زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

چاول کی دیسی اقسام کو فروغ دیا جائے

Posted On: 09 MAR 2021 5:07PM by PIB Delhi

چاول کی دیسی اقسام کو مختلف قسم کے پروگراموں کے ذریعے فروغ دیا جارہا ہے۔ چاول کی 574  دیسی اقسام کی تشہیر کی گئی ہے اور 10 ہزار سے زیادہ  کھیتوں میں اس کا تجربہ کیا گیا ہے ، جس میں ‘‘ایکو سسٹم کی خدمات کو یقینی بنانے اور خطرے کو کم کرنے کے لئے زراعت کے شعبے کو بروئے کار لانے والے زرعی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور استعمال’’ کے عنوان سے ایک پروجیکٹ کے ذریعے ریاستی زرعی یونیورسٹیوں ، کے وی کے اور این جی اوز کو شامل کیا گیا ہے۔ مارکیٹ میں رابطے اور کاشتکاروں کو بہتر قیمت کے لئے چاول کی 300 قسموں کی تغذیہ بخش  پرو فائلنگ کی گئی ہے۔  شراکت داری کے ذریعہ اقسام کا انتخاب کرکے کاشتکاروں کو روایتی / دیسی اقسام کے تحفظ ، بہتری اور استعمال کے بارے میں بھی تربیت دی جارہی ہے۔ ان دیسی اقسام کے بیجوں تک رسائی کے لئے ملک کے دور دراز اور قبائلی علاقوں میں کمیونٹی کی سطح پر کمیونٹی سیڈ بینک قائم کیے گئے ہیں اور مجموعی طور پر 26 برادری کے بیج بینکوں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے 4000 دیسی علاقوں اور کسانوں کی مختلف  غذائی فصلوں کی  اقسام کو، جس میں چاول کی فصل بھی شامل ہے تحفظ فراہم کیا جارہا ہے اور اس کو مزید مضبوطی دی جارہی ہے۔

 

چاول کی مختلف اقسام کے تحفظ اور فروغ دینے والی برادریوں اور کسانوں کو پروٹیکشن آف پلانٹ ورائٹی پروٹیکشن اینڈ فارمرز رائٹس اتھارٹی (پی پی وی اینڈ ایف آر اے) کے ذریعہ جینوم سویر ایوارڈز سے نوازا گیا ہے اور مندرجہ ذیل ایوارڈز10-2009سے دیئے گئے ہیں:

پلانٹ جینوم سیوریئر کمیونٹی ایوارڈ (ہر ایک 10 لاکھ روپے): 13

پلانٹ جینوم سیوریئر فارمر انعامات (ہر ایک میں 1.5 لاکھ روپے): 12

پلانٹ  جینوم   سیوریئر  فارمر   ریکگ نیشنس(ہر ایک 1.0 لاکھ روپے): 19

چاول کی اقسام کو 24 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 193 اضلاع میں نیشنل فوڈ سیکیورٹی مشن کے تحت بھی فروغ دیا جارہا ہے۔ اسی طرح ، ‘‘مشرقی ہندوستان میں سبز انقلاب لانا( بی جی آر ای آئی) ’’ راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا کی ایک ذیلی اسکیم کو سات مشرقی ریاستوں  یعنی آسام ، بہار ، چھتیس گڑھ ، جھارکھنڈ ، اڈیشہ ، مشرقی اترپردیش اور مغربی بنگال میں نافذ کیا گیا ہے۔  اس کا مقصد مشرقی ہندوستان میں ‘‘چاول پر مبنی فصلوں کے نظام’’ کی پیداواری صلاحیت میں  آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔

چاول کی پانچ اقسام مثلا، لالت اور بہتر لالت (جی آئی کی قیمت: 54) نچلے درجے کی جی آئی  کی حیثیت سے اور سورنہ ، سمبھا مہسوری اور شکتی مان (جی آئی ویلیو 60 )  درمیانی  جی آئی کی  حیثیت سے شناخت کی گئی ہے اور یہ تمام اقسام بیج کے زمرے میں  ہیں اور کسانوں کے ذریعہ کاشت کی جارہی ہیں۔

چاول میں جی آئی (گلائسیمک انڈیکس) کے لئے کوئی سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔

دیسی چاول کی قسموں / جرم  پلازم کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

 چاول کا مجموعی جرم پلازم نیشنل جین بینک میں محفوظ : روایتی اقسام (6،707) ، لینڈ ریسز (38400) اور جاری کردہ اور مشتہرکردہ اقسام (1190)۔

پی پی وی اور ایف آر اے کے ساتھ رجسٹرڈ اقسام: کل 2047 اقسام رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جن میں کسانوں کی 1645 اقسام شامل ہیں۔

یہ معلومات آج زراعت اور کسان کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

******

 

ش  ح ۔س ب۔ ر ض

U-NO.2865



(Release ID: 1706570) Visitor Counter : 182


Read this release in: English