صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

متعدی بیماریوں کے علاج کے لئے میڈیکل ریسرچ

Posted On: 12 FEB 2021 5:35PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،12فروری ،  2021

ملک میں بیماریوں کے علاج سمیت میڈیکل ریسرچ کی حوصلہ افزائی اور فروغ دینے کے پیش نظر ہیلتھ ریسرچ کے محکمے کے پاس مندرجہ ذیل اسکیمیں /ذیلی اسکیمیں ہیں:

صحت سے متعلق تحقیق کے سلسلے میں بین شعبوری کوریج اور کوآرڈینیشن برائے فروغ اور رہنمائی کے لئے گرانٹ ان ایڈ اسکیم ، تاکہ موجودہ علمی خلیجوں کی نشاندہی کرنے کے لئے تحقیقی مطالعات انجام دینے کے لئے گرانٹ ان ایڈ کی شکل میں مدد فراہم کی جاسکے۔  اختراعات کی حوصلہ افزائی ، ان کے ترجمے اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ باہمی تعاون اور نفاذ  کے ذریعہ اس پر عمل کرنے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فار ہیلتھ ریسرچ کا مقصد ہے کہ میڈیکل کالجز / انسٹی ٹیوٹ ، مڈ کیریئر سائنس دانوں ، میڈیکل اسٹوڈنٹس وغیرہ کی فیکلٹی کی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرکے ملک میں طبی تحقیق اہلکاروں کا ایک پول بنایا جائے ، جس کی ترجیحی شعبوں میں خصوصی تربیت حاصل کی جاسکے۔ سرکردہ قومی اور بین الاقوامی اداروں میں صحت کی تحقیق ، تربیت یافتہ افراد کو قومی اور مقامی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لئے تحقیقی منصوبوں کی نشوونما کرنے اور ان کی مدد کرنے اور انفراسٹرکچر میں اضافے کے لئے اداروں کو مالی مدد فراہم کرنے کے لئے ایسے اداروں کو تربیت مہیا کرنے کے قابل بنائے گا۔

پورے ملک میں وائرل ریسرچ اینڈ ڈائگنوسٹک لیبارٹریز کے قیام کے ذریعے وبائی امراض اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے لیبارٹریوں کے نیٹ ورک کا قیام؛ صحت کے پیشہ ور افراد کو تربیت فراہم کرنا اور ابھرتے ہوئے اور جدید جینیاتی طور پر فعال / ترمیم شدہ ایجنٹوں کی نشاندہی کے لئے تحقیق کرنا۔

سرکاری میڈیکل کالجز / این سی ڈیز میں طبی تحقیق کے ماحول کی حوصلہ افزائی اور مستحکم کرنے کے مقصد سے سرکاری میڈیکل کالجوں / اداروں میں کثیر الشعبہ تحقیقاتی یونٹوں (ایم آر یوز) کا قیام ، صحت سے متعلق تحقیق کو روکنے والے بنیادی ڈھانچے میں پائے جانے والے فرق کو ختم کرنا۔ میڈیکل کالجوں میں اور بالآخر تشخیصی طریقہ کار / عمل / طریقوں کے ثبوت پر مبنی اطلاق بنا کر آبادی کی صحت کی مجموعی حیثیت کو بہتر بنانا ہے۔

ریاستوں میں ماڈل رورل ہیلتھ ریسرچ یونٹس (ایم آر ایچ آر یوز) کا قیام ، پی ایچ سی / سی ایچ سی کے قربت میں دیہی آبادی تک صحت کی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے دیہی سطح تک ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لئے انفراسٹرکچر بنا کر طبی تحقیق کی جائے گی۔

سستی قیمت معیار صحت کی نگہداشت تک رسائی فراہم کرنے کے لئے یعنی علاج معالجے،آلات اور ٹیکنولوجیز کی لاگت پر تاثیر کے بارے میں ثبوت پر مبنی رہنما اصولوں کی فراہمی کےلئے ہندوستان میں ہیلتھ ٹیکنولوجی اسسمنٹ (ایچ ٹی اے این)۔

اس کے علاوہ ، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) ، ایک اعلی اور اعلی تحقیقاتی تنظیم ، جو محکمہ طبی تحقیق کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے ، اپنے 26 تحقیقی اداروں کے نیٹ ورک اور فنڈز کے ذریعے میڈیکل / ہیلتھ ریسرچ میں مصروف ہے۔ میڈیکل کالجز ، دیگر تحقیقی اداروں ، وغیرہ کے ذریعے اضافی تحقیقی منصوبے ، محکمہ طبی تحقیق کے علاوہ ، بائیوٹیکنولوجی ، سائنس اینڈ ٹکنولوجی ، صحت اور خاندانی بہبود وغیرہ کے شعبے بھی بائیو میڈیکل ریسرچ کے لئے فیلوشپ اور گرانٹ فراہم کرتے ہیں۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کےبایومیڈیکل ریسرچ کے شعبہ میں متعدد ممالک  جیسے امریکہ ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی سویڈن ، آسٹریلیا ، سوئٹزرلینڈ ، ناروے ، روس ، جاپان ، جنوبی کوریا ، افریقہ ، میانمار اور نیپال کے ساتھ ہندوستان اور بیرونی ممالک کے مابین باہمی دلچسپی کے متعدد شعبوں میں تحقیقی تعاون کو آسان اور مضبوط بنانے کےلئے  باہمی طبی تحقیق کے شعبے میں باہمی تعاون کے انتظامات ہیں۔  یہ انتظام بایومیڈیکل ریسرچ میں باہمی تعاون سے متعلق تحقیقی منصوبوں اور صلاحیت میں اضافے کے لئے شراکت کے موڈ میں ہیں۔

وزیر مملکت (صحت اور خاندانی بہبود)اشونی کمار چوبے نے آج یہاں لوک سبھا میں تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 .

 

Ministry of Health and Family Welfare

 

ش ح ۔ا م۔ م ف۔

U:1511

 



(Release ID: 1697861) Visitor Counter : 155


Read this release in: English