ارضیاتی سائنس کی وزارت

بارش کی پیشگوئی کے لئے میکنزم  

Posted On: 19 MAR 2021 5:08PM by PIB Delhi

نئی دلّی ، 21 مارچ / بارش کی پیشگوئی  کے لئے مختلف   مدتی پیمانوں   کا استعمال کیا جاتا ہے  یعنی   سیزن کے لئے پیشگوئی   ( پورے  سیزن کے لئے ) ، توسیعی پیشگوئی ( چار ہفتوں  کے لئے ) ،  مختصر مدتی پیشگوئی ( 7 دن تک کے لئے ) اور  موجودہ پیشگوئی ( 3 گھنٹے تک کے لئے ) ۔ یہ پیشگوئی  ریاضی کی تحسیب  اور   ماحول اور  سمندر سے متعلق  فزکس   کی بنیاد پر  موسم  کی پیشگوئی کے جدید  ماڈل کے ذریعے کی جاتی ہیں ۔

          تمام بھارتی اور عالمی  سیٹلائٹ کے دستیاب  اعداد و شمار کو یکجا کرکے  بھارتی  محکمۂ موسمیات ( آئی ایم ڈی ) نے مختصر مدتی  موسم کی پیشگوئی   کے لئے  بہتر  ماڈلوں  کو  پہلے سے ہی نافذ کیا جا رہا ہے ۔ 

          دسمبر ، 2016 ء  سے  آئی ایم ڈی  گلوبل فارکاسٹ سسٹم ( جی ایف ایس   ) اور یونیفائیڈ ماڈل کو   این سی  ایم آر ڈبلیو ایف  میں استعمال کررہی ہے تاکہ   مختصر  سے  وسط مدت   کے دوران  12 کے ایم   عمودی   ریزولوشن  کی پیشگوئی  مرتب کی جا سکے  ( 7 دن تک کے لئے ) ۔ جی ایف ایس میں عالمی روایتی  موسمیاتی  اعداد و شمار کے ساتھ ساتھ  سیٹلائٹ اور   موسم کے راڈار سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار  یو یکجا کیا جاتا ہے ۔     کسی مخصوص مقام کے لئے  پیش  گوئی  کی خاطر   3 کے ایم  ریزولوشن  کے ساتھ   میسو – اسکیل  کا ماڈل  بھی موجود ہے ۔

          اس کے علاوہ ،  عالمی  جزیاتی  پیشگوئی نظام ( جی ای پی ایس  ) ، جسے  گلوبل  اینسمبل   فار کاسٹنگ سسٹم ( جی ای ایف ایس  ) اور  یونیفائیڈ ماڈل  اینسمبل   پریڈکشن سسٹم  ( یو  ایم ای پی ایس ) بھی کہا جاتا ہے ، 10 دن کے لئے موسم کی پیشگوئی  کی خاطر  یکم جون ، 2018 ء کو  نصب کیا گیا  ہے ۔   جی ای پی ایس  نے موسم کی پیشگوئی  سے متعلق  غیر یقینی صورتِ حال کو ختم کرکے   جدید ماڈل  فراہم کیا ہے ۔

          زمینی سائنس کی وزارت  کے  قومی مانسون مشن  کے تحت   مختصر دوری  سے وسط دوری تک کے لئے  اور اضافی رینج  کے لئے سیزن کی پیشگوئی کی خاطر  دو جدید ترین   نظام  کو نافذ کیا گیا ہے ۔   ان تمام اقدامات سے   پورے ملک میں  مانسون کی بارش   سے متعلق پیشگوئی   کی صلاحیت میں  بہتری  لانے میں مدد ملی ہے ۔  2017 ء سے آئی ایم ڈی  پورے بھارت میں  مانسون کی بارش  کے سیزن کی پیشگوئی کے لئے    مانسون مشن  کا فعال  ماڈل استعمال کر رہا ہے ۔

          مذکورہ بالا پیشگوئی کے نظام سے مشاہداتی نظام  اور ماڈلنگ  کے علاوہ ، اِس مقصد کے لئے کوششوں میں   بہتر درستگی  پیدا ہو گی ۔  زمینی سائنس کی وزارت نے  موسم کی  پیشگوئی کے لئے مصنوعی ذہانت  ( اے آئی ) اور مشین لرننگ  ( ایم ایل )  پر مبنی  آلات اور تکنیک    کو فروغ دینے کے لئے  تحقیقی برادری سے تجاویز طلب کی ہیں ۔  اس کے علاوہ ، وزارت میں سائنسداں اے آئی اور ایم ایل کے طریقوں پر  مبنی   مختلف طریقۂ کار  تیار کرنے میں مصروف ہیں ۔

