دیہی ترقیات کی وزارت

اپنی مدد خود کرنے یعنی سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جی ایس) کے ایوارڈ کی تقریب اختتام پذیر

Posted On: 08 MAR 2021 7:18PM by PIB Delhi

 

دیہی ذریعہ معاش سے متعلق قومی مشن (این آر ایل ایم) کے قومی ایوارڈس کا مقصد ڈی اے وائی – این آر ایل ایم کی سرپرستی کے تحت برادری کے اداروں۔ سیلف ہیلپ گروپوں اور دیہی تنظیموں- کی غیرمعمولی کارکردگی کا عوامی طور پر اعتراف کرایا جانا ہے۔ اس سال برادریوں پر مبنی تنظیموں کی بہترین کارکردگی کے لئے قومی ایوارڈس عطا کرنے کی تقریب 8 مارچ 2021 کو منعقد ہوئی تھی تاکہ خواتین کے بین الاقوامی دن کے موقع پر برادری کےارکان کی حصولیابیوں اور کامیابیوں کا جشن منایا جاسکے۔

دیہی ترقی کی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے اس تقریب کا افتتاح کیا۔ اس تقریب کی صدارت دیہی ترقی کی وزارت کی ممتاز شخصیات، دیہی ترقی کے سکریٹری جناب نگیندرا ناتھ سنہا، دیہی ترقی کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے، دیہی ترقی کے پرنسپل اقتصادی صلاح کار جناب وی ایل وی ایس ایس سباراؤ، دیہی  ذریعہ معاش کے جوائنٹ سکریٹری جناب چرنجیت سنگھ، دیہی ہنرمندی کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ لینا جوہری اور دیہی ذریعہ معاش کے جوائنٹ سکریٹری محترمہ نیتا کجریوال نے کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QBD9.jpg

دیہی ترقی کی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے ڈی ا ے وائی – این آر ایل ایم پلیٹ فارم کے ذریعہ پیش کئے جانے والے ذریعہ معاش سے متعلق اقدامات پر عمل کرکے خواتین کے خود پر انحصار کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کے ارکان پربھی زور دیا کہ انہیں خود  اپنے اوپر اعتماد کرنا چاہئے اور ناموافق اورناسازگار حالات میں کبھی بھی ہمت نہیں ہارنی چاہئے۔ استقامت اور ثابت قدمی سے ہمیشہ کامیابی ملتی ہے۔

دیہی ترقی کے سکریٹری نے ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کے تحت تمام کنبوں کو جوڑنے کی ضرورت  اجاگر کی جس میں ان کی سماجی اور اقتصادی حالت بہتر بنانے کی غرض سے کم از کم ایک ذریعہ معاش کا اقدام شامل ہو۔ انہوں نے ماسک اور سینی ٹائزرس وغیرہ تیار کرنے اور برادری کے اجتماعی کھانے کا نظام وغیرہ جیسے اختراعی امدادی اقدامات کرکے عالمی وبا کے خلاف لڑنے میں سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن سی بی او ایس کو ایوارڈس سے نوازا گیا ہے انہیں دوسرے سی بی او ایس اور ارکان کو مجموعی طور پر سکھانے میں مدد کرنی چاہئے اوران کے ساتھ اپنی کامیابی کی داستانیں بیان کرنی چاہئے۔

دیہی ترقی میں ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ڈی اے وائی ۔ این آر ایل ایم کے دائرے میں 7.3 کروڑ سے زیادہ خواتین آتی ہیں جن کو ان کی تنظیموں کی شکل میں جمع کیا گیا ہے اور قرض حاصل کرنے اور ذریعہ معاش اور روزی روٹی سے متعلق سرگرمیوں میں مدد کی گئی ہے۔ انہوں نے کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران  خواتین کے ذریعہ کئے گئے مثالی کاموں کے لئے سیلف ہیلپ گروپوں کی ستائش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HOLF.jpg

