زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ملک میں زراعت کی مشین کاری

Posted On: 12 FEB 2021 6:58PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ :

حکومت پالیسی کے طور پر ‘میک ان انڈیا ’ مصنوعات کو فروغ دے رہی ہے اور تحقیق و ترقی کے لئے مدد ، ہنرمندی کے فروغ ، مشینوں اور آلات کی جانچ کے ضابطوں اور طور طریقوں میں آسانی ، سرکاری خرید کے لئے ہندوستان میں بنی مصنوعات کو ترجیح دے کر گھریلو صنعت کاروں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے کہ وہ زراعت میں استعمال ہونے والی مشینیں اور آلات تیار کریں۔ اس کے علاوہ حکومت گھریلو صنعت کاروں کو کاروبار کے یکساں مواقع فراہم کرنے اور غیرملکی تجارتی پالیسی کے تحت درآمد پر پابندی لگانے وغیرہ کا کام بھی کررہی ہے۔

ملک میں زراعت کی مشین کاری کو مضبوط بنانے کے لئے حکومت نے ایک مخصوص اسکیم ، زرعی مشین کاری پر ذیلی مشن ( ایس ایم اے ایم ) شروع کی ہے جس کے تحت شمال مشرقی خطہ کی ریاستوں کو چھوڑ کر باقی تمام ریاستوں کے لئے زرعی آلات اور مشینری کی متعدد قسموں کی خریداری میں 50-40 فیصد تک سبسڈی  فراہم کی جارہی ہے، جب کہ شمال مشرقی خطہ کی ریاستوں کے لئے یہ سبسڈی ہر فیض یافتہ کے لئے 1.25 لاکھ روپئے تک محدود ہے۔

زرعی انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف ) کا مقصد کٹائی کے بعد فصل کے انتظام سے متعلق بنیادی ڈھانچوں اور عوامی کاشتکاری کے اثاثوں کے لئے دستیاب پروجیکٹ  میں سرمایہ کاری کے لئے وسط-طویل مدتی قرض کی فراہمی کی سہولت عطا کرنا ہے، جس میں رعایت اور مالی مدد کی فراہم کی جاتی ہے تاکہ ملک میں زراعت کے بنیادی ڈھانچہ کو بہتر کیا جاسکے۔ یہ اسکیم قدر کےسلسلہ کے بنیادی عناصر کو قائم کرنے اور ان کی جدیدکاری کی سہولت عطا کرے گی۔

جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے ، اے آئی ایف عوامی کاشتکاری کے اثاثوں کی تشکیل کے لئے صارفین کو ملازمت پر کھنے کے مراکز کے قیام کے لئے مالی مدد فراہم کرتا ہے ۔ دیگر مشینری جیسے کہ ٹریکٹر ،کمبائن ہارویسٹر وغیرہ کے لئے اس وزارت کی دیگر اسکیموں سے فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

*****

ش ح ۔ ق ت ۔ م ص   

U -1611



(Release ID: 1698379) Visitor Counter : 178


Read this release in: English