زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ملک میں ایگری لاجسٹکس سسٹم

Posted On: 13 FEB 2021 2:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  13  فروری 2021،          زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر نے  راجیہ سبھا میں  ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند کے نیشنل انسٹی ٹیوشن فار ٹرانسفارمنگ انڈیا  (نیتی) آیوگ نے  کھیتی باڑی ،  زرعی مادخل، مانگ اور  سپلائی پروجیکشنوں کے بارے میں  ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل کی تھی، جس نے  2018 میں اپنی رپورٹ بعنوان   ’’ڈیمانڈ اینڈ سپلائی پروجیکشن ٹوورڈز 2033 (کروپ، لائیو اسٹاک، فشریز اور ایگریکلچرل اِن پُٹ) ‘‘جمع کرائی  ۔

مانگ اور سپلائی میں تال میل قائم کرنے کے مقصد سے  زراعت  کو آپریشن اور کسانں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو) نے  مختلف النوع فصلوں مثلاً دالوں، موٹے اناج، تغذیہ سے بھرپور اناج ، کمرشیل فصلوں  تلہن وغیرہ کی پیداوار کو  نیشنل فوڈ سکیورٹی مشن  (این ایف ایس ایم) کے تحت فروغ دیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار سے متعلق جدید ترین ٹکنالوجی  کے مظاہرے  ، نئے جاری کئے گئے زیادہ پیداوار والی / ہائی برڈ قسموں ، ماحول کا مقابلہ کرنے والی قسموں، انٹی گریٹیڈ نیوٹریئنٹ منیجمنٹ (آئی این ایم) اور  انٹی گریٹیڈ پیسٹ منیجمنٹ (آئی پی ایم) تکنیک، پانی کے تحفظ  کے آلات ، زراعت سے متعلق بہتر   آلات / اوزاروں اور کسانوں کی صلاحیت سازی جیسے  مختلف کاموں کے  ذریعہ ریاستی حکومتیں مدد فراہم کرارہی ہیں۔

اس کے علاوہ  راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا  (آر کے وی وائی ) کی ایک ذیلی اسکیم  فصلوں کے تنوع کا پروگرام   (سی ڈی پی)  سبز انقلاب والی ریاستوں یعنی پنجاب، ہریانہ اور مغربی اترپردیش میں نافذ کیا جارہا ہے، جس کا مقصد  دھان کی کھیتی والے علاقے کو  متبادل فصلوں کی طرف راغب کرنا  اور  تمباکو پیدا کرنے والی ریاستوں میں تمباکو کی کھیتی  سے  متبادل فصلوں کی طرف راغب کرنا ہے۔ اس کا مقصد  پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا  (پی کے وی وائی) کے ذریعہ  آرگینک کھیتی کو مدد فراہم کرانا اور  کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے لئے  ایک متحدہ قومی زرعی بازار تیار کرنے میں مدد کرنا ہے۔ اس کے علاوہ زرعی شعبے  میں جوکھم کو کم کرنے کے لئے  2016 میں  ’’پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا‘‘ (پی ایم  ایف بی وائی)  شروع کی گئی۔

اس کے علاوہ  ریلوے کی وزارت سے موصولہ تفصیلات کے مطابق  انڈین ریلوے نے پھلوں، سبزیوں اور جلد خراب ہونے والی دیگر اشیا  کی ڈھلائی کے لئے  24 روٹوں پر  2008 کسان ریل سروسز چلائی ہیں۔ خراب ہونے والی اشیا کے  لئے ذخیرے  کی سہولت فراہم کرانے کے مقصد سے  ناسک ، سنگور، نیو آزاد پور، راجا کا تالاب / وارانسی،  غازی پور اور فتوحہ  میں  ٹیمپریچر کنٹرولڈ  ر پیری شیبل کارگو سینٹر قائم کئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ  شہری ہوابازی کی وزارت  سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق  نیشنل سول ایوی ایشن پالیسی 2016 ، نیشنل ایئر کارگو پالیسی  آؤٹ لائن 2019 اور 10 ستمبر 2020 کو  منظوری کی گئی کرشی اڑان اسکیم  میں دیئے اقدامات  کے لئے  پالیسی اور قانونی  فریم ورک کو مستحکم کیا گیا ہے۔   ادارہ جاتی اعتبار سے اے اے آئی کارگو  لاجسٹکس  اینڈ ایلائڈ سروسز کمپنی لمیٹیڈ (اے اے آئی سی ایل اے ایس) 2016 میں  اے اے آئی کی  مکمل ملکیت والی معاون کمپنی کے طور پر قائم کی گئی جس کا مقصد  مختلف ہوائی اڈوں پر  ایئر کارگو لاجسٹکس  اور متعلقہ خدمات  کے کاروبار کو فروغ دینا تھا۔ زرعی اور ادویات سے متعلق  جلد خراب ہونے والی اشیا کے لئے  وارانسی کولڈ چین فیسی لٹیز کی صلاحیت بڑھاکر  5 ایم ٹی کی گئی۔ مشترکہ صنعت والے ہوائی اڈوں  کی صلاحیت میں بھی وقتاً فوقتاً اضافہ کیا جاتا رہا ہے اور  19 فروری 2020 کو ممبئی ہوائی ڈے پر زرعی اور ادویات سے متعلق پیداوار کے لئے  دنیا کی سب سے بڑی  اور علیحدہ کولڈ فیسی لٹی شروع کی گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U- 1504

                          



(Release ID: 1697774) Visitor Counter : 220


Read this release in: English , Marathi , Manipuri