جل شکتی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے زور دے کر کہا ہے کہ ملک کی ترقی اور خود انحصاری پانی کی مسلسل فراہمی اور ا ٓبی کنیکٹی ویٹی پر منحصر ہے
وزیر اعظم نے عالمی یوم آب کے موقع پر ’جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین‘ مہم کی شروعات کی
جل شکتی کے مرکزی وزیر نے اترپردیش اور مدھیہ پردیش کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ کین-بیتوا لنک پروجیکٹ کے تاریخی سمجھوتے پر دستخط کئے
Posted On:
22 MAR 2021 5:44PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،22مارچ ،2021، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عالمی یوم آب کے موقع پر ’جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین‘ کا آغاز کیا۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر اور مدھیہ پردیش نیز اترپردیش کے وزرائے اعلیٰ کے مابین وزیر اعظم کی موجودگی میں کین –بیتوا لنک پروجیکٹ پر عملدرآمد کے سلسلے میں ایک تاریخی مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ یہ دریاؤں کو آپس میں جوڑنے کا قومی سطح کا پہلا پروجیکٹ ہے۔وزیر اعظم نے راجستھان، اتراکھنڈ، کرناٹک،مہاراشٹر اور گجرات کے سرپنچوں اور وارڈ پنچوں کے ساتھ بات چیت بھی کی۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی یوم آب کے تعلق سے کین – بیتوا لنک کینال کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے جو کیچ دی رین کمپین (بارش کے پانی کو جمع کیجیے) کی شروعات کے ساتھ واقع ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ سمجھوتہ دریاؤوں کو آپس میں جوڑنے کے بھارت رتن جناب اٹل بہاری باجپئی کے وژن کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج کا سمجھوتہ اترپردیش اور مدھیہ پردیش کے لاکھوں کنبوں کے مفاد میں ہوگا۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ تیز رفتار ترقی ، پانی کی مسلسل دستیابی اور پانی کے مؤثر بندوبست کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت کی ترقی اور بھارت کی خود انحصاری کا وژن ہمارے آبی وسائل اور ہماری آبی کنیکٹی ویٹی پر منحصر ہے۔
وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ پانی کا بحران بھارت کی ترقی کے ساتھ ساتھ بڑھتا جارہا ہے۔ ا نھوں نے کہا کہ یہ ملک کی موجودہ نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ آنے والی نسلوں کے لیے اپنی ذمے داری پوری کریں۔ انھوں نے زور دے کرکہا کہ حکومت نے پانی کے بندوبست کو اپنی پالیسیوں اور فیصلوں میں فوقیت دی ہے۔ گذشتہ 6 برسوں میں اس سلسلے میں بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انھوں نے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا، ہر کھیت کے لیے پانی مہم-’ ہر کھیت کو پانی‘ ،’ پر ڈروپ مور کروپ‘ مہم اور نمامی گنگے مشن، جل جیون مشن یا اٹل بھوجل یوجنا کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان تمام اسکیموں پر تیز رفتاری کے ساتھ کام چل رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت جتنی اچھی طرح بارش کے پانی کا بندوبست کرے گا اتنا ہی زیر زمین پانی پر ملک کا انحصار کم ہوگا، اس لیے ’کیچ دی رین‘ جیسی مہموں کی کامیابی بہت ضروری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ جل شکتی ابھیان میں شہری اور دیہی دونوں علاقوں کو شامل کیا گیا ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ مانسون تک کے دنوں میں پانی کو محفوظ رکھنے کی کوششوں میں تیزی لائی جانی چاہیے۔ سرپنچوں اور ڈی ایم ایس/ ڈی سیز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’جل شپتھ‘ جو پورے ملک میں دلائی جارہی ہے ہر شخص کا عہد ہونی چاہیے اور اسے فطرت کی تائید کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ جب پانی کے تعلق سے ہماری فطرت تبدیل ہوگی تو فطرت بھی ہماری مدد کرے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بارش کے پانی سے بوائی کے علاوہ ہمارے ملک میں دریائی پانی کے بارے میں بھی کئی عشروں سے بحث مباحثہ ہوتا رہا ہے۔ ملک کو پانی کے بحران سے بچانے کے لیے اب یہ ضروری ہوگیا ہے کہ ہم اس سمت میں تیزی سے کام کریں۔ انھوں نے کہا کہ کین –بیتوا لنک پروجیکٹ بھی اس وژن کا ایک حصہ ہے۔ انھوں نے اس پروجیکٹ کو حقیقی شکل دینے کے لیے اترپردیش اور مدھیہ پردیش دونوں حکومتوں کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے ہمارے ملک میں 19 کروڑ دیہی کنبوں میں سے صرف ساڑھے تین کروڑ کنبوں کو پائپ والا پینے کا پانی ملتا تھا۔ انھوں نے خوشی ظاہر کی کہ جل جیون مشن کی شروعات کے بعد سے تقریباً 4 کروڑ نئے کنبوں کو پائپ والا پینے کا پانی اس مختصر وقت میں ملنے لگا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوامی شرکت اور مقامی حکمرانی کا موڈل جل جیون مشن میں بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ کوئی حکومت پانی کی جانچ کے سلسلے میں اتنی سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پانی کی جانچ کی اس مہم میں دیہی بہنوں اور بیٹیوں کو ساجھے دار بنایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وبائی بیماری کووڈ-19 کے دوران تقریباً ساڑھے چار لاکھ خواتین کو پانی کی جانچ کے سلسلے میں تربیت دی گئی۔ ہر گاؤں کو پانی کی جانچ کے سلسلے میں کم از کم پانچ تربیت یافتہ خواتین کی خدمات حاصل ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے بندوبست میں خواتین کی زیادہ شرکت سے یقینا بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ آج کا تاریخی دن ہے جو ملک میں پانی کے بندوبست کی تاریخ میں، اہمیت کے ساتھ لکھا جائے گا۔ جناب شیخاوت نے کہا کہ کین-بیتوا لنک پروجیکٹ پر اتفاق رائے مرکزی حکومت کی مثبت کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوسکا ہے۔یہ حکومت پانی کے بندوبست کے شعبےمیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی انقلابی قیادت کے تحت انتھک طریقے پر کام کر رہی ہے۔ آج کے مفاہمت نامے پر دستخط سے دریائی پروجیکٹ کو ا ٓپس میں جوڑنے کی راہ ہموار ہوگی۔ یہ سمجھوتہ دوسری ریاستوں کے لیے ایک مثال ہے کہ وہ اس کی پابندی کرے اور یہ سمجھوتہ امداد باہمی وفاق پر پورا اترتا ہے۔
جناب شیخاوت نے کہا کہ ملک کا وسیع جل شکتی ابھیان ’’کیچ دی رین وین اٹ فالس، ویئر اٹ فالس‘‘ جس کی آج وزیر اعظم نے شروعات کی ہے، اس کا مقصد سرکاری حکام اور عام لوگوں کوتوجہ دلانا ہے کہ وہ بارش کے پانی کو جمع کرنے کی صلاحیتیں پیدا کریں۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت جواقدامات کر رہی ہے ان سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ ملک میں مربوط آبی بندوبست کے بارے میں کتنی حساس ہے۔
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے آنجہانی وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی جی کاخواب جلد ہی حقیقت میں بدلنے والا ہے۔اترپردیش اور مدھیہ پردیش کی ریاستوں نے مجوزہ کین-بیتوا ا نٹرلنکنگ ریور پروجیکٹ کے پانی میں ساجھے داری کرنے کے بارے میں ایک سمجھوتہ کیاہے۔ انھوں نے ریاستوں ، نیشنل واٹرڈیولپمنٹ اتھارٹی (این ڈبلیو ڈی اے) اور جل شکتی وزارت کے تمام افسران کو اس اسکیم پر عملدرآمد کے لیے ان کے خلوص نیت اور لگن کے لیے مبارکباد دی۔ مزید برآں انڈمان نیکوبار نے اپنے ا ٓپ کو ایسی تیسری ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہونے کا اعلان کیا ہے جس نے جل جیون مشن کے تحت گھروں کو پانی فراہم کرنے کا 100 فیصد نشانہ حاصل کرلیا ہے۔
اس موقع پر جل شکتی وزارت کے سکریٹری اور دیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔ اترپردیش اور مدھیہ پردیش کے وزرائے ا علیٰ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس تقریب میں شرکت کی۔
*****
ش ح ۔اج۔را
U.No.2897
(Release ID: 1706733)
Visitor Counter : 150