امور داخلہ کی وزارت

پولیس نظام کا استحکام

Posted On: 09 FEB 2021 6:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،09فروری :بھارت کے آئین  کے مطابق ‘‘پولیس ’’ اور ‘‘عوامی نظم ونسق ’’ ریاستوں کے معاملے میں اورریاستیں اورمرکز کے زیرانتظام علاقے  سائبر جرائم سمیت ہرقسم کے جرائم کو دھیان میں رکھتے ہوئے ، اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں ( ایل ای اے ایس ) اورانتظامیہ کے طریق کارکو مستحکم بنانے کے لئے بنیادی طورپرذمہ دارہیں ۔

جرائم سے بچنے ، پتہ لگانے ، تحقیقات اورقانونی چارہ جوئی ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی ذمہ داری ہے ۔

پولیس فورس کی جدیدکاری ایک مسلسل عمل ہے اور‘‘پولیس کی جدیدکاری کے لئے ریاستوں کو امداد ’’ ( سابقہ پولیس فورس کی جدیدکاری کی اسکیم ایم پی ایف ) اسکیم کے تحت داخلی امور کی وزارت ، ریاستوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں کو جدیدترین ہتھیاروں کی خرید ، تربیت ، گیجٹس ، مواصلات /جرائم سے متعلق جدیدترین آلات ، پولیس کی سائبر نگرانی سے متعلق سازوسامان وغیرہ کی خریداری کے لئے ریاستی سرکاروں کو مرکزی امداد فراہم کی جاتی ہے ۔

ریاستوں نے پولیس نظام کو جدیدطرز پرڈھالنے اوراسے مستحکم بنانے کے مقصد سے ‘‘اسٹیٹ سیکورٹی پلان ’’ کے نام سے 3تا5سالہ عملی مصوبے وضع کئے ہیں ، ہرسال مرکزی حصہ سے ریاستی سرکاروں کو مطلع کردیاجاتاہے اورریاستی حصہ جمع کرنے کے بعد ریاستی سرکاریں ، ضروریات اورسائبر جرائم سے نمٹنے سمیت حکمت عملی پرمبنی ترجیحات کے مطابق شقیں چیزیں شامل کرکے ریاستی عمل منصوبے ایس اے پی ایس وضع کرتی ہیں اورپھروزارت کی اعلیٰ اختیاروالی کمیٹی ایچ پی سی ان عملی منصوبوں پر غوروخوض کرتی ہے ۔

اس اسکیم کے تحت گذشتہ پانچ سال کے دوران ریاستی سرکاروں کو بجٹ کے تحت مختص کی گئئ اورجاری کی گئی رقومات کی تفصیل درج ذیل ہے:

(کروڑروپے میں )

سال

مختص کی گئی رقم

جاری کی گئی رقم

2015-16

662.11

662.11

2016-17

595.00

594.02

2017-18

769.10 (بی ای ) 452.10 ((آرای )

451.68

2018-19

769.00

768.83

2019-20

811.30 (BE) 791.30 (RE)

781.12

ریاستی عملی منصوبے ایس اے پی وضع کئے جانے اوران کی منظوری کے دوران پولیس وائرلیس میں تال میل سے متعلق ڈائرکٹوریٹ ( ڈی سی پی ڈبلیو ) ، قانون سے متعلق سائنس کی خدمات کے ڈائرکٹوریٹ (ڈی ایف ایس ایس ) جرائم کے ریکارڈ سے متعلق قومی ادارے ( این سی آربی ) وغیرہ جیسی مختلف مخصوص تنظیموں کی مہارت کا استعمال کیاجاناہے ۔ داخلی امور کی وزارت ایم ایچ اے نے بھی عدالتی امورسے متعلق شعبے میں ریڈیومواصلات اورقومی معیارات کے شعبے میں لازمی /کم از کم مجوزہ ریاستی سطح کے بنیادی ڈھانچہ کی تفصیل جاری کی ہے ۔

مرکزی حکومت نے بھی سائبرفرائم ، چوکسی جاری کرنے ، ایڈوائزریز ، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں /عدالتی چارہ جوئی سے متعلق اہلکاروں /عدالتی  عہدیداروں کی صلاحیت سازی اورتربیت ، سائبرجرائم سے متعلق سہولیاتی کو بہتربنانے وغیرہ کے بارے میں بیداری پیداکرنے کی غرض سے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ حکومت نے سائبرجرائم کی رپورٹنگ سے متعلق قومی پورٹل www.cybercrime.gov.inکابھی آغاز کیاہے تاکہ عام لوگ ، خواتین اوربچوں کے خلاف سائبرجرائم پرخصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہرقسم کی سائبر جرائم سے متعلق واقعات کی رپورٹ کرسکیں ۔

داخلی امورکے وزیرمملکت جناب جی کرشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات بتائی ۔

***************

( ش ح۔ ع ب۔ع آ،)

U-1368


(Release ID: 1696733)
Read this release in: English