بجلی کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پگالور - تریسور کے پاور گرڈ کی 320 کے وی 2000 ایم ڈبلیو کے ایچ وی ڈی سی پروجیکٹ کا افتتاح کیا


پاور گرڈ پروجیکٹ سے 2000 میگا واٹ اضافی بجلی کیرالہ منتقل ہو سکے گی : بجلی کے وزیر آر کے سنگھ

وزیر اعظم نے ٹی ایچ ڈی سی انڈیا لمیٹیڈ کے ذریعے نافذ کردہ 50 میگا واٹ کا کساراگوڈ شمسی بجلی پروجیکٹ بھی قوم کےنام وقف کیا

Posted On: 19 FEB 2021 7:56PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ، 20 فروری / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے  آج  پگالور  ( تمل ناڈو ) -  تریسور     ( کیرالہ ) کے  پاور گرڈ   کی 320 کے وی  2000 ایم ڈبلیو  کے ایچ وی ڈی سی  پروجیکٹ کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر  کیرالہ کے گورنر   جناب عارف محمد خان ، کیرالہ کے وزیر اعلیٰ  جناب پینارائی وجاین ،  قابل تجدید  توانائی  کے وزیر مملکت   ( آزادانہ چارج ) اور  ہنر مندی کے فروغ اور صنعت  کاری  کے وزیر مملکت   ،  ہاؤسنگ اور شہری امور   کے وزیر مملکت   ( آزادانہ چارج ) ، شہری ہوا بازی کے  وزیر مملکت  ، آزادانہ چارج  ، جناب ہردیپ سنگھ پوری ، کیرالہ حکومت میں بجلی کے وزیر   جناب  ایم ایم منی   ،  کسارا گوڈ کے ممبر پارلیمنٹ   جناب راج موہا   انّی تھن  ،   ایم ایل اے  منجیشورم اور حکومتِ ہند کی بجلی  کی وزارت    ، حکومتِ کیرالہ   ، پاور گرڈ  اور   ٹی ایچ ڈی سی آئی ایل کے سینئر حکام  موجود تھے ۔  یہ تقریب  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد کی گئی ۔  وزیر اعظم نے  کسارا گوڈ  کے 50 میگا واٹ والے شمسی بجلی پروجیکٹ    کو بھی قوم کے نام وقف کیا ۔

          اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے  وزیر  اعظم نے کہا کہ   آج شروع کئے گئے ترقیاتی کام   پورے کیرالہ  میں پھیلے ہوئے ہیں    اور  وسیع شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں ۔    یہ  کیرالہ ریاست    کو بجلی فراہم کریں گے   اور   اس خوبصورت ریاست کو با اختیار بنائیں گے  ، جہاں کے لوگ بھارت کی ترقی میں  زبردست تعاون کر  رہے ہیں ۔ 

          انہوں نے کہا کہ  2000 میگا واٹ  کا جدید    پگا لور – تریسور ہائی وولٹیج  ڈائریکٹ  کرنٹ کا نظام     ، جس کا آج  افتتاح کیا گیا ہے ، قومی گرڈ کے ساتھ  کیرالہ کے  ایچ وی ڈی سی  کا پہلا  انٹر کنکشن ہے ، جو    ریاست کی بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے بڑی مقدار میں  بجلی   منتقل کرے گا۔  یہ پہلا موقع ہے ، جب ملک میں  بجلی کی ترسیل کے لئے  وی ایس سی  کنورٹر ٹیکنا لوجی متعارف کرائی گئی ہے ۔   انہوں نے مزید کہا کہ   کیرالہ  اندرونی بجلی پیداوار  کے سیزن   پر مبنی ہونے  کی وجہ سے  بڑی حد تک   نیشنل گرڈ سے   بجلی لینے پر  انحصار کرتا ہے  اور  ایچ وی ڈی سی نظام   ، اِس کمی کو پورا کرنے میں مدد کرے گا ۔  انہوں نے    ، اِس بات پر خوشی کا اظہار کیا  کہ اِس پروجیکٹ میں استعمال کئے گئے  ایچ وی ڈی سی آلات  بھارت میں ہی تیار کئے گئے ہیں ، جو  آتم نربھر بھارت تحریک کو   مضبوطی فراہم کرتے ہیں ۔ 

          وزیر اعظم نے کہا کہ شمسی توانائی میں  ہماری  کامیابیاں آب و ہوا میں  تبدیلی کے خلاف   ٹھوس اقدامات کو یقینی بناتے ہیں  ، جو   ہماری صنعت کاری  کے لئے ضروری ہے ۔  انہوں نے کہا کہ کسانوں کو بھی  شمسی سیکٹر سے جوڑا جا رہا ہے تاکہ ہمارے   اَنّ داتاؤں کو اُرجا داتا بنایا جا سکے ۔   پی ایم کُسم  یوجنا کے تحت    20 لاکھ سے زیادہ   شمسی توانائی کے پمپ   کسانوں کو دیئے جا رہے ہیں ۔   انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 6 برسوں میں  بھارت کی شمسی توانائی کی صلاحیت میں 13 گنا اضافہ ہو اہے ۔    بھارت نے  بین الاقوامی شمسی اتحاد  کے  ذریعے  دنیا کو یکجا کیا ہے ۔

