ارضیاتی سائنس کی وزارت

انٹارٹیکا میں بھارت کی باہمی تعاون پر مبنی تحقیق

Posted On: 16 MAR 2021 5:09PM by PIB Delhi

انٹارکٹک تحقیق میں بھارت، ناروے کے ساتھ اشتراک کررہا ہے۔ 2019-2016 کے دوران‘‘ انڈین  میتری اسٹیشن’’ کے نزدیک بھارت اور ناروے کے اشتراک سے ایک بڑی مہم شروع کی گئی تھی۔ اس کامقصد مشرقی انٹارکٹیکا، سینٹرل ڈروننگ ماؤڈ لینڈ کوسٹ کے ماس بیلنس، حرکیات اور آب وہوا(ایم ڈی ڈی آئی سی ای) کے مشترکہ پروجیکٹ کے تحت ماحولیاتی اور سمندری برف کی حرکیات میں پانی کے اندر برفیلی حرکیات، ماس بیلنس اور ماضی کی تبدیلیوں کو پھر سے اصلی حالت میں لانے کے عمل کامشاہدہ کرناتھا۔

اس پروجیکٹ کے تحت سطح سمندر میں عالمی سطح پر اضافے میں مستقبل کے انٹارکٹک کے تعاون کو سمجھنے کے لئے جیوفزیکل فیلڈ پیمائش، آئس کور ڈرلنگ، برف کورڈرلنگ، آئس شٹ ماڈلنگ اور سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ پر مبنی مطالعات کاانعقاد کیاگیا۔

 ماضی کی آب وہوا کو پھر سے اصلی حالت میں لانے کی غرض سے 2019 کے دوران بھارت اور جاپان کاایک پروجیکٹ ‘‘ شیرمارچر اوسیز نیپون(جاپان) بھارت کورنگ( ایس او این آئی سی) شروع کیا گیا تھا۔ تجزیہ کے لئے ٹیم نے شیرمارچر اوسیز کی مختلف جھیلوں سے ایک میٹر سے آٹھ میٹرتک کے 15 تلچھٹ کورس حاصل کئے تھے۔

 گوا کے قطبی اور سمندری تحقیق کے لئے قومی مرکز  کے پانچ سائنسدانوں نے بھارت۔ ناروے کے اس پروجیکٹ میں حصہ لیاتھا۔ جب کہ بھارت ۔ جاپان اشتراکی پروجیکٹ میں (این سی پی او آر) کے دو سائنس دانوں اور منی پور  یونیورسٹی کے ایک سائنس داں نے حصہ لیاتھا۔

 سائنس  وٹیکنالوجی ، ارضیاتی علوم اور صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

******

 

ش  ح ۔ع م۔ ر ض

U-NO.2756


(Release ID: 1705984) Visitor Counter : 120


Read this release in: English