ان ایوارڈ کے لئے مختلف ریاستوں سے سلف ہیلپ گروپوں اور دس وی ڈی ایس کو منتخب کیا گیا تھا۔ البتہ عالمی وبا سے پیدا موجودہ صورتحال کے پیش نظر یہ تقریب بنیادی طور پر ایک ورچول تقریب تھی جس میں ریاستیں، انٹرنیٹ کے ذریعہ آن لائن طریقہ سے اس پروگرام سے منسلک ہوئیں۔ ملک کی مختلف ریاستوں سے 650 سے زیادہ مقامات سے ایس ایچ جی خواتین کے  اس براہ راست نشر ہونے والے پروگرام میں شامل ہونے کی خبر ہے، اس کے علاوہ اس تقریب میں بذات خود شامل ہونے والی خواتین میں سے چیدہ تعداد میں چار ایس ایچ جی ایس اور دو وی او ایس کو ایوارڈس سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈس لینے کے لئے ایس ایچ جی اور وی او کے جو ارکان تقریب میں شامل ہوئے وہ تھے:

  1. ہماچل پردیش، مشوبرہ  جیون جیوتی ایس ایچ جی  سے محترمہ رنکو، محترمہ رینا اور محترمہ دپیکا
  2. اترپردیش، بجنور کے ناری شکتی ایس ایچ جی سے محترمہ سنگیتا اور محترمہ ممتا سینی۔
  3.  مدھیہ پردیش، علی راجپور کی  نودرگاایس ایچ جی سے  محترمہ جھرنادھاریا، محترمہ انتی کھرات اور محترمہ سیاری داور۔
  4. راجستھان سے کلیان ایس ایچ جی سے محترمہ گھیسی اور محترمہ منی۔
  5. مدھیہ پردیش کے انئی وی او سے محترمہ سبیتا سنیل میدا، محترمہ گنگامیدا، اورمحترمہ مالارام میدا۔
  6. راجستھان کی ناری شکتی وی او سے شریمتی سنیتا اور شریمتی راج بائی۔

اس تقریب کے دوران  کامیابی کی داستانوں اور  کیس مطالعہ کے موضوع والی  چار ای بکس کااجراکیا گیا۔جن کتابوں کااجرا کیا گیا ہے ان کی مختصر تفصیل درج ذیل ہے:

  1. ذریعہ معاش سے متعلق بہتر طور طریقوں کاخلاصہ
  2. ایف این ایچ ڈبلیو کیس مطالعات کا اختصار
  3. خواتین ایس ایچ جی جانبازوں کے ذریعہ کووڈ-19 سے متعلق جوابی اقدامات
  4.  دیہی بھارت کے دلچسپ کھان پان

منتخبہ کمیونٹی ریسورس پرسنس(سی آر پی) (4) اور دیہی ذریعہ معاش کی تربیت سے متعلق  اداروں (آر ایس ای ٹی آئی) کے تربیت شدہ امیدواروں (4) نے این آر ایل ایم اور آر ای ایچ ٹی آئی کے پلیٹ فارموں پر اپنے تجربات بیان کئے اور اس جانکاری کااستعمال کرکے انتہائی غربت سے  باہر نکلنے کی داستان بیان کی۔ اس تقریب میں درج ذیل مقررین تھے:

  1. منیکابارک ( ساکرہ، مظفرپور، بہار) بطور ایف این ایچ ڈبلیو-سی آر پی کام کررہی ہیں۔
  2. دویا دیوی (بھارنو بلاک، گملا، جھارکھنڈ) بطور بی سی سکھی کام کررہی ہیں۔
  3. رنجن کنور (راجسمند، راجستھان ) کاشتکاری سے متعلق ذریعہ معاش سی آر پی کے تحت کام کررہی ہیں۔
  4. ربوبیگم (مرزاپور اترپردیش) ایس وی ای پی کے تحت سی آر پی-ای پی  کے بطور کام کررہی ہیں۔
  5. رادھیکا دیوی: وارانسی اترپردیش میں  تربیت حاصل کرنے کے بعد  ٹیلرنگ کا کام کررہی ہیں۔
  6. یو ہرینی: تملناڈومیں دھرماپوری کے مقام پر آر ایس ای ٹی آئی میں ای ڈی پی کی ٹریننگ حاصل کرنے کے بعد پائیدار اور صحت بخش سینیٹری پیڈ تیار کررہی ہیں۔
  7. رجنی دیوی (ہزاری باغ جھارکھنڈ) بوکارو آر ایس ای ٹی آئی میں تربیت حاصل کرنے کے بعد بطورپشو مترا کام کررہی ہیں۔
  8. سارانیہ: تملناڈومیں کرول میں آر ایس ای ٹی آئی کے مقام پر تربیت فراہم کررہی ہیں۔

******

ش  ح ۔ع م۔ ف ر

U-NO.2538



(Release ID: 1704806) Visitor Counter : 160


Read this release in: English , Hindi