زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ایف پی او کا فروغ

Posted On: 17 MAR 2021 5:21PM by PIB Delhi

 

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ:

ضرورت محسوس کیے جانے کی بنیاد پر، حکومت ہند نے جھارکھنڈ سمیت ملک کے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے ’’10000 کسان پیداوار تنظیموں (ایف پی او) کی تشکیل اور فروغ‘‘ کی مرکزی شعبہ کی اسکیم شروع کی ہے، جس میں اس اسکیم کے تحت نو تشکیل ایف پی او کو پانچ سال کی مدت کے لیے پیشہ ورانہ معاونت فراہم کی جانی ہے۔ اسکیم کے تحت ہر ایک ایف پی او کو 3 سال کے لیے قیام کی لاگت کے طور پر 18 لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کی جا چکی ہے۔ اس اسکیم کے تحت مالی مدد کے لیے کوئی ریاست وار ہدف فراہم نہیں کیا گیا ہے کیوں کہ یہ اسکیم ایف پی او پر مرکوز ہے۔

اس کے علاوہ، 15.00 لاکھ روپے فی ایف پی او کی حد کے ساتھ ایف پی او کے ہر ایک کسان ممبر کو 2000 روپے تک کی ایکویٹی گرانٹ اور قرض دینے کے اہل ادارہ سے فی ایف پی او 2 کروڑ روپے تک کے پروجیکٹ لون کی کریڈٹ گارنٹی کی سہولت کا التزام کیا گیا ہے تاکہ ایف پی او کے لیے ادارہ جاتی قرض تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایف پی او کی صلاحیت سازی کے لیے موزوں انتظامات کیے گئے ہیں۔

مالی سال 21-2020 کے دوران نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو پہلے ہی ٹارگیٹ 2200 پی ایف او مختص کیے جا چکے ہیں اور نئی اسکیم کے تحت 101.75 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں۔ اب تک، نئی ایف پی او اسکیم کے تحت 32 ایف پی او پہلے ہی رجسٹر کیے جا چکے ہیں۔ ایف پی او کی تشکیل کی اس اسکیم میں کسان پورے جوش و خروش سے شرکت کر رہے ہیں۔ ایف پی او کے رجسٹریشن کا عمل پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔

اس سے قبل بھی مختلف تنظیمیں یعنی ایس ایف اے سی، نابارڈ اور ڈی اے وائی- این آر ایل ایم ایف پی کو فروغ دے رہی تھیں۔ حکومت ہند چھوٹے کسانوں کے زرعی کاروبار کی تنظیم (ایس ایف اے سی)، جو کہ محکمۂ زراعت، تعاون اور کسانوں کی فلاح و بہبود، حکومت ہند کے تحت ایک رجسٹرڈ سوسائٹی ہے، کے ذریعہ کسان پیداوار تنظیموں (ایف پی او) کو فروغ دے رہی تھی، جس کے تحت وہ کسانوں کو متحرک کرنے، بطور کمپنی رجسٹریشن کرانے میں ان کی مدد کرنے اور ان کی آمدنی اور استقامت کی بہتری کے لیے انہیں ٹریننگ دینے کا کام کر رہی تھی۔ ایس ایف اے سی نے ملک میں 910 ایف پی او کو فروغ دیا ہے، جن میں سے 10 ایف پی او کو جھارکھنڈ میں اور 41 ایف پی او کو اوڈیشہ میں فروغ دیا گیا ہے۔

درج بالا کے علاوہ، دین دیال انتیودیہ یوجنا- قومی دیہی معاش مشن (ڈی اے وائی- این آر ایل ایم)، وزارت دیہی ترقی، حکومت ہند کے تحت کسانوں کو متحرک کرنے، بازار کے ساتھ رابطے قائم کرنے کا کام کیا جا رہا تھا۔ کسان پر مبنی معاش اس مشن کی ایک اہم حکمت عملی ہے۔ ڈی اے وائی- این آر ایل ایم نے ملک میں 177 ایف پی او کو فروغ بخشا ہے، جن میں سے 15 ایف پی او کو جھارکھنڈ میں اور 20 ایف پی او کو اوڈیشہ میں فروغ بخشا گیا ہے۔

مزید برآں، زراعت اور دیہی ترقی کا قومی بینک (نابارڈ) بھی ریاستوں میں ایف پی او کو فروغ دے رہا تھا۔ نابارڈ نے ملک میں 4251 ایف پی او کو فروغ بخشا ہے، جن میں سے 176 ایف پی او کو جھارکھنڈ میں اور 260 ایف پی او کو اوڈیشہ میں فروغ بخشا گیا ہے۔

*****

ش ح ۔ ق ت  

U: 2669



(Release ID: 1705684) Visitor Counter : 103


Read this release in: English