کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بین الاقومی بازار میں ہندوستانی مصنوعات کی مانگ
प्रविष्टि तिथि:
17 MAR 2021 3:13PM by PIB Delhi
تجارتی مال کی عالمی ایکسپورٹ میں ہندوستان کا حصہ پچھلے مسلسل تین برسوں 2018-2017 اور2019 ( جنوری۔ دسمبر) میں 1.7 فیصد رہا۔تاہم، ایک برآمد کار کی حیثیت سے 2017 میں 20 ویں پوزیشن میں ترقی کرکے 2019 میں یہ 18 ویں پوزیشن میں آگیا(ڈبلیو ٹی او کے تازہ ترین پریس ریلیزوں کے مطابق)۔اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ عالمی بازار میں ہندوستان کی مصنوعات کی ڈیمانڈ اور ساکھ میں اضافہ ہورہا ہے۔
حکومت کی طرف سے صنعتوں اور کسانوں کو عالمی مارکیٹ تک رسائی دلانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات اور جن اسکیموں پر عمل کیاجارہا ہے، وہ حسب ذیل ہیں:
- زراعت ، باغبانی، مویشی پروری، ماہی پروری، خوراک کی ڈبہ بندی کے شعبوں سے متعلق زراعتی برآمدات کو رفتار بخشنے کے لئے ایک جامع‘‘ زراعتی برآمد پالیسی’’ پر عمل کیاجارہا ہے۔
- مخصوص زرعی مصنوعات کے لئے‘ نقل وحمل اور مارکیٹنگ کاتعاون’ نام کی ایک اسکیم، جو کہ مرکزی شعبے کا ایک منصوبہ ہے، پر بھی عمل کیا جارہا ہے۔
- کامرس کا محکمہ بھی برآمد میں اضافے کے لئے متعدد اسکیمیں چلا رہا ہے، جن میں زرعی مصنوعات کی برآمد، برآمدگی منصوبوں کے لئے تجارتی بنیادی ڈھانچہ، بازار تک رسائی کے اقدامات( ایم اے آئی) منصوبہ وغیرہ شامل ہیں۔اس کے علاوہ ایگریکلچرل اینڈ پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(اے پی ای ڈی اے)، میرین پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی( ایم پی ای ڈی اے)، تمباکو بورڈ، ٹی بورڈ، کافی بورڈ، ربڑ بورڈ اور اسپائسس بورڈ کی برآمد کو فروغ دینے والی اسکیموں کے تحت زرعی مصنوعات کے برآمد کاروں کو امداد دی جاتی ہے۔
- اضلاع کو برآمد کاری کے مراکز کی حیثیت سے ترقی دینا اور اس کے تحت ہر ضلع میں برآمد کی جاسکنے والی مصنوعات کی نشاندہی کرنا اور مقامی برآمد کاروں یا تیار کرنے والوں کو مدد پہنچانا۔
- حکومت نے برآمد کی جانے والی مصنوعات پر ٹیکس اور دیگر محصولات میں چھوٹ(آر او ڈی ٹی ای پی) دینے کی بھی پیش کش کی ہے۔اس اسکیم کے تحت مرکزی، ریاستی اور مقامی سطح پر مختلف مرحلوں میں محصولات سے چھوٹ دی جاتی ہے اور یہ کسی اور اسکیم کے تحت دستیاب نہیں ہے۔
- سامان کی کھیپ روانہ کرنے سے پہلے اور بعد میں ایکسپورٹ کریڈٹ پر سود کی مساواتی اسکیم کو ایک سال کے لئے یعنی 31 مارچ 2021 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
- تجارت اور ایف ٹی اے سے استفادہ میں اضافے کی غرض سے اصل مال کی صنعت کے لئے کامن ڈیجیٹل پلیٹ فارم۔
- ہندوستان کی تجارت، سیاحت، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری جیسے پروگراموں کو فروغ دینے کے لئے ملک سے باہر ہندوستانی سفارتخانوں کے سرگرم رول کو بڑھا دیا گیا ہے۔
ہندوستان کی تجارتی سامان کی برآمدکاری 2017-2016میں 275.85 ارب ڈالر تھی۔ جو سال 2020-2019 میں بڑھ کر 313.36 ارب ڈالر ہوگئی۔ یعنی پچھلے تین برسوں میں37.51 ارب امریکی ڈالر کی برآمد کااضافہ ہوا۔
2022-2021 کے مرکزی بجٹ میں جامع طور پر ایسے اقدامات شامل ہیں جو ہندوستان کی مجموعی مسابقہ جاتی اور سامان سازی کی صلاحیتوں میں اضافہ کرسکیں، جس سے ہندوستانی برآمد میں تنوع اور بڑے پیمانے پر ترقی ہونے کا امکان ہے۔ اس میں دونوں طرح کی چیزیں شامل ہیں یعنی منظوریوں اور طریقہ کار کے علاقے میں کاروبار کرنا اور سرمایہ کاری کے لئے جسمانی ماحول جس میں سازو سامان کی تیاری کے لئے ایک عظیم بنیادی ڈھانچے کی تشکیل بھی شامل ہے۔
یہ معلومات تجارت و صنعت کی وزارت نے وزیرمملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
**************
ش ح ۔س ب۔ ر ض
U-NO.2709
(रिलीज़ आईडी: 1705761)
आगंतुक पटल : 164
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English