امور داخلہ کی وزارت

سائبر کرائم والنٹیئر پروگرام کا بیجا استعمال

Posted On: 24 MAR 2021 7:03PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،24 مارچ،2021 / بھارت کے آئین کی ساتویں فہرست کے مطابق پولیس اور سرکاری حکم حکومت کے معاملات ہیں۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے  بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجسنیوں ایل ای اے کے ذریعے جرائم کی روک تھام ، ان کا پتہ لگانے ، ان کی تفتیس کرنے اور سزا دینے کی ذمہ دار ہیں۔  ایل ای اے قصور واروں کے خلاف قانون کی شقوں کے مطابق قانونی کارروائی کرتی ہیں۔ سائبر اسپیس  کی وجہ سے بہت سی چیلنج درپیش ہیں ۔ یہ چیلنج سائبر اسپیس کی وسعت اور اس کے سرحدوں سے تجاوز کرنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے نئی دلی میں سائبر جرائم سے متعلق تال میل کے بھارتی مرکز (14سی) قائم کیا ہے تاکہ سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کی غرض سے ایل ای اے کے لیے ایک لائحہ عمل اور اقتصادی نظام پیدا کیا جاسکے۔

سائبر جرائم رضاکار لائحہ عمل سائبر ہائی جن فروغ کے طور پر شروع کیا گیا ہے تاکہ ملک میں سائبر جرائم کے خلاف لڑائی میں تعاون دینے کے لیے شہریوں کو یکجا کیا جاسکے اور سائبر جرائم پر قابو پایا جا سکے۔  ان رضا کاروں کا اندارج کیا جائے گا اور متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ایجنسیاں اپنی ضروریات کے مطابق  ان کی خدمات حاصل کریں گی۔ سائبر رضاکاروں کا اندراج مقررہ طریقے پر عمل کرتے ہوئے کیا جائے گا اور ان رضاکاروں کو اپنا شناختی ثبوت ، پتے کا ثبوت اور فوٹوگراف وغیرہ دینا ہوگا۔

یہ جانکاری داخلی امور کے وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا میں آج ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –3017


(Release ID: 1707416) Visitor Counter : 202


Read this release in: English