ٹیکسٹائلز کی وزارت

جوٹ اور اس کی مصنوعات کا فروغ

Posted On: 19 MAR 2021 4:09PM by PIB Delhi

نیشنل  جوٹ بورڈ (این جے بی) خام جوٹ کی پیداوار اور معیار میں بہتری لانے کے لئے جوٹ-آئی سی اے آر ای (جوٹ: بہترکاشت اور اعلی درجے کی ریٹنگ عمل) کو نافذ کررہا ہے، جس کے تحت اس نے 35 میٹرک ٹن مصدقہ جوٹ  بیج(جے بی او2003 ایچ اورسی او58) سال 2021-22  میں نیشنل جوٹ کارپوریشن (جے سی آئی) کے اشتراک سے رعایتی شرح پرتقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔  اس کے علاوہ ، این جے بی نے ایک ہزار سیڈ ڈرل مشین ، 1200 سائیکل ویڈر مشین اور 750 میٹرک ٹن سی آر آےی جے اے ایف سونا ، جس میں (این آئی این ایف ای ٹی –ساتھی ) بھی تقسیم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس کے علاوہ ، جے سی آئی نے نیشنل سیڈ کارپوریشن کے ذریعہ ایک ہزار میٹرک ٹن منظور شدہ بیج (جے آر او 204) بھی رعایتی شرح پر  تجارتی طور پر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جنوری ، 2020 سے پہلے ہندوستان میں پی پی ای  مصنوعات  کی کوئی تیاری نہیں ہورہی تھی۔ اس صنعت کے ذریعے فراہم کردہ تخمینہ کے مطابق ،اپریل 2020 سے دسمبر ، 2020 کے دوران تقریبا6 کروڑ جوٹ مصنوعات تیار کی گئیں۔ تقریبا 1100 مینوفیکچررز نے پی پی ای  مصنوعات کی تیاری کے لیے اپنا اندراج کرایا ہے اور اب ملک میں  پی پی ای  مصنوعات کی تیاری فی دن 4.5 لاکھ  ہے۔

حکومت ہند نے جوٹ پیکیجنگ اینڈ میٹریلز (پیکنگ اجناس میں لازمی استعمال) ایکٹ 1987 کے تحت جوٹ بیگ میں 100 فیصد غذائی اجناس اور 20فیصد چینی کی پیکیجنگ لازمی کردی ہے۔  ایسی صورت میں کہ جب جوٹ ملیں  جوٹ بیگوں کی  مذکورہ تعداد میں فراہمی نہ کرسکیں ، حکومت نے  کل ضرورت کے مقابلہ میں زیادہ سے زیادہ 30 فیصد سپلائی میں تخفیف کی سہولت  فراہم کی ہے۔ غذائی اجناس کی پیکیجنگ کے لئے جوٹ بیگ کی عدم فراہمی کی صورت میں  حکومت غذائی اجناس کی پیکیجنگ کے لیے دوسری اقدامات بھی کرتی ہے۔ ربیع 2020-21 کے سیزن کے دوران یعنی دسمبر ، 2019 سے جون ، 2020 تک جوٹ بیگ کی  عدم فراہمی  کو7.01 لاکھ گانٹھوں  سے پورا کرنے کو  منظوری دی۔

یہ معلومات مرکزی وزیر برائے ٹیکسٹائل ، محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*************

ش ح۔ ج ق۔ ت ع

U No. 2982


(Release ID: 1707178) Visitor Counter : 170
Read this release in: English