قبائیلی امور کی وزارت

ون دھن وکاس یوجنا- تمل ناڈو کے تروواننمالائی ضلع کے جوادھو پہاڑیوں کے قبائلی لوگوں کو بااختیار بنانا

Posted On: 03 MAR 2021 5:49PM by PIB Delhi

 نئی، 3مارچ  2021/ قبائلی آبادی کی ترقی کے لئے زمینی سطح پر مختلف اقدامات  کو یقینی بنا نے کے مقصد سے  ٹرائفیڈ  کے ولیج کنیٹک مہم کے تحت پورے ملک کے وسیع قبائلی آبادی والے گاؤں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔  زمینی سطح  پر ان کی موجودگی نے  ٹرائفیڈ کے افسروں کو  نہ صرف  ان پروگراموں کی نفاذ کی دیکھ ریکھ میں  سہولت فراہم کی ہے بلکہ انہیں کامیابی کی  کچھ  قابل ذکر کہانیوں سے بھی  واقف کرایا ہے۔

A picture containing person, tree, outdoor, peopleDescription automatically generated A group of people sitting around a tableDescription automatically generated with medium confidence

A group of people in a factoryDescription automatically generated with medium confidence  A picture containing text, indoor, wall, itemsDescription automatically generated

 ان پروگراموں اور اقدامات کو  ٹرائفیڈ کے ذریعہ   آتم نربھر ابھیان کے تحت بھارت کو خود کفیل بنانے کے مقصد سے  لوکل کے لئے ووکل بنو ، قبائلی  اپناؤ –میرا ون میرا دھن، میرا ودیم  کے   موٹو کے ساتھ   نافذ کیا گیا ہے۔ کامیابی کی  ایک ایسی کہانی   تمل ناڈو کے   ترووناملائی  ضلع کے   جوادھو  پہاڑیوں والے  علاقے میں سامنے  آئی ہے۔ جہاں  ‘‘میکانزم فار مارکیٹنگ آف مائنر فاریسٹ پروڈیوز(ایم ایف پی)’’ کے ایک  جزو  کے طور پر  ون دھن  قبائلی اسٹار-اپس پروگرام  ، کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی)  اور ایم ایف پی  کے لئے   ڈیولپمنٹ آف ویلیو چین  اسکیم  کے توسط سے مقامی   قبائلی لوگوں کے روزگار کا ایک اہم ذریعہ  بن کر  ابھرا ہے۔

تمل ناڈو کے   ترووناملائی ضلع میں واقع  جوادھو   پہاڑیاں مشرقی گھاٹ کی توسیع ہیں۔  اس علاقے میں ملیالی قبائلی لوگ کل آبادی کا  92.60 فی صد ہیں اور ان کا   اصل سہارا  غیر-لکڑی جنگلاتی  پیداوار اور اس   قطعہ اراضی پر   اگنے والی املی، کٹہل، ناریل، لیمو، کیلا اور کروندا جیسے  مختلف قسم کے   پیڑ ہیں۔

A group of people in a factoryDescription automatically generated with low confidence  A picture containing text, wall, indoor, shelfDescription automatically generated

ان قبائلی  لوگوں کو خود کو بااختیار بنانے اور بہتر مواقع  حاصل کرنے اور بازار تک رسائی   بنانے میں مدد کرنے کے مقصد سے سال 2020میں جوادھو ہلز ٹرائبلس  فارمر پروڈیوسر کمپنی کا قیام  عمل میں  لایا گیا تھا۔   یہ  کمپنی   ترووناملائی ضلع   (ایس پی  وی) کے جوادھو ہلز کے غیر- لکڑی  جنگلاتی پیداواراور زرعی پیداوار  کی قدر افزائی (ویلیو ایڈیشن) کے لئے  ریاستی  متوازن ترقی  فنڈ  کے تحت  آتی ہے۔ اس کمپنی کی تشکیل کمپنی قانون 2013 (2013 کا 18)کے تحت کی گئی ہے اور یہ  حصص کے ذریعہ لمیٹیڈ ہے۔  اس میں کسانوں کے  مفادات کا خیال رکھنے والے  گروپوں ، پیداواری  گروپوں اور کمیونٹی سطح پر  تشکیل شدہ   خود امدادی گروپوں کے   اراکین   شامل ہیں۔