          پگالور  ( تمل ناڈو ) -  تریسور     ( کیرالہ ) کے  پاور گرڈ   کی 320 کے وی  2000 ایم ڈبلیو  کے ایچ وی ڈی سی  پروجیکٹ کے افتتاح  کے بارے میں  اظہارِ خیال کرتے ہوئے بجلی کے وزیر آر کے سنگھ نے کہا کہ   یہ ترسیلی لائن   کیرالہ کے لئے   ایک وقت پر  دیا  گیا  تحفہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ    ہم نے بین علاقائی ٹرانسمیشن کی صلاحیت کو   ، جو 2014 ء میں   35950 میگا واٹ تھی ، آج بڑھا کر   103550 میگا واٹ کر دیا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ ہم نے   جنوبی بھارت کے لئے  بین علاقائی ٹرانسمیشن کی صلاحیت کو  ، جو 2014 ء میں 7250 ایم ڈبلیو تھی ، 21450 ایم ڈبلیو کر دیا ہے ، جس میں سے کیرالہ کی   بین ریاستی   ٹرانسفر کی صلاحیت   3300 ایم ڈبلیو ہے ۔   مرکزی سیکٹر سے  کیرالہ کے لئے  2266 ایم ڈبلیو  مختص کی گئی ہے  ، جب کہ نیشنل گرڈ سے  کیرالہ کی  بجلی لینے کی صلاحیت  پہلے  ہی 3100  ایم ڈبلیو تک پہنچ  چکی ہے ۔   جیسا کہ امید ہے کہ بجلی کی مانگ  2022 ء تک   5000 ایم ڈبلیو تک پہنچ جائے گی  ،  اس لئے   کیرالہ کو  بجلی کی ترسیل کی صلاحیت  میں  اضافہ کرنے کی ضرورت ہے ۔

          انہوں نے مزید کہا کہ  یہ پروجیکٹ  2000 ایم ڈبلیو اضافی  بجلی   کیرالہ  منتقل کر سکے گا ۔  اس میں سے  کیرالہ  فی الحال  1000 ایم ڈبلیو   استعمال کر سکے گا  ، جب کہ  باقی 1000 ایم ڈبلیو   اپنا نظام مستحکم کرنے کے بعد   استعمال کر سکے گا  ، جس پر کام جاری ہے ۔

          آج قوم کے نام وقف کی گئی ٹرانسمیشن لائن   وولٹیج  سورس کنورٹر پر مبنی    ہائی وولٹیج   ڈائریکٹ کرنٹ  نظام ہے  ، جو دنیا میں سب سے جدید اور بھارت میں  اپنی نوعیت  کا پہلا نظام ہے ۔    اس سے   بجلی کی  ترسیل  تیز تر اور  محفوظ ہو گی  اور  اس میں کم سے کم  نقصان ہوگا ۔  165 کلو میٹر طویل   ٹرانسمیشن لائنوں میں   27 کلو میٹر لائن   زیر زمین  کیبل پر مبنی ہے ۔   یہ ٹیکنا لوجی   اسمارٹ گرڈ   کی سہولت پیدا  کرتی ہے  اور قابل تجدید توانائی   کے وسائل     کو مربوط کرنے میں   مدد کرتی ہے ۔   پروجیکٹ کی لاگت   5070 کرو ڑروپئے ہے ۔

          50 ایم ڈبلیو والے کسارا گوڈ شمسی بجلی پروجیکٹ کے بارے میں   گفتگو کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ   اس پروجیکٹ سے پیدا ہونے والی تمام بجلی   کیرالہ کے استعمال  میں لائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ  قابلِ تجدید توانائی   کی صلاحیت میں  اضافے کی ہماری شرح   دنیا میں سب  سے زیادہ ہے ۔ ہمارے پاس   قابل تجدید توانائی کی نصب شدہ صلاحیت  92500 ایم ڈبلیو  ہے   ، 49500 ایم ڈبلیو   کی صلاحیت  زیر تنصیب ہے اور  27000 ایم ڈبلیو کے لئے  نیلامی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  ہم قابل تجدید توانائی  میں سرمایہ کاری کے لئے  دنیا میں  سب سے پسندیدہ   ملک بن کر ابھرے ہیں ۔  ہم نے   سولر ونڈ ہائبرڈ   ،  فلوٹنگ سولر   اور راؤنڈ  دی کلاک رینیو ایبل انرجی جیسے   کئی  اختراعی پروجیکٹ   پیش کئے ہیں ۔   ہمارا سولر سٹی پروگرام   ہے ، جس میں  17 ریاستوں    میں  ایک ایک شہر کی نشاندہی کی گئی ہے  ، جسے سولر  سٹی میں تبدیل کیا جائے گا   ۔ ہم  گرین ہائیڈروجن  کے لئے بھی کوشش کر رہے ہیں اور ہم  سمندر میں   ہوا سے چلنے والے بجلی پروجیکٹ کے لئے بھی سروے کر رہے ہیں ۔  لداخ اور اُس کے آس پاس  قابلِ تجدید توانائی    کے  10000  ایم ڈبلیو   کے پروجیکٹ  لگانے کے لئے  بھی  ہمارا سروے  اگلے مرحلوں میں ہے ۔   ہم نے  انڈمان اور لکشدیپ کے لئے   کاربن سے پاک  پروجیکٹ بھی تیار کئے ہیں ۔   

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 20.02.2021  )

U. No. 1763

 



(Release ID: 1699651) Visitor Counter : 197


Read this release in: English , Hindi