زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
خاتون کسانوں کے لئے اسکیم
Posted On:
17 MAR 2021 5:26PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 17 مارچ 2021، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے زراعت اور کو آپریشن اور کسانوں کی بہبود کے محکمے (ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو) کی مختلف استفادہ کنندگان پر مبنی اسکیموں کے رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ خاتون کسانوں پر کئے جانے والے اختراجات میں ریاستوں اور دیگر نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو کم از کم 30 فیصد کی ادائیگی کرنی چاہیے۔ ان اسکیموں میں اصلاحات کی توسیع کے لئے ریاستی توسیعی پروگراموں ، نیشنل فوڈ سکیورٹی مشن، نیشنل مشن آن آئل سیڈ اینڈ آئل پام ، پائیدار زراعت سے متعلق قومی مشن ، سیڈ اور پلانٹنگ میٹیریل کے لئے سب مشن، ایگریکلچرل میکنائزیشن سے متعلق سب مشن اور باغبانی کی مربوط ترقی کے مشن کے لئے امداد شامل ہیں۔
دیہی ترقیات کی وزاعت کے دیہی ترقیات کے محکمے میں ڈی اے وائی۔ این آر ایل ایم (دین دیال انتیودے یوجنا۔ نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن) کے ایک ذیلی جزو کے طور پر ایک مخصوص اسکیم یعنی ’مہیلا کسان سشکتی کرن پری یوجنا (ایم کے ایس پی)‘ شروع کی ہے۔ یہ اسکیم 2011 سے نافذ کی جارہی ہے۔جس کا مقصد خواتین کی شرکت اور پیداواری صلاحیت میں اضافے میں منظم طریقے سے سرمایہ کاری کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانا اور دیہی خواتین کے لئے پائیدار روزگار پیدا کرنا ہے۔ یہ پروگرام پروجیکٹ نافذ کرنے والی ایجنسی کے طور پر ریاستی دیہی روزگار مشن (ایس آر ایل ایم) کے ذریعہ پروجیکٹ موڈ میں نافذ کیا جارہا ہے۔
ڈی اے وائی۔ این آر ایل ایم اور اس کا ذیلی جزو ایم کے ایس پی مانگ پر چلنے والے پروگرام ہیں۔ اسی کے مطابق ریاستی دیہی روزگار مشن کی مانگ کی بنیاد پر پروجیکٹ موڈ میں ایم کے ایس پی نافذ کی جارہی ہے۔
زراعت اور متعلقہ شعبوں میں جدید ترین تکنیکوں سے خواتین کو واقف کرانے کے لئے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت اور دیہی ترقیات کی وزارت کی اسکیموں کے تحت خاتون کسانوں کو تربیت دی جارہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
(17-03-2021)
U- 2674
(Release ID: 1705673)
Visitor Counter : 210