قبائیلی امور کی وزارت

جناب ارجن منڈا نے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن ،مسوری میں جی آئی مہوتسو کا افتتاح کیا


ایل بی ایس این اے اے ، مسوری کے داخلی دروازہ کے پاس ویلرج بلڈنگ میں 130ویں ٹرائبس انڈیا شوروم اور کیفے کا افتتاح کیا گیا

Posted On: 05 MAR 2021 5:27PM by PIB Delhi

قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈ منسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے)،مسوری میں ٹرائبس انڈیا جی آئی مہوتسو کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر جناب بھاسکر کھلبے ،بھارت کے وزیر اعظم کے صلاح کار؛جناب سنجیو چوپڑا ،ڈائریکٹر ،لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈ منسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے)؛جناب پرویر کرشنا ،ٹرائی فیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور پدم شری ڈاکٹر رجنی کانت ، صلاح کار ، آتم نربھر بھارت پروجیکٹ ،ٹرائی فیڈ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0024YNE.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012WBE.jpg

ٹرائبس انڈیا جی آئی مہوتسو –بیش قیمتی بھارت کا بیش قیمتی سرمایہ ،جی آئی ٹیگ مصنوعات کیلئے ایک نمائش ہے اور اس پروگرام میں 40 سے زیادہ جی آئی رجسٹرڈ پروپرائیٹر  اور جی آئی کے مجاز صارفین اور قبائلی فنکار اس میں شامل ہورہے ہیں اور اپنے علاقہ کی مخصوص مصنوعات پیش کررہے ہیں۔ جی آئی مہوتسو کا مقصد زیر تربیت افسران کے درمیان ان مصنوعات کے تئیں بیداری کو فروغ دینا اور ان کے درمیان بھارت کی بیش قیمتی ثقافتی وراثت کے تئیں بیداری پیدا کرنا ہے جس سے وہ اپنے علاقہ میں جی آئی مصنوعات کے مفادات کی حفاظت کرنے والی پالیسیاں بنا سکیں۔ اس قسم کے پروگراموں سے رجسٹرڈ صنعت کاروں یا سامان بنانے والوں کو مارکیٹنگ کرنے کا زیادہ موقع بھی ملے گا ۔190سے زیادہ  زیر تربیت آئی اے ایس  افسران اور ایل بی ایس این اے اے کے 30 سے زیادہ فیکلٹی ممبران نے اس نمائش میں شرکت کی اور اس میں موجود مصنوعات کی تعریف کی۔

اس موقع پر جناب منڈا نے ایل بی ایس این اے اے ، مسوری کے داخلی دروازہ کے پاس ویلرج بلڈنگ میں 130 ویں ٹرائبس  انڈیا شوروم اور ٹرائبس انڈیا کا افتتاح بھی کیا۔یہ شوروم جی آئی مصنوعات اور مختلف ریاستوں اور آرگینک مصنوعات سے بنے ہوئے اعلیٰ معیار کے دستکاری ڈیزائن کو فروغ دینے اور بازار فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔اس کیفے میں آندھرا پردیش کی اراکو کافی اور آدیواسیوں کے ذریعہ بنائے گئے آرگینک ہیلتھ کوکیز سمیت ملک بھر کی بہترین کافی کا نمونہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔اس موقع پر پوچم پلی کے بنکرو ں کے ذریعہ مشہور روایتی طرز میں بنے ہوئے ٹرائی فیڈ جیکٹ بھی جاری کئے گئے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00346LF.jpg

دوپہر کے وقت ایک تازہ اور شاندار اجلاس کا انعقاد کیا گیا ،جس میں جانی مانی ہستیوں کے ذریعہ ان کے خطاب میں زیر تربیت افسران کو معلومات فراہم کی گئی۔جناب ارجن منڈا نے زیر تربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے ایسے پروگراموں کی اہمیت کے بارے میں بتایا اور کہا کہ  جی آئی کے ذریعہ ٹیگ کی گئی مصنوعات کے فروغ اور مارکیٹنگ سے بھارت کی روایت ،ہنر اور دستکاری کو بازار میں لانے اور ان کی شاندار وراثت کی نمائش کرنے کا موقع حاصل ہوگا۔جناب منڈا نے یہ بھی کہا کہ ایسے پروگراموں میں بات چیت کے ذریعہ یہ زیر تربیت افسران حقیقی چنوتیوں کے سلسلے میں گہری معلومات حاصل کریں گے اور جب کبھی وہ اپنی اپنی ریاستوں میں کام کرنا شروع کریں گے تو ان کے تئیں زیادہ حساس بنیں گے۔اس پروگرام کو اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام بتاتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے کہا کہ ’’جی آئی مہوتسو جس میں کئی آدیواسی فنکار اور جی آئی منظور شدہ فروش موجود ہیں اور وہ اپنے علاقوں میں مثالی مصنوعات کی نمائش کررہے ہیں،یہ لوکل کیلئے ووکل کے وزیر اعظم کے نظریہ کو عملی جامہ پہنانے اور ایک آتم نربھر بھارت کی تعمیر کیلئے قابل ذکر قدم ہے۔ میں اس انوکھے قدم کیلئے ٹرائی فیڈ اور ایل بی ایس این اے اے اور وزارت ثقافت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘

اس اجلاس کے دوران پہلے جی آئی مصنوعات پر آتم نربھر بھارت پروجیکٹ ، ٹرائی فیڈ کے صلاح کار پدم شری ڈاکٹر رجنی کانت  نے بھی پورے بھارت میں جی آئی مصنوعات کی حالت اور جی آئی ٹیگنگ کیلئے ضروری کارروائیوں کے بارے میں زیر تربیت افسران کو جانکاری دی۔

جناب بھاسکر کھلبے نے اس شاندار پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی پہل سے یقینی طور پر قبائلی کاریگروں کو بڑے مواقع اور بڑا بازار فراہم کرکے انہیں بااختیار بنایا جاسکے گا۔

جناب پرویر کرشنا نے تفصیل سے بتایا کہ کس طرح ٹرائی فیڈ آدیواسیوں کی ترقی کیلئےپالیسیاں بنارہا ہے۔اپنے خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ کس طرح جی آئی ٹیگنگ آدیواسی برادریوں کی روایات اور  وراثت کو محفوظ کرنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’بھارت کے پاس ملک میں تیار ہوئی مصنوعات کی ایک وسیع وراثت موجود ہے چاہے وہ دستکاری ہو یا ہتھ کرگھایا دیگر مصنوعات ۔آدیواسی کاریگروں کیلئے جی آئی ٹیگنگ بہت مدد گار ہے اور اپنے کاروبار کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر مارکیٹنگ کرنے کیلئے انہیں پھیلانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔اس سلسلے میں ٹرائی فیڈ جی آئی ٹیگ والی مصنوعات کے فروغ کیلئے کئی دیگر محکموں کے ساتھ شراکت داری کررہا ہے اور یہ تازہ نمائش اس سلسلے میں آگے بڑھتا ہوا ایک قدم ہے ۔‘‘

اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا گیا کہ ٹرائی فیڈ کے ذریعہ ایف جی آئی آتم نربھر پروجیکٹ کی شروعات کی جائے گی جس میں جی آئی کے ذریعہ ٹیگ کی گئی 50 مصنوعات کو شامل کیا جائے گا جنہیں ٹرائبس انڈیا کے ذریعہ مارکیٹنگ فراہم کی جائیں گی۔ڈاکٹر رجنی کانت اس پروگرام کے نگراں ہوں گے اور وہ ان 54 ممکنہ مصنوعات کو آگے بڑھانے میں تعاون فراہم کریں گے جنہیں اس وقت دیش بھر سے جی آئی ٹیگ حاصل کرنے کیلئے پہنچانا گیا ہےاوار ساتھ ہی وہ زیادہ سے زیادہ ایسی قبائلی مصنوعات کی بھی شناخت کریں گے۔

پروگرام کے دوران زیر تربیت افسران نے نمائش میں موجود جی آئی رجسٹرڈ پروپرائیٹروں ،جی آئی کے مجاز صارفین اور کاریگروں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کے سامنے پیداہونے والی چنوتیوں ،مسائل کے ساتھ ساتھ مصنوعات کے  بارے میں  مکمل جانکاری حاصل کی ۔

جی آئی ٹیگنگ کو پچھلے کچھ سالوں سے بہت زیادہ اہمیت حاصل ہورہی ہے۔جی آئی درج کرنا اور کسی مخصوص جغرافیائی علاقہ میں پیدا ہونے والی مخصوص مصنوعات کیلئے تحفظ فراہم کرنا پیداواروں اور کاریگروں کو حوصلہ فراہم کرتا ہے اور کاروبار کرنے والوں کو قومی اور بین الاقومی سطح پر اپنی تجارت پھیلانے کیلئے آمادہ کرتا ہے۔میک ان انڈیا کی کچھ مصنوعات میں عالمی شہرت یافتہ دارجلنگ چائے ،میسور کا ریشم،چندیری ساڑی، بنارسی بروکیڈ،پوچم پلی ، مسالوں کی قسمیں ،اڑیسہ پٹ چتر ،ورلی پینٹنگ ،اراکو ویلی کافی،کلو شال،جے پور بلو پوٹری،ناگامرچا (جسے بھوٹ جولوکیا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے)اور کئی دیگر مصنوعات شامل ہیں۔

 

 

*******

ش ح- ق ت- م ش

 (UN: 2259)

 

 

 



(Release ID: 1703158) Visitor Counter : 157


Read this release in: English , Hindi