زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ایک ضلع ایک مصنوعات

Posted On: 23 MAR 2021 6:27PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،23؍مارچ 2021:

مرکز کے زیر نگرانی، مائیکرو ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی تشکیل کی  پردھان منتری ڈبہ بند خوراک کی اسکیم(پی ایم ایف ایم ای اسکیم)کے تحت ڈبہ بند خوراک کی   صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی)،  موجودہ مائیکرو ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے اَپ گریڈیشن کےلئے مالیاتی ، تکنیکی اور تجارتی مدد فراہم کرتی ہے۔یہ اسکیم ایک ضلع ایک مصنوعات (او ڈی او پی)رسائی حاصل کرتی ہے، جس کا مقصد ما حصل کی سرکاری خرید ، عام خدمات حاصل کرنے اور مصنوعات کی مارکیٹنگ کے زمرے میں وسیع فوائد کو حاصل کرنا ہے۔اسکیم کےلئے او ڈی او پی، اقداری سلسلے کی فروغ  اور   حمایتی بنیادی ڈھانچے کو منظم کرنے کےلئے، طریقہ کار رکھتی ہے۔اس اسکیم کو 21-2020ء سے 25-2024ء تک پانچ سال کی مدت کے لئے نافذ کیا جارہا ہے، جس کے لئے 10000کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ایم او ایف پی آئی نے 35 ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 707 اضلاع کےلئے او ڈی او پی کی منظوری دی ہے۔زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے 36 ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 728 اضلاع کے لئے ایک ضلع ایک مرکوز مصنوعات (او ڈی اوایف پی)کے ذریعے ، مرکز کے زیر انتظام جاری اسکیموں سے او ڈی او پی کے تئیں وسائل فراہم کئے ہیں، جن میں، ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری مصنوعات کی وزارت کی اسکیمیں، باغبانی کی مربوط ترقی کےلئے مشن (ایم آئی ڈی ایچ)، قومی خوراک کے تحفظ کا مشن (این ایف ایس ایم)، راشٹریہ کرشی وِکاس یوجنا(آر کے وی وائی)، پرمپراگت کرشی وِکاس یوجنا(پی کے وی وائی)شامل ہیں۔

تمام ریاستوں کے ذریعے ریاستی سطح کے اَپ گریڈیشن کے منصوبے (ایس ایل یو پی)کا انحصار او ڈی او پیز ، صنعتی منظر نامے، منڈی  کی دستیابی وغیرہ پر ہے۔یہ ریاستوں کو ، مستفدین ، بنیادی ڈھانچے کی مدد ، مالیاتی روابط کے لئے ، اپنے مصنوعاتی کلسٹروں ، مارکیٹ روابط، شراکت داروں اورمہارت کی فروغ کی ضروریات کی شناخت کرنے کے قابل بناتا ہے۔

ضلع مرکوز مصنوعات کی شناخت کرنے سے مائیکرو ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کو درج ذیل فوائد حاصل ہوں گے:

  1. موجودہ مائیکرو ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں، ایف پی اوز، ذاتی مدد کے گروپوں اور کوآپریٹیوز کے ذریعے کریڈٹ تک زیادہ رسائی ۔
  2. برانڈنگ اور مارکیٹنگ کو مستحکم کرکے منظم سپلائی سلسلے کے ساتھ مربوط کرنا۔
  • موجودہ 2,00,000صنعتوں کو باقاعدہ فریم ورک میں تبدیل کرنے کے لئے مدد۔
  1. ڈبہ بندی کےلئےعام سہولت ، لیباریٹریز، ذخیرہ کرنے ،  پیکیجنگ، مارکیٹنگ اور انکیوبیشن خدمات جیسی عام خدمات تک وسیع تر رسائی۔
  2. اداروں ، تحقیق و تربیت کو ڈبہ بند خوراک کے شعبے میں مستحکم کرنا اور
  3. اور اسکیم میں ایس سی، ایس ٹی اور خواتین صنعت کاروں پر مرکوز خصوصی توجہ کے مطابق درج فہرست جاتوں اور درج فہرست قبائل اور خواتین صنعت کاروں کو اختیارات تفویض کرنا۔
  • پیشہ ورانہ اور تکنیکی مدد کےلئے صنعت کاروں کو وسیع تر رسائی۔

یہ اسکیم،عام سہولیاتوں کی گنجائش، انکیو بیشن مراکز، تربیتی ، تحقیقی اور ترقیاتی (آر اینڈ ڈی)کے مراکز، مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے مابین اگلے پچھلے روابط کو مستحکم کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے۔زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی مصنوعات میں ڈبہ بندی اور اقدار میں اضافے کی وسیع تر صلاحیت سے کسانوں کے لئے بہتر قیمتیں حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوں گی۔ شناخت شدہ مصنوعات ، اندرون ملک مطالبے اور برآمدات، دونوں کےلئے وسیع امکانات کی حامل ہیں اور یہ ہندوستان کے تبدیل شدہ وسائل کے ذریعے کلسٹر جاتی رسائی میں فروغ حاصل کریں گی۔

یہ اطلاع آج لوک سبھا میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔

 

*************

 

ش ح۔اع ۔ ن ع

 (U: 2967)


(Release ID: 1707181) Visitor Counter : 203


Read this release in: English