امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز، چھتیس گڑھ کو جلد ہی، 4800 کروڑروپے کی خوراک کی سبسڈی جاری کرے گا
Posted On:
26 FEB 2021 8:10PM by PIB Delhi
مرکز نے ریاست کو بتایا کہ خرید کی جانے والی مقدار سمیت سینٹرل پول کے لئے خریداری کی کارروائیاں پوری طر ح سے حکومت ہند ،فوڈ کارپوریشن آف انڈیا اور متعلقہ ریاستی سرکار کے درمیان دستخط کئے گئے مفاہمت نامے کی بنیاد پر مبنی ہیں
اس کے مطابق چھتیس گڑھ سے سینٹرل پول کے لئے خریدے جانے والے چاول کی مقدار پر 24 لاکھ میٹرک ٹن کی زیادہ حد لگائی گئی ہے، جو پچھلے برسوں میں منظوری دی گئی مقدار کے برابرہے
صارفین کے امور ،خوراک اور عوامی نظام تقسیم ،ریلوے اور کامرس اورصنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل اور چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ کے درمیان میٹنگ ہوئی
نئی دہلی، یکم مارچ 2021: مرکز ی حکومت جلدہی چھتیس گڑھ ریاست کو 4800 کروڑروپے کی خوراک سبسڈی جاری کرے گی۔ یہ اطلاع آج صارفین کے امور ،خوراک اور عوامی نظام تقسیم ، ریلوے اور کامرس وصنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ایک میٹنگ کے دوران چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ کو دی۔
میٹنگ کے دوران یہ اطلاع بھی دی گئی کہ خرید کی جانے والی مقدار سمیت سینٹرل پول کے لئے خریداری کی کارروائیاں پوری طرح سے حکومت ہند ، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا اور متعلقہ ریاستی سرکار کے درمیان ہوئے ایک اقرارنامے پر مبنی ہے ۔
میٹنگ میں کے ایم ایس 21-2020 کے دوران ریاست میں 40 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چاول کو قبول کرنے سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال ہوا ۔
یہ واضح کیا گیا کہ خرید کی جانے والی مقدار سمیت سینرل پول کے لئے خریداری کی سرگرمیاں پوری طرح سے بھارت سرکار ، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا اور متعلقہ ریاستی سرکار کے درمیان مفاہمت نامے پر مبنی ہے۔
اس مفاہمت نامے میں وضع کی گی شرط کے مطابق اگر کوئی ریاست ایم ایس پی کے علاوہ براہ راست یا بلاواسطہ شکل میں بونس / مالی ترغیب دیتا ہے اور اگر ریاست کی مجموعی خرید ہندسرکار کی طرف سے ریاست کے لئے ٹی پی ڈی ایس / دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت کُل تقسیم سے زیادہ ہے تو ایسی اضافی مقدار کو سینٹرل پول کے باہر مانا جائے گا اور اسے ایف سی آئی / جی او آئی کی طرف سے نہیں لیا جائے گا۔
کے ایم ایس 21-2020 کے دوران وزیر اعلیٰ کے تصویر کے ساتھ راجیو گاندھی کسان نیائے یوجنا کے تحت کسانوںکوفی ایکڑ 10000 روپے دینے کی بلاواسطہ ترغیب اسکیم کی تفصیل دینے والی میڈیا مہم کو دھیان میں لایا گیا ، جو دھان کی خرید پر بونس دینے جیسا ہے۔ اس کی بنیاد پرچھتیس گڑھ سے سینٹرل پول کے لئے خریدے جانےوالے چاول کی مقدار پر 24 لاکھ میٹرک ٹن کی زیادہ سے زیادہ حد لگائی گئے ہے ، جو پچھلے برسوں میں قبول کی گئی مقدار کے برابر ہے۔جوٹ کے بوروں کی کمی کے پیش نظر حکومت ہند نے ریاستی سرکار کو پہلے ہی اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ وہ دھان کی خریدار ی کے لئے استعمال شدہ جوٹ کے بوروں کا استعمال کرے ۔ساتھ ہی ساتھ سینٹرل پول اسٹاک کے لئے چاول کی سپلائی کرے تاکہ پی ڈی ایس/او ڈبلیو ایس کے لئے ریاست میں کھپت کی جاسکے ۔
یہ اجازت کے ایم ایس 21-2020 کے ٹھیک شروع ہونے کےوقت اکتوبر 2020 کے مہینے میں دی گئی تھی۔اس کے علاوہ ایف سی آئی کو بھی پرانے بوروںمیں بیچے ہوئے چاول کی سپلائی کرنے کی منظوری دینے کے لئے ریاستی سرکار کی اپیل کے بارے میں ہندسرکار اس معاملے پر مناسب جذبے کے ساتھ غور کرنے کے لئے متفق ہوئی ہے۔
ریاست کو خوراک سبسڈی کی قابل قبول رقم جاری کرنے کے بارے میں ریاستی سرکار سے حاصل دعوے کے عمل کو پورا کرلیا گیا ہے اور جلد ہی تقریباََ 4800 کروڑروپے جاری کردئے جائیں گے۔
*************
ش ح۔ح ا ۔رم
U- 2029
(Release ID: 1701665)
Visitor Counter : 62