زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا(پی ایم ایف بی وائی)کے تحت بیمہ کمپنیوں کاپینل

Posted On: 23 MAR 2021 6:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23؍مارچ 2021:

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)کے نفاذ کے لئے 21-2020ء کے دوران 18 عام بیمہ کمپنیوں کا پینل تیار کیا گیا ہے۔21-2020ء کے دوران ایک نئی کمپنی کو بھی پینل میں شامل کیاگیا ہے۔

مزید برآں پی ایم ایف بی وائی کے عملیاتی رہنما خطوط کی گنجائشوں کے مطابق ہر ایک کمپنی کے لئے لازمی طورپر 4شمال مشرقی ریاستوں، 2 پہاڑی ریاستوں نیز 2مرکز کے زیرانتظام علاقوں کےلئے بولی لگانا ضروری ہوگا ، تاکہ اِس اسکیم کو کم رسائی والی ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا جاسکے گا۔

پینل میں شامل تمام کمپنیوں ہر ریاست نیز ہر سیزن میں بولیوں کے عمل میں شرکت نہیں کی ہے۔خریف 2020ء کے سیزن میں صرف 9 بیمہ کمپنیوں نے، مالیاتی سفارشات اور از سر نو بیمہ مارکیٹ میں سختی کے باعث 21-2020ء کے دوران پی ایم ایف بی وائی کے نفاذ کے لئے بولی لگائی ہے۔

بیمہ کمپنیوں کے ذریعے بولی کے عمل میں شرکت نہ کرنا، کلیدی کارکردگی کے اشاریات میں سے ایک ہے اور پینل میں شامل بیمہ کمپنیوں کے نگرانی نیز جائزہ قدر کے وقت اس گنجائش کی غیر کارکردگی کےلئے مخصوص منفی پوائنٹ بھی مختص کئے گئے ہیں، جس کے ساتھ مالیاتی جرمانہ بھی شامل ہے۔

یہی نہیں اگر پینل میں شامل کوئی بیمہ کمپنی پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا(پی ایم ایف بی وائی)کے نفاذ کو ترک کرتی ہے،اس کے باوجود بھی یہ کمپنیاں فصل کے نقصانات کا جائزہ لینے اور اُن کا تعین نیز ادائیگی کرنے کی پابند ہوں گی، جو کہ ماضی کے سیزنوں کے دوران کئے گئے منظور شدہ اُن دعووں کے لئے ادا کرنے ہوں گے، جو بیمہ شدہ اُن کسانوں نے کئے ہیں، جنہوں نے ہندوستان کی بیمہ ضابطہ ترقیاتی اتھارٹی (آئی آر ڈی  اےآئی)کے ضوابط و  قواعد کے مطابق اپنی قسطوں کی ادائیگی کی ہوئی ہے۔

پی ایم ایف بی وائی کی کارکردگی کے رہنما خطوط میں بیمہ شدہ کسانوں کے دعووں کو نمٹانے سے متعلق تفصیلی گنجائشیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ حکومت ، بیمہ کمپنیوں کے ذریعے دعووں کے نمٹارے سمیت اسکیم کے نفاذ کی نگرانی کرتی ہے، جووہ باقاعدگی کے ساتھ ہفتہ وار ویڈیو کانفرسوں کے توسط سے کرتی ہے۔ یہ ویڈیو کانفرنس انشورنس کمپنیوں، بینکوں اور ریاستی حکومتوں سمیت تمام شراکت داروں کے ساتھ منعقد کی جاتی ہے۔ حکومت نے مالیاتی اداروں کو وقت بہ وقت ہدایات بھی جاری کیں ہیں، جن کا مقصد قسطوں کو معاف کرنا اور کسانوں کے اعدادو شمار کو این سی آئی پی میں بر وقت اور  درستگی کے ساتھ اَپ لوڈ کرنا ہے۔شراکت داروں کو وقت بہ وقت یہ یاد دہانی بھی کرائی جاتی ہے کہ وہ موسمیاتی ڈسپلن  کی تقلید کو یقینی بنائیں، نیز اسکیم کی کارکردگی کے رہنما خطوط میں واضح دیگر ضروریات کو بھی پورا کریں، تاکہ کسانوں کے قابل قبول دعووں کی بروقت ادائیگی کی جاسکے ۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

 

 

*************

 

 

ش ح۔اع ۔ ن ع

 

(U: 2966)



(Release ID: 1707166) Visitor Counter : 154


Read this release in: English