سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

صحت  اور خاندانی بہبود ، سائنس و ٹکنالوجی  اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے چنڈی گڑھ اور موہالی  میں  مختلف تحقیقی مراکز میں جدید سہولیات کا افتتاح کیا


سائنس میں طویل مدتی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت ہے : ڈاکٹر ہرش وردھن

وبا کو شکست دینے کے لئے کووڈ کے تئیں مناسب رویہ اختیار کرنا اہم

Posted On: 21 MAR 2021 6:37PM by PIB Delhi

صحت  اور خاندانی بہبود ، سائنس و ٹکنالوجی  اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  چنڈی گڑھ اور موہالی  میں  مختلف تحقیقی مراکز میں جدید سہولیات کا افتتاح کیا۔

اس سے قبل دن میں وزیرموصوف نے  چنڈی گڑھ میں سی ایس آئی آر- آئی ایم ٹی ای سی ایچ ( سی ایس آئی آر- انٹی ٹیوٹ آف مائیکرو بیئل ٹکنالوجی ) میں جو کہ اٹل انکیوبیشن سنٹر (اے آئی سی) – سی سی ایم بی کا ایک یونٹ ہے ۔ آئی ایم ٹی ای سی ایچ ۔ بایو انوویشن سنٹر کا افتتاح کیا۔

مرکزی وزیر نے افتتاح کے بعد میڈیا کے ساتھ تبادلہ خیال میں کہا کہ یہ مرکز حکومت کے آتم نربھر بھارت مشن کو تقویت پہنچائے گا کیونکہ یہ ملک بھر سے لائف سائنسز اور بائیوٹکنالوجی اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کے لئے  ایک ہب بنے گا۔ انہوں نے کووڈ-19 وبا کے دوران سائنسی برادری اور حفظان صحت کے کارکنان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سائنس میں انسانوں کی کوششوں کے کسی بھی شعبہ میں طویل مدتی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت ہے۔

 

1.jpg

 

صحت  اور خاندانی بہبود ، سائنس و ٹکنالوجی  اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن چنڈی گڑھ کے ) سی ایس آئی آر – آئی ایم ٹی ای سی ایچ  میں  اٹل انکیوبیشن سنٹر (اے آئی سی ) کے ایک یونٹ ، آئی ایم ٹی ای سی ایچ بایو انوویشن سنٹرکا افتتاح کررہے ہیں۔ ڈاکٹر راجیوکھوسلا کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

2.jpg

صحت  اور خاندانی بہبود ، سائنس و ٹکنالوجی  اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن چنڈی گڑھ  کے سی ایس آئی آر – سی ایس آئی او میں سنٹر آف ایکسی لینس فار انٹلی جنس سینسرس اینڈ سسٹم کا افتتاح کرتے ہوئے۔

3.jpg

صحت  اور خاندانی بہبود ، سائنس و ٹکنالوجی  اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن چنڈی گڑھ کے سی ایس آئی  آر۔ سی ایس آئی او میں  شجرکاری کرتے ہوئے ۔

4.jpg

صحت  اور خاندانی بہبود ، سائنس و ٹکنالوجی  اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن  کی موجودگی میں چنڈی گڑھ کے سی ایس آئی  آر۔ سی ایس آئی او میں چنڈی گڑھ کے سی ایس آئی آر۔ سی ایس آئی او اور پنجاب انجینئرنگ کالج چنڈی گڑھ کے درمیان قراردادمفاہمت پر دستخط (ایم او یو) کرنے  کا ایک منظر۔

وزیرموصوف نے سی ایس آئی آر- سی ایس آئی او (سی ایس آئی آر سنٹرل سائنٹفک انسٹرومنٹ آرگنائزیشن)،   چنڈی گڑھ کا بھی دورہ کیا اور سنٹر آف ایکسی لینس فار انٹلی جنٹ سنسرس اینڈ سسٹمس کا بھی افتتاح کیا۔ ان کی موجودگی میں سی ایس آئی آر-سی ایس آئی او اور پنجاب انجینئرنگ کالج ، چنڈی گڑھ کے درمیان قراردادمفاہمت پر دستخط ہوئے۔ انہوں نے گزشتہ دو برسوں میں قومی ایوارڈ اور فیلوشپ حاصل کرنے والے نوجوان سائنس دانوں سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ سی ایس آئی آر- سی ایس آئی او میں میڈیا کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کووڈ کے تئیں مناسب رویہ اختیار کرنا اس وبا کو شکست دینے کے لئے اہم ہے اور ہر کسی کو اسے ایک جن آندولن بنانے کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی او درآمدات پر کم از کم انحصار کے ساتھ ملک کی ضرورتوں کے مطابق گھریلو ٹکنالوجیزکو فروغ دینے کے تئیں پرعزم ہے ۔تاکہ آتم نربھر بھارت کے ہدف کو حاصل کرنے میں تیزی لائی جاسکے۔

