زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے سِلک سیکٹر میں ایگروفارسٹری کو فروغ دینے کے لئے سینٹرل سلک بورڈ، وزارت ٹیکسٹائل کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے

Posted On: 07 MAR 2021 8:34PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 8 ؍مارچ :  زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے آج   جاری  ایگروفارسٹری(جنگلاتی زراعت)  سے متعلق ذیلی مشن (ایس ایم اے ایف) اسکیم کے تحت  سلک  سیکٹر میں ایگرو فارسٹری کے نفاذ کے لئے ٹیکسٹائل کی وزارت کے تحت  کام کرنے والے ادارے سینٹرل سلک بورڈ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015VRV.jpg

اس مفاہمت نامے پر زارعت ، امداد باہمی  اور  کسانوں کی بہبود  کے محکمہ( ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو )کی  ایڈیشنل سکریٹری  ڈاکٹر  الکا بھارگو اور  جناب رجیت رنجن اوکھاندیار، ممبر سکریٹری (سینٹرل سلک بورڈ) وزارت ٹیکسٹائل نے زراعت اور کسانوں  کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا اور  ٹیکسٹائل کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی اور دیگر معززین کی موجودگی میں دستخط کئے۔

اس مفاہمت نامے کا مقصد  کاشت کاروں کو ترغیبات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ  ایگرو فارسٹری ماڈل پر مبنی ریشم کی پیدا وار کرسکیں اور  وزیراعظم کے میک ان انڈیا اور  میک فار دی ورلڈ ویژن میں  اپنا تعاون دے سکیں۔ اس مفاہمت نامے سے ایگروفارسٹری کرنے والے کسانوں کو  زیادہ منافع حاصل ہوگا  اور ساتھ ہی  ریشم کی  مختلف اقسام ، جس کے لئے ہندوستان پوری دنیا میں مشہور ہے،  کی  پیداوار میں  تعاون حاصل ہوگا۔ سینٹرل سلک بورڈ ( سی ایس بی)، وزارت  ٹیکسٹائل، حکومت ہند  سلک  سیکٹر میں ایگرو فارسٹری کو فروغ دینے کے لئے کلیدی  محرک کے طور پر کام  کرے گا۔

زارعت ، امداد باہمی  اور  کسانوں کی بہبود  کا محکمہ(ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو) سال 17-2016  سے  نیشنل ایگرو فاسٹری پالیسی  2014  کی سفارشات کے حصے کے طور پر ایگرو فاسٹری سے متعلق ذیلی مشن (ایس ایم اے ایف) کو  لاگو کر ر ہا ہے۔ اس طرح کی جامع پالیسی  رکھنے والا ہندوستان دنیا  کا پہلا ملک تھا۔ اس پالیسی کی شروعات  فروری 2014  میں دہلی میں منعقدہ عالمی ایگرو فارسٹری کانگریس میں کی گئی تھی۔ فی الحال یہ اسکیم  20  ریاستوں اور دو  مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ ہے۔

ایس ایم اے ایف اسکیم کا مقصد  کثیر مقصدی    شجر کاری کے ساتھ  ماحولیات کے موافق زرعی فصلوں کی کاشت کاری ، کسانوں کو  آمدنی  کا اضافی  ذریعہ فراہم کرنے  اور  لکڑی پر مبنی  مصنوعات اور  ہربل انڈسٹری کو فروغ دینے  کے لئے  کسانوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس طرح سے یہ  اسکیم  ادویہ جاتی ، پھلوں ، چارہ، درختوں سے  حاصل ہونے  والے تیل نیز ٹمبر کی  متعدد اقسام کے لئے   ایک مربوط کوشش ہے۔ ریشم کی پیداوار کے سیکٹر میں  باہمی تعاون کو باقاعدہ بنانے  کا اقدام ، خاص طور پر  شہتوت،  آسن، ارجنا، سوم، سوالو، کیسرو، بڑا کیسرو اور  پھنات وغیرہ کی کاشت کاری کو فروغ دینے کے لئے کیا گیا ہے۔ ان کی کاشت کاری  بلاک  پلانٹیشن اور  سرحد یا  زرعی زمینوں پر  کی جاسکتی ہے۔ سیری کلچر پر مبنی شجر کاری اور خام ریشم  کی پیدا وار  سے  کسانوں کے لئے  آمدنی کے  اضافی مواقع  پیدا ہوں گے، ساتھ ہی انہیں زرعی  سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کے علاوہ  ایک  مستقل آمدنی کا ذریعہ فراہم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ ق ر

U-2253



(Release ID: 1703134) Visitor Counter : 174


Read this release in: English , Hindi