ترووناملائی ضلع کے  کلکٹر  تھیروکے ایس کنڈاسمی  نے  جوادھو ہلز  ٹرائبلز فارمرس پروڈیوسر کمپنی  کو  فروغ دینے اور  اسے  قبائلی امور کے ہاتھوں میں  سوپننے میں   ایک اہم رول ادا کیا۔    اس  ایف پی او کے   ڈائریکٹروں اور اہم منیجنگ اشخاص کی پوری ٹیم   قبائلی  لوگوں پر مشتمل ہے۔

ایک سال سے بھی   کم وقت میں  املی، باجرہ ، شہد اور کالی مرچ کی پروسیسنگ اور پیکیجنگ کے لئے اس کمپنی کی چار مینوفیکچرنگ اکائیاں قائم کی جاچکی ہیں۔ قبائلی لوگوں کے ذریعہ چلائی جارہی  ان اکائیوں نے نومبر 2020 میں  پروڈکشن شروع کردیا ہے، ان اکائیوں کی یومیہ پیداواری صلاحیت ایک ٹن ہے۔  اب تک   چار  مہینے سے بھی  کم وقت میں  ، اس مینوفیکچرنگ کمپنی نے 12 لاکھ روپے   تک  کی ڈبہ بند مصنوعات فروخت کی ہیں۔   اس  ایف پی او کو پہلے ہی  ٹرائبس  انڈیا  مارکیٹنگ پلیس میں ایک   فروخت کنندہ  کے طور پر رجسٹرڈ   کیا جاچکا ہے  اور وہ اس پلیٹ فارم کے توسط سے اپنی نو ڈبہ بند مصنوعات  فروخت   کررہی ہے۔    اس طرح   وہ اپنے مال کے لئے ایک وسیع بازار حاصل کررہے  ہیں۔ 

 کل  9800 کنبوں کے ذریعہ باجرہ کی کھیتی  کرنے  کے ساتھ  اس سال  کل  124 ٹن باجرے کی پیداوار کی گئ ہے۔ اس کی کھیتی میں  تقریباً 17770 کسان شامل  ہیں۔ اس پیداواری کمپنی سے تقریباً   17770 باجرہ  کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔  کل 120 خود امدادی گروپوں کے ایک حصے کے طور پر شہد کی پیداوار میں شامل2760 اراکین کے ساتھ جوادھو ہلز میں  ہر سال 22 ٹن  شہد کی پیداوار ہوتی ہے۔   لہذا    جوادھو ہلز کی   یہ   مینوفیکچرنگ کمپنی  2760 شہد کی  پیداوار پیدا کرنے والوں کی زندگی اور  روزی روٹی کمانے کے  ان کے امکانات کو   بہتر بنانے کا اپنا ہدف   مقرر کررہی ہے۔ 9500 کنبے اور 300 خود امدادی گروپ املی کی  پیداوار اور اس کی فروخت کے عمل میں شامل ہیں۔   ان پہاڑیوں میں  90 ٹن سے زیادہ    املی کی پیداوار کی جارہی ہے۔  

سال 2020 میں ہی    قائم اس  کسان پروڈیوسر کمپنی کے علاوہ    اس علاقے کے   قبائلی لوگ پہلے سے ہی     ترووناملائی ضلع میں  موجود   ون دھن   کیندروں-جوادھو  وی  ڈی وی کے    ،  جامونامراتھر ، بی ڈی وی کے    اور کٹٹ تھور وی ڈی وی کے  ، کے اراکین کے  تھے۔ یہ کیندر  ایف پی او کے تحت چل رہے ہیں۔قبائلی لوگ ان  وی ڈی وی کی مدد سے  غیر –لکڑی جنگلاتی پیداوار  یا  چھوٹی موٹی جنگلاتی  پیداواروں  کے ویلیو ایڈیشن اور  پروسیسنگ کے ذریعہ   اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں۔

جوادھو ہلز پروڈیوسر کمپنی کی تشکیل   قبائلی لوگوں کی زندگی اور  ان کی سماجی صورتحال کو بہتر بنانے کے مقصد سے  کی گئی  ہے۔ یہ اس بات کی  ایک مثال ہے کہ کیسے  ایک  ون دھن  قبائلی   اسٹار-اپ  ملک  بھر کے  قبائلی  لوگوں کی روزی روٹی اور   آمدنی   کو  بہتر بنانے میں  کامیاب رہا ہے۔   اس قسم کے  اقدامات کے ذریعہ   ٹرائفیڈ  ملک بھر میں  قبائلی   ماحول   کی  یکسر تبدیلی   کی سمت میں  کام کررہا ہے۔

ش ح – م م۔ ج

u-2147


(Release ID: 1702421) Visitor Counter : 247


Read this release in: English , Hindi