعداد
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
مستفیدین جنہیں ادائیگیاں کی گئیں
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
2,202
|
آندھرا پردیش
|
3,70,456
|
اروناچل پردیش
|
8,876
|
آسام
|
2,94,929
|
بہار
|
11,89,333
|
چنڈی گڑھ
|
8,037
|
چھتیس گڑھ
|
1,95,676
|
دادر اور ناگر حویلی
|
3,660
|
دمن اور دیو
|
1,634
|
دہلی
|
1,13,125
|
گوا
|
6,604
|
گجرات
|
2,78,232
|
ہریانہ
|
1,70,222
|
ہماچل پردیش
|
69,118
|
جموں و کشمیر
|
94,541
|
جھارکھنڈ
|
2,62,422
|
کرناٹک
|
5,88,167
|
کیرالا
|
2,41,408
|
لداخ*
|
1,245
|
لکشدیپ
|
38
|
مدھیہ پردیش
|
9,35,921
|
مہاراشٹر
|
8,13,571
|
منی پور
|
19,335
|
میگھالیہ
|
13,475
|
میزورم
|
7,626
|
ناگالینڈ
|
8,667
|
اڈیشہ
|
-
|
پڈوچیری
|
8,378
|
پنجاب
|
1,45,712
|
راجستھان
|
4,92,042
|
سکم
|
4,224
|
تمل ناڈو
|
4,84,815
|
تلنگانہ
|
-
|
تری پورہ
|
28,066
|
اترپردیش
|
13,11,349
|
اتراکھنڈ
|
80,584
|
مغربی بنگال
|
1,07,401
|
میزان
|
68,33,691
|
*جن مستفیدین کو ادائیگیاں کی گئیں ان میں وہ مستفیدین بھی شامل ہیں جنہیں جموں و کشمیر کے ذریعہ جولائی 2020 تک ادائیگیاں کی گئیں۔
****
ش ح ۔اب ن
U-3065
(Release ID: 1707679)
|