ایٹمی توانائی کا محکمہ

حکومت ان جعل سازوں لوگوں ہوشیار ہے جو مصنوعات کو اینٹی ۔ تابکاری پیک بتاکر فروخت کر رہے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 10 MAR 2021 5:14PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 10 مارچ 2021: مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈی او این ای آر)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چند جعل ساز لوگ  ’اینٹی تابکاری پیک‘ اور ’رائس پلر‘ وغیرہ جیسے مشکوک ناموں سے مختلف اشیاء کو یہ کہہ کر فروخت کر رہے ہیں کہ ان میں تابکاری موجود ہے اور انہیں بی اے آر سی / ڈی اے ای سے منظوری حاصل ہے۔  آج لوک سبھا میں  ایک سوال کے تحریری جواب کے تحت، انہوں نے کہا کہ  بحران انتظام کاری گروپ (سی ایم جی)، شعبہ برائے ایٹمی توانائی (ڈی اے ای) بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر (بی اے آر سی) کو کچھ اشیاء کو ’رائس پلر‘ اور ’اینٹی تابکاری پیک‘، وغیرہ بتاکر فروخت کرنے سے متعلق جعل سازی کے بارے میں کثرت سے اطلاع / معلومات  حاصل ہوتی رہتی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ’اینٹی تابکاری پیک‘ اور ’رائس پلر‘ وغیرہ کے مشکوک ناموں سے اس طرح کی اشیاء فروخت کرنے والے جعل سازوں ، جو ان اشیاء کے بی اے آر سی / ڈی اے ای  کے ذریعہ سند یافتہ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں، کے بارے میں ڈی اے ای کے زیر اہتمام عوامی بیداری پروگراموں میں  معلومات فراہم کی جا رہی ہے ، ساتھ ہی شراکت داروں سے اس طرح کے واقعات کو قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے علم میں لانے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ یہ معلومات ’تابکاری ایمرجنسیوں کے ردعمل‘ کے بارے میں سلامتی اور ردعمل ایجنسیوں کے لئے منعقد کرائے جانے والے مختلف تربیتی پروگراموں میں شراکت داروں کو بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

جعل ساز لوگ معصوم کاروباریوں اور دیگر افراد کو اپنے جعل میں پھنساتے ہیں اور انہیں یہ یقین دلاتے ہیں کہ یہ چیز ریڈیو ایکٹیو ہے اور اس میں قسمت چمکانے والی جادوئی طاقت ہے۔ جعل ساز لوگ گاہک کو مال کے اصلی ہونے کا یقین دلانے کے لئے جعلی دستاویزات پیش کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ یہ دستاویزات بی اے آر سی / ڈی اے ای سے منظور شدہ ہیں، اور اس  طرح بھولے بھالے عوام کو دھوکہ دیتے ہیں۔ متعدد مرتبہ، متاثرہ افراد مقامی پولیس کے پاس جاتے ہیں جو بعد ازاں اس چیز کو یہ چیک کرانے کے لئے بی اے آر سی بھیجتے ہیں کہ آیا یہ ریڈیو ایکٹیو ہے یا نہیں  ،اور اس طرح تمام معاملات میں  اشیاء میں تابکاری نہ موجود ہونے کی بات سامنے آتی ہے ۔

________

 

ش ح ۔اب ن

U-2398



(Release ID: 1704018) Visitor Counter : 105


Read this release in: English