          آئی ایم ڈی  نے   سیلاب سے متعلق  پیشگوئی کے لئے  مرکزی آبی کمیشن ( سی ڈبلیو سی ) سے اشتراک کیا ہے ۔  دریائی طاس   کے علاقوں میں سیلاب سے  نمٹنا   سی ڈبلیو سی کا کام ہے ۔  سیلاب سے متعلق  موسمیاتی  دفاتر   ( ایف ایم او ) کو آئی ایم ڈی کے ذریعے  آپریٹ کیا جاتا ہے ، جس میں   بھارت کے  43 دریاؤں میں سیلاب سے متعلق وارننگ  جاری کی جاتی ہے ، جس میں  153 دریاؤں کے طاس کے علاقے  کا احاطہ ہوتا ہے ۔ سی ڈبلیو سی تقریباً 6 گھنٹے  سے 30 گھنٹے کے لئے سیلاب   کی پیشگوئی جاری کرتا ہے  ، جو  کیو پی ایف   کو استعمال کرتے ہوئے  176 اسٹیشنوں کے لئے  جاری کی جاتی ہے ۔

          سیلاب سے متعلق پیشگوئی   کی خصوصی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ،  جو مرکزی آبی کمیشن   ( سی ڈبلیو سی ) کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں ، آئی ایم ڈی   13 مختلف مقامات پر  سیلاب سے متعلق موسمیاتی دفاتر   ( ایف ایم او ) کو فراہم کرتا ہے ، جو آگرہ ،  احمد آباد ، آسنسول  ، بھوبنیشور  ، گواہاٹی ، حیدر آباد ، جلپائی گڑی ، لکھنؤ  ، نئی دلّی  ، پٹنہ  ، سری نگر   ، بنگلورو اور چنئی میں واقع ہیں ۔  اس کے علاوہ ، آئی ایم ڈی  دامودر دریا   کے طاس کے علاقوں کے لئے   کیو پی ایف  فراہم کرکے  دامودر ویلی کارپوریشن ( ڈی وی سی ) کی بھی مدد کرتا ہے ۔

          سی ڈبلیو سی  ، جب بھی دریاؤں میں پانی کی سطح   خطرے کے نشان سے اوپر ہوتی ہے تو یہ  آئی ایم ڈی اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ  قریبی تال میل سے کام کرکے   سیلاب سے متعلق پیشگوئی  جاری کرتا ہے ۔  اس کے علاوہ ، آئی ایم ڈی  فلیش فلڈ  گائیڈنس سسٹم ( ایف ایف جی ایس ) کو  عالمی  موسمیاتی تنظیم ( ڈبلیو ایم او )  کی تکنیکی مدد سے   مختصر مدت  کے  سیلاب سے متعلق واقعات کے لئے خدمات فراہم  کرتا ہے ۔ 

          ملک میں  موسمیاتی پیشگوئی  اور  پہلے سے وارننگ جاری کرنے کے نظام   ایسے ہیں ، جن کا دنیا کے   کئی ترقی یافتہ  ملکوں  کے ساتھ موازنہ کیا جا سکتا ہے ۔  اس کے علاوہ ، مشاہداتی نیٹ ورک  کو بڑھانے  اور  پیشگوئی کے نظام کو  سیٹلائٹ  ، راڈار  اور  عددی ماڈلوں   سمیت  جدید ترین ٹیکنا لوجی   کے ساتھ   کار کردگی میں  اضافہ کرنے کی   مسلسل کوششیں کی جاتی ہیں ۔  پچھلے چند برسوں میں آئی ایم ڈی   نے  درستگی    ، پیشگی وقت اور   اثرات سے متعلق   پیشگوئی کی خدمات میں  مسلسل   بہتری حاصل کی ہے ۔

          سائنس اور ٹیکنا لوجی  ، زمینی سائنس  اور  صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر   ڈاکٹر ہرش وردھن نے  یہ معلومات   آج لوک سبھا میں   ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 21.03.2021  )

U. No. 2845

 



(Release ID: 1706423) Visitor Counter : 102


Read this release in: English