5.jpg

صحت اور خاندانی بہبود ، سائنس و ٹکنالوجی  اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن پنجاب کے موہالی میں نیشنل ایگری فوڈ بائیوٹکنالوجی انسٹی ٹیوٹ  (این اے بی آئی) میں ایڈوانس ہائی ریزولیوشن مائیکرواسکوپی فیسلیٹی کا افتتاح کرتے ہوئے ۔

6.jpg

صحت  اور خاندانی بہبود ، سائنس و ٹکنالوجی  اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے پنجاب کے شہر موہالی کے سنٹر آف انوویشن اینڈ اپلائیڈ بایوپروسیسنگ (سی آئی اے بی) میں جی آر آئی ایچ اے (گرین ریٹنگ فار انٹی گریٹیڈ ہیبی ٹیٹ اسسمنٹ) کے تحت ‘‘ فور اسٹار ’’ریٹنگ کی نقاب کشائی کرتے ہوئے۔

دن کے دیر گئے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے پنجاب کے شہر موہالی کے نیشنل ایگری –فوڈ بایوٹکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (این اے بی آئی)  کیمپس میں ‘‘ ایڈوانسڈ ہائی ریزولیوشن مائیکرواسکوپی فیسلیٹی کا افتتاح کیا۔  انہوں نے پنجاب کے شہر موہالی کے انویٹیو اینڈ اپلائیڈ بایوپروسیسنگ (سی آئی اے بی) کیمپس کے لئے جی آر آئی ایچ اے (گرین ریٹنگ فار انٹی گریٹیڈ اسسمنٹ) کے تحت ایک ‘‘ فور اسٹار ’’ریٹنگ کی نقاب کشائی بھی  کی۔ این اے بی آئی اور سی آئی اے بی کے عملہ اور طلبا کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہا کہ جوش و خروش اور ولولہ ایک سائنس داں سے منسوب کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ تحقیق صرف لیباریٹیز تک محدود نہیں ہونی چاہئے اور اسے عوام تک لے جانے کے لئے سرگرم اور اختراعی طریقہ کار کی ضرورت ہے۔

سی ایس آئی آر انسٹی ٹیوٹ آف مائیکرو بیئل ٹکنالوجی (آئی ایم ٹی ای سی ایچ) جنوری 1984 میں اس منشور کے ساتھ کام کرنا شروع کیا تھا جس کا مقصد مائیکروبیئل بایوٹکنالوجی کے ابھرتے ہوئے شعبوں میں  بنیادی اور اپلائیڈتحقیق ، سروسز ڈویژن میں صلاحیت پیدا کرنا ، اور ملک کی خدمت میں ٹکنالوجیز کو فروغ دینا تھا۔

اکتوبر 1959 میں قائم، سنٹرل سائنٹفک انسٹرومنٹ آرگنائزیشن (سی ایس آئی او) جو کہ کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ ( سی ایس آئی آر) ، کی ایک یونٹ ہے،ایک اہم قومی لیباریٹری ہےجوکہ تحقیق ، ڈیزائن اور سائنٹفک اور صنعتی آلات کے فروغ کے لئے وقف ہے۔ یہ ملک کی ایک کثیر نصابی اور کثیر جہتی اعلیٰ صنعتی تحقیق و ترقی کی تنظیم ہے جس کا مقصد وائڈرینج اور اپلیکیشنزکا احاطہ کرنے کے ساتھ  ہندوستان کی آلات کی صنعت کی ترقی کو تقویت  دینا ہے۔

این اے بی آئی پہلا ایگری فوڈ بایوٹکنالوجی انسٹی ٹیوٹ ہے ، جو کہ 18 فروری 2010 کو ہندوستان میں قائم کیا گیا تھا۔ این اے بی آئی ایک انوکھا ادارہ ہے جس نے مختلف اوورلیپنگ تحقیقی سرگرمیاں انجام دی ہیں جو زراعت ، فوڈ اور نیوٹریشن بایولوجی کے شعبوں تک محیط ہے۔سنٹرآف انویٹیو اینڈ اپلائیڈ بایوپروسیسنگ (سی آئی اے بی)، موہالی یکم مئی 2012 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ ادارہ بایووسائل کے بارے میں تحقیق اور اختراع کے لئے کام کرتا ہے  اور اعلیٰ معیار کے پروڈکٹس اور ثانوی زرعی بائی پروڈکٹس پیدا کرنے کے لئے زرعی کچڑےکے استعمال کے امکانات کو بروئے کار لاتا ہے۔

*************

( ش ح ۔ف ا۔  م ص )

U. No. 2875



(Release ID: 1706587) Visitor Counter : 153


Read this release in: English