پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

زرعی مصنوعات سے حاصل شدہ ایتھنول کی ملاوٹ

Posted On: 17 MAR 2021 1:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 17 مارچ 2021: حکومت نے حیاتیاتی ایندھن کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے گذشتہ چندبرسوں کے دوران متعدد اقدامات کیے ہیں اور 2018 میں حکومت کے ذریعہ مشتہر کردہ حیاتیاتی ایندھن سے متعلق قومی پالیسی 2018 اس سلسلے میں کیے گئے اہم اقدامات میں سے ایک ہے۔  اس پالیسی نے ایتھنول کی پیداوار کے لئے گنے کے رَس، شوگر کی حامل اشیاء جیسے میٹھی چقندر، سویٹ شورگم، نشاستہ  کی حامل اشیاء جیسے مکئی، کساوا، خراب اناج جو انسانوں کے لئے لائق استعمال نہ ہوں جیسے گیہوں، ٹوٹے ہوئے چاول، خراب آلو  کے استعمال کی اجازت دے کر خام مال کے استعمال میں اضافہ کیا ہے۔ یہ پالیسی قومی حیاتیاتی ایندھن کوآرڈی نیشن کمیٹی (این بی سی سی) کی منظوری کے ساتھ ایتھنول کی پیداوار اور پیٹرول کے ساتھ اس کی ملاوٹ کے لئے اضافی غذائی اجناس کے استعمال کی بھی اجازت دیتی ہے۔ این بی سی سی نے ایتھنول کی پیداوار کے لئے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) اور مکئی کے ساتھ دستیاب اضافی چاول کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔

ایتھنول کے پروڈکشن کے لئے استعمال میں لائی جانے والی حیاتیاتی اشیاء بنیادی طور پر زراعت پر مبنی ہے  ، اس لیے ایتھنول کی پیداوار میں ہونے والے کسی بھی طرح کے اضافے سے کاشتکاروں کی آمدنی میں راست طور سے اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ ایتھنول کی پیداوار میں اضافہ کی غرض سے خوراک اور سرکاری نظام تقسیم (ڈی ایف پی ڈی) کے محکمہ نے ایسے پروجیکٹ  کے علمبرداروں کے لئے مالی امداد بہم پہنچانے کی اسکیمیں بھی مشتہر کی ہیں جن کے توسط سے یہ تمام ادارے اپنے یہاں ایتھنول کو چھاننے کی صلاحیت بہتر بنا سکتے ہیں اور اس کے لئے وہ اس مالی امداد سے نئی ڈسٹلریاں قائم کر سکتے ہیں / موجودہ ڈسٹلریوں کی توسیع کر سکتے ہیں، ایسے اخراج نظام لگا سکتے ہیں جہاں سے زیر اخراج ہو اور ساتھ ہی ساتھ مولیکیولر چھلنی پانی خشک کرنے کا نظام وغیرہ بھی لگا سکتے ہیں جس کے لئے ان کو چھ فیصد کی سالانہ رعایتی شرح سود یا قرض فراہم کرنے والے اداروں یا کسی دیگر ادارے کے ذریعہ اصل سود میں صرف پچاس فیصد سود (جو بھی کم ہو)وصول کرنے کی سہولت فراہم کی گئی یعنی بینکوں / این سی ڈی سی / آئی آر ای ڈی اے / این بی ایف سی جیسے اداروں سے فراہم کرائے گئے قرضوں پر 6 فیصد سالانہ یا اصل سود کا پچاس فیصد سود ہی وصول کیا جائے گا۔ اب تک ان اسکیموں کے تحت واجب الادا سود کی ادائیگی کے لئے 4687 کروڑ روپئے کی رقم نشان زد کی جا چکی ہے۔

 

________

 

 

ش ح ۔اب ن

U-2690



(Release ID: 1705623) Visitor Counter : 106


Read this release in: English